اعلان کردہ تنخواہیں دلائی جائیں ملازمین سوئی سدرن
12,12 گھنٹے کام لینے کے باوجود صرف 5 ہزار روپے ملتے ہیں،مستقلی کا بھی مطالبہ
سوئی سدرن گیس کمپنی کے ٹھیکیداروں نے حکومتی احکامات کی دھجیاں اڑا دیں، ورکروں کو حکومتی اعلان کے باوجود صرف5 ہزار روپے تنخواہ دی جا رہی ہے۔
کوٹری سوئی سدرن گیس کمپنی میں کام کرنے والے ورکرز کا کہنا ہے کہ کوٹری اور دیگر علاقوں میںکمپنی انتظامیہ اور ٹھیکیداروں کی ملی بھگت کے باعث 2 ہزار سے زائد ورکروں کو اب بھی5 ہزار روپے تنخواہ دی جا رہی ہے۔
جبکہ حکومت نے ملک بھر میں مزدوروں کی کم از کم تنخواہ 8 ہزار روپے مقرر کی ہوئی ہے اور ورکروں سے12,12 گھنٹے کام لینے کے باوجود انھیں صرف 5 ہزار روپے دیے جا رہے ہیں، جب کہ انھیں 20 سالوں سے اب تک مستقل بھی نہیں کیا گیا۔ انھوں نے چیف جسٹس سپریم کورٹ، صدر پاکستان سے اپیل کی کہ ملوث افسران اور ٹھیکیداروں کے خلاف کارروائی کی جائے اور انھیں سرکاری اعلان کردہ تنخواہیں دلائی جائیں۔
کوٹری سوئی سدرن گیس کمپنی میں کام کرنے والے ورکرز کا کہنا ہے کہ کوٹری اور دیگر علاقوں میںکمپنی انتظامیہ اور ٹھیکیداروں کی ملی بھگت کے باعث 2 ہزار سے زائد ورکروں کو اب بھی5 ہزار روپے تنخواہ دی جا رہی ہے۔
جبکہ حکومت نے ملک بھر میں مزدوروں کی کم از کم تنخواہ 8 ہزار روپے مقرر کی ہوئی ہے اور ورکروں سے12,12 گھنٹے کام لینے کے باوجود انھیں صرف 5 ہزار روپے دیے جا رہے ہیں، جب کہ انھیں 20 سالوں سے اب تک مستقل بھی نہیں کیا گیا۔ انھوں نے چیف جسٹس سپریم کورٹ، صدر پاکستان سے اپیل کی کہ ملوث افسران اور ٹھیکیداروں کے خلاف کارروائی کی جائے اور انھیں سرکاری اعلان کردہ تنخواہیں دلائی جائیں۔