مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فائرنگ سے حریت پسند کمانڈرسمیت 4 افراد شہید
بھارتی فائرنگ سے شہید ہونے والوں میں ایک خاتون بھی شامل ہے
MUZZAFFARABAD:
مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فائرنگ سے حریت پسند کمانڈراورخاتون سمیت 4 افراد شہید ہوگئے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق وادی کشمیرمیں قابض فوج نے لشکر طیبہ کے اعلیٰ کمانڈربشیرلشکری سمیت 2 حریت پسندوں کو قتل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
ضلع اسلام آباد کے علاقے ڈالیگام میں بھارتی فوج نے خفیہ اطلاع ملنے پرایک مکان کا گھیراؤ کرلیا۔ فائرنگ کا تبادلہ کئی گھنٹے تک جاری رہا اورفورسزنے بھاری ہتھیاروں کے استعمال کرکے مکان کو مکمل طورپرتباہ کردیا جس کے نتیجے میں بشیرلشکری اورآزاد ملک شہید ہوگئے۔
ریاستی مظالم کے خلاف ڈالیگام میں کشمیری عوام سڑکوں پر نکل آئے اور شدید احتجاج کیا۔ ظالم فوج نے نہتے کشمیریوں پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں خاتون سمیت مزید دو شہری جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے، شاداب چوپان نے موقع پر ہی دم توڑ دیا جب کہ 44 سالہ خاتون طاہرہ بیگم کو اسپتال منتقل کیا گیا جہاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے وہ چل بسیں۔
مقامی افراد کے مطابق قابض افواج عام شہریوں کو انسانی ڈھال کے طورپراستعمال کر رہی ہیں۔ حکومت نے احتجاج کو کچلنے کے لیے علاقے میں تعلیمی ادارے اور انٹرنیٹ سروس بند کرتے ہوئے کرفیو جیسی حالت نافذ کردی ہے۔
علاوہ ازیں کشمیرمیڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق جون 2017 میں بھارتی فوج کے ہاتھوں دو بچوں سمیت 37 کشمیریوں نے جام شہادت نوش کیا، جب کہ 775 افراد زخمی ہوئے۔
واضح رہے کٹھ پتلی حکومت نے بشیر لشکری کو 16 جون کو ضلع اسلام آباد میں پولیس قافلے پرحملے کا ذمہ دارقراردیا جس میں 6 اہلکار مارے گئے تھے۔
مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فائرنگ سے حریت پسند کمانڈراورخاتون سمیت 4 افراد شہید ہوگئے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق وادی کشمیرمیں قابض فوج نے لشکر طیبہ کے اعلیٰ کمانڈربشیرلشکری سمیت 2 حریت پسندوں کو قتل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
ضلع اسلام آباد کے علاقے ڈالیگام میں بھارتی فوج نے خفیہ اطلاع ملنے پرایک مکان کا گھیراؤ کرلیا۔ فائرنگ کا تبادلہ کئی گھنٹے تک جاری رہا اورفورسزنے بھاری ہتھیاروں کے استعمال کرکے مکان کو مکمل طورپرتباہ کردیا جس کے نتیجے میں بشیرلشکری اورآزاد ملک شہید ہوگئے۔
ریاستی مظالم کے خلاف ڈالیگام میں کشمیری عوام سڑکوں پر نکل آئے اور شدید احتجاج کیا۔ ظالم فوج نے نہتے کشمیریوں پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں خاتون سمیت مزید دو شہری جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے، شاداب چوپان نے موقع پر ہی دم توڑ دیا جب کہ 44 سالہ خاتون طاہرہ بیگم کو اسپتال منتقل کیا گیا جہاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے وہ چل بسیں۔
مقامی افراد کے مطابق قابض افواج عام شہریوں کو انسانی ڈھال کے طورپراستعمال کر رہی ہیں۔ حکومت نے احتجاج کو کچلنے کے لیے علاقے میں تعلیمی ادارے اور انٹرنیٹ سروس بند کرتے ہوئے کرفیو جیسی حالت نافذ کردی ہے۔
علاوہ ازیں کشمیرمیڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق جون 2017 میں بھارتی فوج کے ہاتھوں دو بچوں سمیت 37 کشمیریوں نے جام شہادت نوش کیا، جب کہ 775 افراد زخمی ہوئے۔
واضح رہے کٹھ پتلی حکومت نے بشیر لشکری کو 16 جون کو ضلع اسلام آباد میں پولیس قافلے پرحملے کا ذمہ دارقراردیا جس میں 6 اہلکار مارے گئے تھے۔