اسپورٹس فنڈ میں خوردبرد سابق ڈائریکٹر کالجز کا جعلی رسیدوں کیلیے پرنسپلز پر دبائو
پرنسپلز اور ڈائریکٹر فزیکل ایجوکیشن کو پرانی تاریخوں میں جعلی چیکس اور رسیدیں جاری کرنے کا حکم
شہر کے سرکاری کالجوں میں کھیلوں کے فنڈز میں بدعنوانی کانوٹس لیے جانے کے بعد سابق ریجنل ڈائریکٹرکالجز نے تحقیقات سے بچنے کے لیے پرنسپلز پر دبائو ڈالنا شروع کردیا۔
کھیلوں کے مقابلے جیتنے والے کراچی کے متعلقہ سرکاری کالجوں کے پرنسپلزاور ڈائریکٹر فزیکل ایجوکیشن پر پرانی تاریخوں میں کھیلوں کے فنڈزکی رسیدیں اور چیکس جاری کرنے کے لیے دبائو ڈالا جارہا ہے اور جعلسازی میں شریک ہونے پر حصہ دینے کی پیشکش کی جارہی ہے، واضح رہے کہ کالجوں کے لیے اسپورٹس فنڈزکی خوردبردپر محکمہ انسداد رشوت سابق ریجنل ڈائریکٹر کالجز پروفیسر رانی غنی کیخلاف تحقیقات کررہا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس سرکاری کالجوں میں کھیلوں کے مقابلے جیتنے والے طلبا وطالبات انعامی رقوم سے محروم رہے تھے کیونکہ ان کی انعامی رقم بینک سے جعلسازی کے ذریعے نکلوالی گئی تھی جس پر ایک کالج پرنسپل نے احتجاج کرتے ہوئے اینٹی کرپشن سے تحقیقات کی درخواست کی تھی،اینٹی کرپشن نے معاملے کی تحقیقات کا آغاز کیا تو ریجنل ڈائریکٹرکالجز پروفیسررانی غنی ریٹائر ہوگئیں جبکہ اس معاملے میں ملوث ایک اورسرکاری ملازم عباس ٹیپوکا تبادلہ کردیاگیا۔
''ایکسپریس'' کوسرکاری کالجوں کے ذرائع نے بتایا کہ محکمہ اینٹی کرپشن کی جانب سے شروع کی گئی تحقیقات سے پریشان ہوکرسابق ریجنل ڈائریکٹرکالجز نے صوبے کی ایک اعلیٰ شخصیت کے کوآرڈی نیٹرکے ذریعے متعلقہ سرکاری کالجوں کے پرنسپلز اور ڈائریکٹرفزیکل ایجوکیشن پردبائو ڈالناشروع کردیا ہے۔
ان سے کہاجارہاہے کہ پرانی تاریخوں کے چیک حاصل کرکے انھیں مذکورہ تاریخوں کی کالج کی رسیدیں جاری کردیں اس مقصد کے لیے انھیں انعامی رقم کاکچھ حصہ دینے کی پیشکش بھی کی گئی ہے جبکہ پیشکش قبول نہ کرنے والے کالج پرنسپلز اور ڈائریکٹر فزیکل ایجوکیشن کوسنگین نتائج کی دھکمیاں دی جارہی ہیں۔
کھیلوں کے مقابلے جیتنے والے کراچی کے متعلقہ سرکاری کالجوں کے پرنسپلزاور ڈائریکٹر فزیکل ایجوکیشن پر پرانی تاریخوں میں کھیلوں کے فنڈزکی رسیدیں اور چیکس جاری کرنے کے لیے دبائو ڈالا جارہا ہے اور جعلسازی میں شریک ہونے پر حصہ دینے کی پیشکش کی جارہی ہے، واضح رہے کہ کالجوں کے لیے اسپورٹس فنڈزکی خوردبردپر محکمہ انسداد رشوت سابق ریجنل ڈائریکٹر کالجز پروفیسر رانی غنی کیخلاف تحقیقات کررہا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس سرکاری کالجوں میں کھیلوں کے مقابلے جیتنے والے طلبا وطالبات انعامی رقوم سے محروم رہے تھے کیونکہ ان کی انعامی رقم بینک سے جعلسازی کے ذریعے نکلوالی گئی تھی جس پر ایک کالج پرنسپل نے احتجاج کرتے ہوئے اینٹی کرپشن سے تحقیقات کی درخواست کی تھی،اینٹی کرپشن نے معاملے کی تحقیقات کا آغاز کیا تو ریجنل ڈائریکٹرکالجز پروفیسررانی غنی ریٹائر ہوگئیں جبکہ اس معاملے میں ملوث ایک اورسرکاری ملازم عباس ٹیپوکا تبادلہ کردیاگیا۔
''ایکسپریس'' کوسرکاری کالجوں کے ذرائع نے بتایا کہ محکمہ اینٹی کرپشن کی جانب سے شروع کی گئی تحقیقات سے پریشان ہوکرسابق ریجنل ڈائریکٹرکالجز نے صوبے کی ایک اعلیٰ شخصیت کے کوآرڈی نیٹرکے ذریعے متعلقہ سرکاری کالجوں کے پرنسپلز اور ڈائریکٹرفزیکل ایجوکیشن پردبائو ڈالناشروع کردیا ہے۔
ان سے کہاجارہاہے کہ پرانی تاریخوں کے چیک حاصل کرکے انھیں مذکورہ تاریخوں کی کالج کی رسیدیں جاری کردیں اس مقصد کے لیے انھیں انعامی رقم کاکچھ حصہ دینے کی پیشکش بھی کی گئی ہے جبکہ پیشکش قبول نہ کرنے والے کالج پرنسپلز اور ڈائریکٹر فزیکل ایجوکیشن کوسنگین نتائج کی دھکمیاں دی جارہی ہیں۔