جے آئی ٹی کی ایس ای سی پی حکام سے ریکارڈ میں ردوبدل پر گھنٹوں تفتیش

سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن پاکستان کی ٹیم ریکارڈ لے کر جوڈیشل اکیڈمی پہنچی۔

جے آئی ٹی شریف خاندان کے افراد سے حتمی بیانات لینے کے بعد 10جولائی تک رپورٹ مرتب کرے گی، ذرائع۔ فوٹو؛ فائل

ISLAMABAD:
پاناما لیکس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی نے تحقیقات کا عمل تیز کر دیا ہے جب کہ تحقیقاتی ٹیم 10 جولائی تک رپورٹ مرتب کرے گی۔

پاناما لیکس پر سپریم کورٹ کے حکم پر بنائی جانے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے تحقیقات کا عمل تیز کر دیا ہے، ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی نے شریف خاندان کے افراد کے بیانات میں تضادات پر سوالنامہ تیار کر لیا ہے جب کہ وزیر اعظم کے صاحبزادوں، صاحبزادی اور طارق شفیع سے حتمی بیانات لیے جائیں گے۔



ایس ای سی پی کے افسران ریکارڈ لے کر جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے۔ ذرائع کےمطابق ایس ای سی پی کے ریکارڈ میں رودو بدل جے آئی ٹی کی تحقیقات سے پہلے کیا گیا جب کہ ریکارڈ کی تبدیلی کا تعلق جے آئی ٹی کی تحقیقات سے نہیں۔




چیئرمین ایس ای سی پی ظفر حجازی نے کہا ہے کہ ادارے کے سربراہ کو افسران اور ملازمین کی کوتاہیوں کا ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جا سکتا، انکوائری کے بعد عوامی سطح پر اپنی پوزیشن بیان کروں گا تاہم اینٹی منی لانڈرنگ اور کمپنیز آرڈیننس 1984 کی دفعہ 263 کے تحت کارروائی مختلف چیزیں ہیں انہیں ملانا نہیں چاہیے،ضروری نہیں ادارے کے سربراہ کو کیس میں خامیوں یا کمی بیشی کا ذاتی طور پر علم ہو۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : حسن اور حسین کے بعد مریم نواز بھی جے آئی ٹی میں طلب

ذرائع کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی حدیبیہ پیپر ملزکیس پر اسحاق ڈار کے 164 کے بیان کو بنیاد بنا رہی ہے جب کہ جے آئی ٹی شریف خاندان کے افراد سے حتمی بیانات لینے کے بعد 10جولائی تک رپورٹ مرتب کرے گی۔



واضح رہے کہ پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی نے وزیراعظم کے دونوں بیٹوں حسن اور حسین نواز کے بعد مریم نواز کو بھی طلب کر لیا ہے، جے آئی ٹی نے حسن نواز کو تیسری مرتبہ، حسین نواز کو چھٹی مرتبہ جب کہ مریم نواز کو پہلی بار طلب کیا ہے۔
Load Next Story