برطانیہ میں خاتون نے عیدگاہ کے باہر نمازیوں پرگاڑی چڑھادی 6 افراد زخمی
پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے کار چلانے والی خاتون کو گرفتار کرلیا جس کی عمر 42 سال کے لگ بھگ بتائی گئی ہے
برطانیہ میں کار سوار خاتون نے عید اجتماع سے باہر نکلتے نمازیوں پر گاڑی چڑھادی جس کے نتیجے میں 3 بچوں سمیت 6 افراد زخمی ہوگئے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق نیوکاسل شہر میں کار سوار خاتون نے ویسٹ گیٹ اسپورٹس سینٹر کی عیدگاہ سے باہر نکلنے والے نمازیوں کے ہجوم پر گاڑی چڑھادی جس کے نتیجے میں 3 بچوں سمیت 6 افراد زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا جہاں 8 سالہ زخمی بچے کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔ واقعے کے وقت سیکڑوں نمازی عید گاہ کے اندر اور باہر موجود تھے اور لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے کار چلانے والی خاتون کو گرفتار کرلیا جس کی عمر 42 سال کے لگ بھگ بتائی گئی ہے۔ حکام نے فوری طور پر اسے دہشت گردی یا نفرت پر مبنی واقعہ قرار نہیں دیا ۔
ایک عینی شاہد نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے واقعے کو حادثہ قرار دیا اور کہا کہ خاتون عید کے اجتماع میں شریک تھی اور گاڑی بے قابو ہونے کے باعث نمازیوں پر چڑھ دوڑی۔
یاد رہے کہ 19 جون کو لندن میں حملہ آور نے مسجد کے باہر نمازیوں کو گاڑی تلے کچل دیا تھا جس کے نتیجے میں دو افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔ پولیس نے اسے مسلمانوں کے خلاف دہشت گردی کا واقعہ قرار دیا تھا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق نیوکاسل شہر میں کار سوار خاتون نے ویسٹ گیٹ اسپورٹس سینٹر کی عیدگاہ سے باہر نکلنے والے نمازیوں کے ہجوم پر گاڑی چڑھادی جس کے نتیجے میں 3 بچوں سمیت 6 افراد زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا جہاں 8 سالہ زخمی بچے کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔ واقعے کے وقت سیکڑوں نمازی عید گاہ کے اندر اور باہر موجود تھے اور لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے کار چلانے والی خاتون کو گرفتار کرلیا جس کی عمر 42 سال کے لگ بھگ بتائی گئی ہے۔ حکام نے فوری طور پر اسے دہشت گردی یا نفرت پر مبنی واقعہ قرار نہیں دیا ۔
ایک عینی شاہد نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے واقعے کو حادثہ قرار دیا اور کہا کہ خاتون عید کے اجتماع میں شریک تھی اور گاڑی بے قابو ہونے کے باعث نمازیوں پر چڑھ دوڑی۔
یاد رہے کہ 19 جون کو لندن میں حملہ آور نے مسجد کے باہر نمازیوں کو گاڑی تلے کچل دیا تھا جس کے نتیجے میں دو افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔ پولیس نے اسے مسلمانوں کے خلاف دہشت گردی کا واقعہ قرار دیا تھا۔