رواں سال ریونیو ہدف حاصل کرلیں گے چیئرمین ایف بی آر
براہ راست ٹیکس بڑھانے سے بالواسطہ ٹیکس میں عوام کو چھوٹ دینے کی راہ ہموار ہوگی، ڈاکٹر محمد ارشاد خان
چیئرمین ایف بی آر ڈاکٹر محمد ارشاد نے کہا ہے کہ رواں مالی سال میں 35 سو بلین ٹیکس وصولی کا ہدف حاصل کرلیں گے۔
چیئرمین ایف بی آر پاکستان ڈاکٹر محمد ارشاد نے ڈسٹرکٹ انکم ٹیکس آفس کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ رواں مالی سال میں 35 سو بلین ٹیکس وصولی کا ہدف مقرر ہے اور اب تک 32 سو بلین سے زائد ٹیکس وصول کیا جا چکا ہے۔انہوں نے بتایا کہ باقی ٹیکس ماہ رواں کے آخر تک وصول کرلیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ ضلع کی سطح پر ٹیکس وصولی کے نظام کی بہتری کیلیے اقدامات کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر محمد ارشاد خان نے کہا ہے ڈائریکٹ ٹیکس بڑھیں گے تو ان ڈائریکٹ ٹیکس میں عوام کو چھوٹ دینے کیلیے راہ ہموار ہوگی۔ رواں مالی سال میں 35 سو بلین روپے ٹیکس وصولی کا ہدف مقرر کیا گیا ہے جس میں اب تک 32 سو بلین سے زائد ٹیکس وصولی کی جا چکی ہے جبکہ امید ہے کہ باقی ماندہ ٹیکس رواں ماہ کے آخر تک وصول کیا جائے گا، ٹیکس چوری کے حوالے سے ٹھوس اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ ٹیکس چوری پر قابو پایا گیا تو مزید نئے ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں پڑیگی ۔بارڈر پر کسٹم ہاؤس کے قیام سے ٹیکس ریکوری میں بہتری آئیگی۔
چیئرمین ایف بی آر گزشتہ روز چارسدہ میں ایف بی آر آفس کے نئی عمارت کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے، چیئرمین نے اپنے خطاب میں کہا کہ ٹیکس چوری پر قابو پانے کیلیے ٹھوس اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ ٹیکس کے نظام کو مزید شفاف بنانے کی ضرورت ہے جہاں خامیاں اور کوتاہیاں ہیں ان کو ختم کرنے کیلیے پورے جذبے سے کام کر نا ہوگا۔
محمد ارشاد خان نے کہاکہ کہا کہ رواں مالی سال کیلیے 35 سو بلین روپے ٹیکس وصولی کا ہدف مقرر کیا گیا ہے جس میں اب تک 32 سو بلین سے زائد ٹیکس وصولی کی جا چکی ہے جبکہ امید ہے کہ باقی ماندہ ٹیکس رواں ماہ کے آخر تک وصول کیا جائے گا۔ فیڈرل بورڈ آف رونیو اضلاع کی سطح پر ٹیکس وصولی کے نظام میں بہتری کیلیے عملی اقدامات کر رہی ہے جس سے ٹیکس کے نظا م میں موجودہ خامیاں ختم کرنے میں مدد ملے گی۔ ضلعی ٹیکسیشن دفاتر کی بنیادی ذمے داری براہ راست ٹیکسوں میں اضافہ کرنا ہے اور اس حوالے سے ڈسٹرکٹ ٹیکسیشن آفیسر کمشنر کو رپورٹ دینے کا پابند ہے۔
چیئرمین ایف بی آر نے کہاکہ تاجر اور صنعت کار ٹیکس دفاتر جانے سے گریزاں ہیں۔ انہوں نے ٹیکس افسران پر زور دیا کہ اپنے رویوں اور امور میں بہتری لا کر تاجروں اور صنعت کاروں کا اعتماد حاصل کریں۔ انہوں نے کہاکہ وطن عزیز میں بڑے بڑے ترقیاتی منصوبے عوام کے ٹیکسوں ہی کے مرہون منت ہے۔ فوج، موٹروے اور دیگر ریاستی ادارے عوام کے ٹیکسوں سے چلتے ہیں اور نیٹ ورک کو مزید بہتر اور فعال بنانے کیلیے ڈسٹرکٹ ٹیکسیشن آفیسر کو اختیارات اور انفرااسٹرکچر فراہم کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ سی پیک پاکستان کی ترقی و خوشحالی کا ایک بڑا منصوبہ ہے جس میں 60بلین کی سرمایہ کاری ہو رہی ہے۔
