’’ آئی ایم پرنس اسٹیفن آف مونٹی نیگرو۔۔۔۔۔‘‘

دھوکے باز شخص شہزادہ بن کر اٹلی کے اعلیٰ ترین حلقوں کو بے وقوف بناتا رہا

 دھوکے باز شخص شہزادہ بن کر اٹلی کے اعلیٰ ترین حلقوں کو بے وقوف بناتا رہا۔ فوٹو : فائل

ماضی میں ٹھگ اور نوسرباز لوگوں کو بے وقوف بنا کر لوٹنے کے لیے مختلف طریقے اختیار کرتے تھے۔ بعض اوقات اس مقصد کے لیے وہ خود کو کسی دوردراز ریاست کا شہزادہ یا نواب وغیرہ ظاہر کرتے تھے۔

آج کے دور جیسے جدید مواصلاتی ذرائع نہ ہونے کے سبب لوگوں کے پاس ان کے دعوے کی تصدیق کے لیے کوئی وسیلہ نہیں ہوتا تھا۔ چناں چہ یہ بہروپیے بڑی آسانی سے اپنے مقاصد میں کام یاب ہوجاتے تھے۔ کیا آج کے دور میں تصور کیا جاسکتا ہے کہ کوئی کسی ملک کا شہزادہ بن کر لوگوں کو بے وقوف بناتا رہے؟ انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کی موجودگی میں یہ بہ ظاہر ناممکن معلوم ہوتا ہے مگر جناب یہ ' فن کار' بھی بے حد چالاک ہوتے ہیں اور حصول مقصد کے لیے کوئی نہ کوئی راستہ ڈھونڈ ہی لیتے ہیں۔

چند روز قبل اٹلی میں پولیس نے مونٹی نیگرو کے ' شہزادے' کو گرفتار کرلیا۔ آپ صحیح سمجھے یہ شہزادہ اصلی نہیں بلکہ نقلی تھا۔ خود کو پرنس اسٹیفن سرنیٹک آف مونٹی نیگرو کہلانے والا یہ شخص کئی برسوں سے لوگوں کو بے وقوف بنارہا تھا۔ مونٹی نیگرو کے ستاون سالہ ' شہزادے ' نے اٹلی میں مستقل ٹھکانہ بنا رکھا تھا۔ آپ یہ جان کر حیران ہوں گے کہ اٹلی کے اعلیٰ ترین حلقوں میں اس کی حیثیت تسلیم کرلی گئی تھی۔ وہ میئر، سیاست دانوں کے علاوہ شوبز سمیت مختلف شعبوں کی سرکردہ شخصیات سے ملاقاتیں کرتا رہتا تھا۔ معروف شخصیات سے ملاقاتوں کی تصاویر اس کے فیس بُک پیج اور ویب سائٹ پر بڑے اہتمام سے شایع کی جاتی تھیں۔

درحقیقت اس نے دھوکا دہی کے لیے انٹرنیٹ ہی کا استعمال کیا۔ اس نے مونٹی نیگرو کے شہزادے کی حیثیت سے فیس بُک اور دوسرے سوشل میڈیا پر کئی پیج بنارکھے تھے جن پر مذہبی و سیاسی رہنماؤں، فن کاروں اور کھلاڑیوں کے ساتھ ملاقاتوں کی تصاویر سجائی گئی تھیں۔


دل چسپ بات یہ ہے کہ جنگ عظیم اول کے ساتھ ہی مونٹی نیگرو سے بادشاہت کا خاتمہ ہوگیا تھا۔ اس کے باوجود کسی نے اسٹیفن سرنیٹک کی حقیقت جاننے کی زحمت نہیں کی، اور وہ شہزادے کی حیثیت سے معروف ہوتا چلا گیا۔ اس حیثیت سے فرانس کے اخبارات میں بھی اس کے انٹرویوز شایع ہوئے۔ شاہی خاندان کے رُکن کی حیثیت سے اسٹیفن اٹلی میں ہونے والی تمام اہم تقاریب میں شریک ہوتا تھا۔ ان تقاریب میں اسے خصوصی اہمیت دی جاتی تھی اور وہ انواع و اقسام کے کھانوں اور مشروبات سے لطف اندوز ہوتا تھا۔

کہتے ہیں کہ دھوکا دہی زیادہ عرصے تک نہیں چل سکتی۔ ایک نہ ایک دن حقیقت کُھل ہی جاتی ہے۔ کچھ ایسا ہی اسٹیفن کے معاملے میں بھی ہوا۔ گذشتہ برس جولائی میں اس نے کئی روز تک جنوبی اٹلی کے تفریحی مقام Pugliaمیں قیام کیا۔ فائیو اسٹار ہوٹل میں قیام کے دوران اسٹیفن شاہی حیثیت سے چوٹی کی کاروباری شخصیات اور سیاست دانوں سے ملاقاتیں کرتا رہا۔ اس دوران ایک مرسیڈیز اس کے زیراستعمال رہی جس پر مونٹی نیگرو کا قومی نشان چھپا ہوا تھا اور سفارتی نمبر پلیٹ لگی ہوئی تھی۔

اسٹیفن کی رخصتی کے بعد ہوٹل انتظامیہ نے بل مونٹی نیگرو کے سفارت خانے کو بھیج دیا۔ جواباً سفارت خانے سے کہا گیا کہ مونٹی نیگرو میں نہ تو بادشاہت ہے اور نہ ہی اس نام کا کوئی شہزادہ، چناں چہ بل کی ادائیگی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

بعدازاں ہوٹل انتظامیہ نے فوری طور پر پولیس سے رابطہ کیا۔ چند روز کی تحقیقات کے بعد پولیس نقلی شہزادے اور اس کے ایک ساتھی کو گرفتار کرنے میں کام یاب ہوگئی۔ دھوکا دہی کے علاوہ ان پر جعلی شناختی دستاویزات بنانے اور رکھنے کا بھی الزام ہے۔

اسٹیفن کی گرفتاری پر اٹلی کے حلقوں میں تعجب کا اظہار کیا جارہا ہے کہ کیسے ایک فراڈیا سرکردہ شخصیات کو فریب دیتا رہا۔ اسٹیفن کے فریب میں آنے والی شخصیات میں ہالی وڈ کی معروف اداکارہ پامیلا اینڈرسن بھی شامل ہیں۔
Load Next Story