آئل مارکیٹنگ کمپنی نے احمد پور شرقیہ حادثے کی ابتدائی رپورٹ اوگرا کو پیش کر دی
آئل ٹینکرکے آگے ایک مسافر بس نے بریک لگائی، ٹکراؤ سے بچنے کیلیے ڈرائیور نے ٹینکر کو دوسری طرف موڑا، ٹینکر الٹ گیا۔
آئل مارکیٹنگ کمپنی شیل نے احمد پور شرقیہ حادثے کی ابتدائی رپورٹ اوگرا کو پیش کر دی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ حادثہ مسافر بس کو بچاتے ہوئے پیش آیا۔
اوگرا کے ذرائع کے مطابق شیل کمپنی کی پیش کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حادثے کا شکار ہونیوالے آئل ٹینکر کیماڑی سے وہاڑی جا رہا تھا۔ اس میں 50 ہزار لیٹر پٹرول تھا اور 35 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے مقررہ اسپیڈ کے اندر چل رہا تھا، آئل ٹینکرکے آگے ایک مسافر بس نے بریک لگائی تو ٹکراؤ سے بچنے کیلیے ڈرائیور نے ٹینکر کو دوسری طرف موڑا جس سے ٹینکر الٹ گیا اور آئل بہنا شروع ہوگیا، مقامی آبادی نے برتنوں میں پٹرول بھرنا شروع کر دیا اور مقامی انتظامیہ کی کوششوں کے باوجود لوگ حادثے کے مقام سے پیچھے نہیں ہٹے۔
اوگرا کے ذرائع کے مطابق مذکورہ کمپنی کی جانب سے حادثے کے بعد نقصان سے بچنے کیلیے مقررہ ایس او پی نہیں اپنائے اور تاخیر سے کام لیا گیا۔ ذرائع کے مطابق اس بات کی بھی تحقیقات کی جائیںگی کہ مقررہ ایس او پیز پر عمل کیوں نہیں کیا گیا اور آئل ٹینکر سے متعلق بھی تحقیقات کی جائیں گی۔
تاہم ایکسپریس کی جانب سے رابطہ کرنے پر اوگرا کے ترجمان عمران غزنوی کا کہنا تھا کہ شیل کی جانب سے ابتدائی رپورٹ جمع ہونے کے بعد بھی اوگرا پنی تحقیقات جاری رکھے گا، تفصیلی رپورٹ تیار کرکے ذمے داروں کا تعین کیا جائیگا اور اوگرا قوانین کے مطابق سخت کاروائی کی جائیگی۔
رپورٹ کے مطابق حادثے میں130 سے زائد افراد جاں بحق، 75 موٹرسائیکل اور 30 کاریں جلیں۔
اوگرا کے ذرائع کے مطابق شیل کمپنی کی پیش کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حادثے کا شکار ہونیوالے آئل ٹینکر کیماڑی سے وہاڑی جا رہا تھا۔ اس میں 50 ہزار لیٹر پٹرول تھا اور 35 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے مقررہ اسپیڈ کے اندر چل رہا تھا، آئل ٹینکرکے آگے ایک مسافر بس نے بریک لگائی تو ٹکراؤ سے بچنے کیلیے ڈرائیور نے ٹینکر کو دوسری طرف موڑا جس سے ٹینکر الٹ گیا اور آئل بہنا شروع ہوگیا، مقامی آبادی نے برتنوں میں پٹرول بھرنا شروع کر دیا اور مقامی انتظامیہ کی کوششوں کے باوجود لوگ حادثے کے مقام سے پیچھے نہیں ہٹے۔
اوگرا کے ذرائع کے مطابق مذکورہ کمپنی کی جانب سے حادثے کے بعد نقصان سے بچنے کیلیے مقررہ ایس او پی نہیں اپنائے اور تاخیر سے کام لیا گیا۔ ذرائع کے مطابق اس بات کی بھی تحقیقات کی جائیںگی کہ مقررہ ایس او پیز پر عمل کیوں نہیں کیا گیا اور آئل ٹینکر سے متعلق بھی تحقیقات کی جائیں گی۔
تاہم ایکسپریس کی جانب سے رابطہ کرنے پر اوگرا کے ترجمان عمران غزنوی کا کہنا تھا کہ شیل کی جانب سے ابتدائی رپورٹ جمع ہونے کے بعد بھی اوگرا پنی تحقیقات جاری رکھے گا، تفصیلی رپورٹ تیار کرکے ذمے داروں کا تعین کیا جائیگا اور اوگرا قوانین کے مطابق سخت کاروائی کی جائیگی۔
رپورٹ کے مطابق حادثے میں130 سے زائد افراد جاں بحق، 75 موٹرسائیکل اور 30 کاریں جلیں۔