چیئرمین ایف بی آر محمد ارشاد نے واضح کیا کہ سی پیک منصوبے سے ملک کے ٹیکس کی پالیسی میں کسی قسم کی تبدیلی نہیں ہو گی۔
چیئرمین ایف بی آر پاکستان ڈاکٹر محمد ارشاد نے ڈسٹرکٹ انکم ٹیکس آفس کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ رواں مالی سال میں 35 سو بلین ٹیکس وصولی کا ہدف مقرر ہے اور اب تک 32 سو بلین سے زائد ٹیکس وصول کیا جا چکا ہے۔انہوں نے بتایا کہ باقی ٹیکس ماہ رواں کے آخر تک وصول کرلیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ ضلع کی سطح پر ٹیکس وصولی کے نظام کی بہتری کیلیے اقدامات کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر محمد ارشاد خان نے کہا ہے ڈائریکٹ ٹیکس بڑھیں گے تو ان ڈائریکٹ ٹیکس میں عوام کو چھوٹ دینے کیلیے راہ ہموار ہوگی۔ رواں مالی سال میں 35 سو بلین روپے ٹیکس وصولی کا ہدف مقرر کیا گیا ہے جس میں اب تک 32 سو بلین سے زائد ٹیکس وصولی کی جا چکی ہے جبکہ امید ہے کہ باقی ماندہ ٹیکس رواں ماہ کے آخر تک وصول کیا جائے گا، ٹیکس چوری کے حوالے سے ٹھوس اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ ٹیکس چوری پر قابو پایا گیا تو مزید نئے ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں پڑیگی ۔بارڈر پر کسٹم ہاؤس کے قیام سے ٹیکس ریکوری میں بہتری آئیگی۔
چیئرمین ایف بی آر گزشتہ روز چارسدہ میں ایف بی آر آفس کے نئی عمارت کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے، چیئرمین نے اپنے خطاب میں کہا کہ ٹیکس چوری پر قابو پانے کیلیے ٹھوس اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ ٹیکس کے نظام کو مزید شفاف بنانے کی ضرورت ہے جہاں خامیاں اور کوتاہیاں ہیں ان کو ختم کرنے کیلیے پورے جذبے سے کام کر نا ہوگا۔
محمد ارشاد خان نے کہاکہ کہا کہ رواں مالی سال کیلیے 35 سو بلین روپے ٹیکس وصولی کا ہدف مقرر کیا گیا ہے جس میں اب تک 32 سو بلین سے زائد ٹیکس وصولی کی جا چکی ہے جبکہ امید ہے کہ باقی ماندہ ٹیکس رواں ماہ کے آخر تک وصول کیا جائے گا۔ فیڈرل بورڈ آف رونیو اضلاع کی سطح پر ٹیکس وصولی کے نظام میں بہتری کیلیے عملی اقدامات کر رہی ہے جس سے ٹیکس کے نظا م میں موجودہ خامیاں ختم کرنے میں مدد ملے گی۔ ضلعی ٹیکسیشن دفاتر کی بنیادی ذمے داری براہ راست ٹیکسوں میں اضافہ کرنا ہے اور اس حوالے سے ڈسٹرکٹ ٹیکسیشن آفیسر کمشنر کو رپورٹ دینے کا پابند ہے۔
چیئرمین ایف بی آر نے کہاکہ تاجر اور صنعت کار ٹیکس دفاتر جانے سے گریزاں ہیں۔ انہوں نے ٹیکس افسران پر زور دیا کہ اپنے رویوں اور امور میں بہتری لا کر تاجروں اور صنعت کاروں کا اعتماد حاصل کریں۔ انہوں نے کہاکہ وطن عزیز میں بڑے بڑے ترقیاتی منصوبے عوام کے ٹیکسوں ہی کے مرہون منت ہے۔ فوج، موٹروے اور دیگر ریاستی ادارے عوام کے ٹیکسوں سے چلتے ہیں اور نیٹ ورک کو مزید بہتر اور فعال بنانے کیلیے ڈسٹرکٹ ٹیکسیشن آفیسر کو اختیارات اور انفرااسٹرکچر فراہم کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ سی پیک پاکستان کی ترقی و خوشحالی کا ایک بڑا منصوبہ ہے جس میں 60بلین کی سرمایہ کاری ہو رہی ہے۔
چیئرمین ایف بی آر محمد ارشاد نے واضح کیا کہ سی پیک منصوبے سے ملک کے ٹیکس کی پالیسی میں کسی قسم کی تبدیلی نہیں ہو گی۔