ملیر بارکے سابق صدر پر حملہ گرفتار ملزم چند گھنٹوں بعد فرار

امان اﷲ نے ملزمان کوگاڑی کی ٹکرسے گرادیا تھا،پولیس نے اسپتال سے پکڑا تھا

امان اﷲ نے ملزمان کوگاڑی کی ٹکرسے گرادیا تھا،پولیس نے اسپتال سے پکڑا تھا. فوٹو: فائل

ملیر بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر و ممبر سندھ بار کونسل امان اﷲ یوسفزئی پر قاتلانہ حملے کے چند گھنٹوںبعد ہی گرفتار ملزم فرار ہوگیا۔

تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز شرافی گوٹھ میں امان اﷲ یوسفزئی پر تین موٹر سائیکل سوارں نے قتل کرنے کی نیت سے انکی گاڑی پر فائرنگ کی، انھوں نے حکمت عملی کے تحت ملزمان کی موٹر سائیکل کو گاڑی کی ٹکر مار کر انھیں گرا دیا تھا جبکہ ملزمان زخمی حالت میں فرار ہوگئے تھے، بعدازاں امان اﷲ نے پولیس کو اطلاع دی تھی جس پر پولیس نے علاقے کی ناکہ بندی کردی تھی، 2 زخمی ملزمان زرنواز اور ثاقب مقامی اسپتال میں علاج کی غرض سے داخل ہوئے تھے۔

 




پولیس کو اطلاع ملتے ہی امان اﷲ نے پولیس کی مدد سے مذکورہ ملزمان کو گرفتار کرایا تھا جبکہ انکا ایک ساتھی ذیشان فرار ہوگیاتھا، پولیس نے ملزمان کے خلاف امان اﷲ یوسفزئی کی مدعیت میں اقدام قتل اور دہشت گردی کے علاوہ اسلحہ ایکٹ تحت مقدمات درج کیے تھے، ایس ایچ او نے ایف آئی آر درج کرنے کے بعد ملزمان کو تفتیش کے لیے شعبہ تفتیش کے حوالے کردیا تھا۔

چند گھنٹے بعد ہی صور حال تبدیل ہوگئی اور گرفتار ملزم زرنواز تھانے سے فرار ہوگیا، سابق صدر ملیر بار امان اﷲ کے مطابق اصل ملزم کو پولیس نے فرار کرایا، اس سے معلوم ہوتا ہے کہ انکے کونسے گھنائونے مقاصد تھے اور کونسے عوامل تھے جس کی وجہ سے وہ انھیں قتل کرنا چاہتے تھے جبکہ گرفتار ملزم ثاقب کم عمر ہے، وہ صرف موٹر سائیکل چلا رہا تھا اسے واردات کا کوئی علم نہیں ہے۔
Load Next Story