بلوچستان میں 3 ایئرمکس پلانٹس کیلیے اراضی کی پیشکش

ای سی سی نے سندھ وبلوچستان میں 30ایل پی جی ایئرمکس پلانٹس کی اجازت دی تھی

سوئی سدرن نے ڈسٹری بیوشن کیلیے ضروریات کا تخمینہ مرتب کر لیا،جام کمال کو بریفنگ فوٹو: فائل

MULTAN:
بلوچستان حکومت کی جانب سے سوئی سدرن گیس کمپنی کو ایل پی جی ایئرمکس پلانٹس کی تنصیب کے لیے مجوزہ 23 مقامات میں سے صرف 3 مقامات پر اراضی تفویض کرنے کی پیشکش کی گئی ہے۔ یہ بات سوئی سدرن گیس کمپنی کی جانب سے وفاقی وزیر مملکت وزارت پیٹرولیم و قدرتی وسائل جام کمال خان کو ایئرمکس پلانٹس کے بارے میں خصوصی بریفنگ کے دوران بتائی گئی۔


وزیر مملکت کو بتایا گیا کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 31 اکتوبر 2016 کو وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل کی سفارشات منظور کرتے ہوئے سندھ اور بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں 30 ایئرمکس پلانٹس نصب کرنے کی اجازت دی تھی تاکہ ان علاقوں میں جہاں روایتی پائپ لائن کے ذریعے گھریلو صارفین کو قدرتی گیس فراہم نہیں کی جاسکتی ایل پی جی فراہم کی جائے، سوئی سدرن گیس کمپنی نے اپنی ذمہ داری پوری کرتے ہوئے مجوزہ مقامات کا سروے کرتے ہوئے آبادی اور علاقے کی ضرورتوں کی نشاندہی اور نیٹ ورک ڈسٹری بیوشن کے لیے ضروریات کا تخمینہ مرتب کیا۔

اس ضمن میں اراضی کے حصول کے لیے لینڈ ایکوزیشن ایکٹ 1894 کے تحت عمل کرتے ہوئے بورڈ آف ریونیو بلوچستان اور ڈپٹی کمشنرز کو آن بورڈ رکھتے ہوئے اراضی کے حصول کے لیے کوشش جاری رکھی گئی، مجوزہ 27مقامات میں سے 25 مقامات کے دورے بھی کیے گئے جن میں بلوچستان کے 23جبکہ سندھ کے 2مقامات شامل ہیں، بلوچستان کی جانب سے اب تک ان میں سے صرف 3مقامات پر اراضی کی فراہمی کی پیشکش کی گئی ہے۔ وفاقی وزیر مملکت جام کمال خان نے ہدایت کی کہ اس پروجیکٹ کے لیے صوبائی اتھارٹیز کے ساتھ مل کر مالیاتی اثرات کو باقاعدگی کے ساتھ زیر غور رکھا جائے۔
Load Next Story