پنجاب میں مجوزہ نئے صوبے کیخلاف احتجاج اور دھرنے جاری

مختلف علاقوں میں قومی شاہراہ 3 گھنٹے تک بلاک، بہاولپور کو الگ صوبہ بنانے کیلیے نعرے بازی

مختلف علاقوں میں قومی شاہراہ 3 گھنٹے تک بلاک، بہاولپور کو الگ صوبہ بنانے کیلیے نعرے بازی، ہمارے صوبے کی مخالفت نہ کی جائے، مقررین ، فوٹو : فائل

KARACHI:
بہاولپور جنوبی پنجاب صوبے کی کمیشن رپورٹ کے خلاف مختلف علاقوں میں احتجاج اور دھرنوں کا سلسلہ جاری ہے۔

اتوار کو محمد علی درانی کی قیادت میں قومی شاہراہ پر3 گھنٹے طویل دھرنا دیا گیا۔ اس سے قبل متحدہ محاذ کے قائد محمد علی درانی' ناصر بخاری کو عباسیہ لنک پل سے سیکڑوں موٹر سائیکلوں، کاروں کے جلوس میں لایا گیا۔ راستے میں مختلف مقامات پر رہنمائوں پر گل پاشی کی گئی۔ شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے محمد علی درانی نے کہا کہ بہاولپور کی تمام سیاسی جماعتیں ایک پلیٹ فارم پر اکھٹی ہو جائیں۔ صوبائی اور علاقائی حقوق غصب کر کے فیڈریشن نہیں چل سکتی۔




بہاولپور کے عوام کا مسلسل استحصال اور توہین کر کے دوسرا بلوچستان بنایا جارہا ہے' ہم برسوں سے پاکستان کا جھنڈا اٹھا کر بحالی صوبہ کی تحریک چلا رہے ہیں اب ہمیں ڈنڈے اٹھانے پر مجبور کیا جارہا ہے، اب ہم جواب دیں گے۔ انھوں نے کہا کہ 1973ء کے آئین کی خالق جماعت آج صوبائی حقوق غصب کرکے آئین کی دھجیاں اڑا رہی ہے۔

فرحت اللہ بابر نے یہ کہہ کر کہ بہاولپور صوبہ نہیں تھا پنجاب اسمبلی کی توہین کی ہے۔ اگر مرکز صوبوں کے حقوق نہیں مانتا تو ہم بھی مرکز کو نہیں مانتے۔ جو ہمارا صوبہ نہیں مانتا وہ قائد کا نہیں یحییٰ کا پیرو کار ہے۔ بہاولپور صوبہ کی مخالفت کو نشان عبرت بنا دیں۔ انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ بہاولپور صوبہ بحال نہ کیا گیا تو شاہراہیں اور ریلوے ٹریک بند کرکے زمینی رابطہ منقطع کر دیں گے۔
Load Next Story