پاکستانی کینو کی ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن میں رجسٹریشن
حفظان صحت کے اصولوں پر عمل نہ ہونے سے برآمدات میں مشکلات پیش آتی ہیں، کینوگروئرز
ISLAMABAD:
کینو گروئرز ایسوسی ایشن کے صدرحامد سلیم وڑائچ نے کہا ہے کہ پاکستانی کینو کوعالمی تجارتی تنظیم (ڈبلیو ٹی او)کی سطح پر رجسٹرڈ کرلیا گیا ہے۔
ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں زرعی پیداوار کا معیار بہترین ہے لیکن پروسیسنگ ، گریڈنگ، پیکنگ نقل وحمل اور اسٹوریج کے دوران حفظان صحت کے اصولوں پر عمل نہیں کیا جاتا جس کی وجہ سے بیرون ملک زرعی برآمدات کے لیے مشکلات پیش آتی ہیں۔
ان مسائل کے تدارک کے لیے محکمہ زراعت پنجاب نے 2 ارب روپے مالیت کے پروگرام کا آغاز کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کینو کی برآمدات کو عالمی سطح پر بہت سے چیلنجز درپیش ہیںجن سے عہدہ براء ہونے کے لیے ہمیں اپنی زرعی پراڈکٹس کو قابل شناخت بنانا ہوگا۔
کینو گروئرز ایسوسی ایشن کے صدرحامد سلیم وڑائچ نے کہا ہے کہ پاکستانی کینو کوعالمی تجارتی تنظیم (ڈبلیو ٹی او)کی سطح پر رجسٹرڈ کرلیا گیا ہے۔
ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں زرعی پیداوار کا معیار بہترین ہے لیکن پروسیسنگ ، گریڈنگ، پیکنگ نقل وحمل اور اسٹوریج کے دوران حفظان صحت کے اصولوں پر عمل نہیں کیا جاتا جس کی وجہ سے بیرون ملک زرعی برآمدات کے لیے مشکلات پیش آتی ہیں۔
ان مسائل کے تدارک کے لیے محکمہ زراعت پنجاب نے 2 ارب روپے مالیت کے پروگرام کا آغاز کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کینو کی برآمدات کو عالمی سطح پر بہت سے چیلنجز درپیش ہیںجن سے عہدہ براء ہونے کے لیے ہمیں اپنی زرعی پراڈکٹس کو قابل شناخت بنانا ہوگا۔