صدیق الفاروق کوکراچی چیمبرپراپرٹی مسئلہ نہ نمٹانے پرنوٹس

عدالت نے چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈسے احکام پر عمل نہ کرنے کاجواب مانگا

بورڈغیرقانونی مکینوںکوتحفظ فراہم،چیئرمین مدد کر رہے ہیں،کراچی چیمبر کا الزام فوٹو: فائل

BAHAWALPUR:
کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری( کے سی سی آئی) کے صدر شمیم احمد فرپو نے کہا ہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے کراچی چیمبر کی پراپرٹی کے مسئلے کو عدالت کی جانب سے 15 روز کی مقررہ مدت میں حل نہ کرنے پر متروکہ وقف املاک بورڈ کے چیئرمین صدیق الفاروق کو شو کاز نوٹس جاری کیا ہے۔

کراچی چیمبر سے جاری بیان میں شمیم فرپو نے کہا کہ شو کاز نوٹس کے مطابق عدالت نے متروکہ وقف املاک بورڈ کے چیئرمین صدیق الفاروق سے عدالت کے احکام پر عمل درآمد میں ناکامی پر تحریری جواب طلب کیا ہے اور اگر ان کی جانب سے جمع کرائے گئے تحریری جواب سے عدالت مطمئن نہ ہوئی تو عدالت متروکہ وقف املاک بورڈ کے چیئرمین کو ذاتی طورپر طلب کرسکتی ہے۔


انھوں نے کہا کہ غیر قانونی قابضین نے متروکہ وقف املاک بورڈ کے افسران کی ملی بھگت سے کراچی چیمبر کے خلاف جھوٹا اور من گھڑت ریفرنس املاک بورڈ میں دائر کیا جس کا مقصد صرف اور صرف اس معاملے کو مزید تاخیر کا شکار کرنا ہے۔کے سی سی آئی کے صدر نے نشاندہی کرتے ہوئے کہاکہ کراچی چیمبر نے 1سال قبل ان غیر قانونی مکینوں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا آغاز کیا جس میں سے کئی مقدمات کا فیصلہ کراچی چیمبر کے حق میں آیا جبکہ بعض مقدمات اب بھی عدالت میں زیر سماعت ہیں لیکن جب ان غیرقانونی مکینوں جن کی سرپرستی پاکستان مسلم لیگ ن کے سابق سینیٹر خواجہ قطب الدین کر رہے ہیں کو جب یہ خدشہ ہوا کہ عدالت مختلف کیسز کے فیصلے بھی کراچی چیمبر کے حق میں دے سکتی ہے تو ایسے حالات میں انھوں نے متروکہ املاک بورڈ کے ساتھ گٹھ جوڑ کرکے متروکہ وقف املاک بورڈ کے چیئرمین صدیق الفاروق کے سامنے کراچی چیمبرکے خلاف ریفرنس دائر کردیا جبکہ یہ امر باعث تشویش ہے کہ ان قابضین کو متروکہ وقف املاک بورڈ تحفظ وترجیحی سلوک فراہم کر رہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ کراچی چیمبر میں موجود ریکارڈز کے مطابق ان غیرقانونی قابضین کے پاس 40 سال قبل ایک دو کمرے تھے اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ انھوں نے 12 سے17کمروں پر قبضے کر لیے، یہ قابضین کے سی سی آئی کے کمروں کا کوئی کرایہ ادا نہیںکرتے درحقیقت یہ ایک قبضہ مافیا ہے جو کراچی چیمبر کی پراپرٹی پر کئی سالوں سے قابض ہے۔شمیم فرپو نے کہا کہ چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈقابضین کو بچانے کے لیے اپنا دفتر استعمال کر رہے ہیں اور پولیس و عدالت کی جانب سے کارروائی سے بچنے میں ان کی مدد کر رہے ہیں، کراچی چیمبر متروکہ وقف املاک بورڈ کی ملکیت نہیں، یہ عمارت کراچی چیمبر اور اس کے ممبران کی ملکیت ہے جس کا فیصلہ 50کی دہائی میں ہی ہو گیا تھا اور اس سے متعلق تمام ثبوت کراچی چیمبر کی انتظامیہ کے پاس موجود ہیں۔
Load Next Story