وفاقی وزیر کی مخالفت کے باوجود 29 نئے حج ٹور آپریٹرز کو کوٹہ جاری
نئے حج ٹور آپریٹرز کے کوٹے کی منظوری براہ راست وزیراعظم کے سیکریٹری فواد حسن فواد سے لی گئی ہے
وفاقی وزیر سردار یوسف اور وزیر مملکت پیر امین الحسنات کی مخالفت کے باوجود وزارت مذہبی امور کے سرکاری افسران نے 29 نئے حج ٹور آپریٹرز کو کوٹہ جاری کرادیا ہے۔
رواں برس حج کے سلسلے میں نئے اور پرانے حج ٹور آپریٹرز کو کوٹہ دینے کے معاملے پر مسئلہ پیدا ہو چکا تھا تاہم چند روز وزارت مذہبی امور سے تعلق رکھنے والے اعلی ترین سرکاری افسران نے 29 نئے حج ٹور آپریٹرز کو کوٹہ جاری کرادیئے ہیں اور یہ منظوری براہ راست وزیر اعظم کے سیکریٹری فواد حسن فواد سے لی گئی ہے۔ نئی حج کمپنیوں کو 4 جولائی تک مطلوبہ دستاویزات جمع کرانے کا حکم بھی دے دیا گیا ہے۔
دوسری جانب 2030 نئی کمپنیوں میں سے صرف 29 کو کوٹہ دیے جانے پر دیگر کمپنیوں نے سپریم کورٹ جانے کی تیاری کرلی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ 29 کمپنیاں پرانے ٹور آپریٹرز کی ہیں اور انہیں کوٹہ دے کر سپریم کورٹ کی حکم عدولی کی گئی ہے۔ وہ سپریم کورٹ میں وزارت کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کریں گے۔
واضح رہے کہ وزرا اور قومی اسمبلی و سینٹ کی قائمہ کمیٹیاں پرانی کمپنوں سے 10 فیصد کوٹہ کاٹ کر نئی کمپنیوں کو دینے کے حق میں تھے لیکن سرکاری حکام نے پرانی کمپنیوں کے کوٹے میں صرف 2 فیصد کمی کی ہے۔ اس مسئلے پر وفاقی وزیر سردار یوسف اشرافیہ سے نالاں ہیں اور وہ مدینہ میں وزیر اعظم نواز شریف سے ایک ملاقات بھی کرچکے ہیں۔
رواں برس حج کے سلسلے میں نئے اور پرانے حج ٹور آپریٹرز کو کوٹہ دینے کے معاملے پر مسئلہ پیدا ہو چکا تھا تاہم چند روز وزارت مذہبی امور سے تعلق رکھنے والے اعلی ترین سرکاری افسران نے 29 نئے حج ٹور آپریٹرز کو کوٹہ جاری کرادیئے ہیں اور یہ منظوری براہ راست وزیر اعظم کے سیکریٹری فواد حسن فواد سے لی گئی ہے۔ نئی حج کمپنیوں کو 4 جولائی تک مطلوبہ دستاویزات جمع کرانے کا حکم بھی دے دیا گیا ہے۔
دوسری جانب 2030 نئی کمپنیوں میں سے صرف 29 کو کوٹہ دیے جانے پر دیگر کمپنیوں نے سپریم کورٹ جانے کی تیاری کرلی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ 29 کمپنیاں پرانے ٹور آپریٹرز کی ہیں اور انہیں کوٹہ دے کر سپریم کورٹ کی حکم عدولی کی گئی ہے۔ وہ سپریم کورٹ میں وزارت کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کریں گے۔
واضح رہے کہ وزرا اور قومی اسمبلی و سینٹ کی قائمہ کمیٹیاں پرانی کمپنوں سے 10 فیصد کوٹہ کاٹ کر نئی کمپنیوں کو دینے کے حق میں تھے لیکن سرکاری حکام نے پرانی کمپنیوں کے کوٹے میں صرف 2 فیصد کمی کی ہے۔ اس مسئلے پر وفاقی وزیر سردار یوسف اشرافیہ سے نالاں ہیں اور وہ مدینہ میں وزیر اعظم نواز شریف سے ایک ملاقات بھی کرچکے ہیں۔