آسٹریلوی پلیئرز پر دولت کی لالچ کا الزام عائد

 مائیکل سلیٹر اوراے سی اے کے نمائندے ریڈیو انٹرویو کے دوران الجھ پڑے

بورڈچیف ایگزیکٹیوتنازع حل کرانے کے بجائے تماشا دیکھنے والوں میں شامل فوٹو: کرکٹ آسٹریلیا/فائل

ISLAMABAD:
آسٹریلوی کرکٹرز پر دولت کی لالچ کا الزام عائد ہونے لگا،ایک ریڈیو انٹرویو کے دوران سابق کھلاڑی مائیکل سلیٹر اوراے سی اے کے نمائندے ایڈ کوان ایک دوسرے سے الجھ پڑے، دوسری جانب کرکٹ آسٹریلیا کے چیف ایگزیکٹیو جیمزسدرلینڈ تنازع حل کرانے کے بجائے تماشا دیکھنے والوں میں شامل ہوگئے۔

انھوں نے بورڈ اور کرکٹرز ایسوسی ایشن کے درمیان مذاکرات کا حصہ بننے سے انکار کردیا۔ تفصیلات کے مطابق آسٹریلوی کھلاڑیوں پر دولت کی لالچ کے الزامات عائد ہونے لگے، ایسا کوئی اور نہیں بلکہ سابق کرکٹرز ہی کہہ رہے ہیں۔ اسی تنازع پر ایک ریڈیو انٹرویو کے دوران مائیکل سلیٹر اور اے سی اے کے نمائندے ایڈ کوان آپس میں الجھ پڑے،کوان کا کہنا تھا کہ ان کی جدوجہد اصولوں کے لیے ہے، اس پر سلیٹر بھڑک کر بولے' یہ کیا بکواس ہے' پھر کوان بھی غصے میں آگئے، انھوں نے پوچھا کہ آپ کی اس بات کا مطلب کیا ہے؟ سلیٹر نے جواب دیا کہ آپ لوگ صرف دولت کیلیے یہ سب کچھ کررہے ہیں، کوان نے بھی ترکی بہ ترکی جواب دیتے ہوئے کہا آپ یہ باتیں اپنی چینل نائن پر کمنٹری کی جاب کیلیے کررہے ہیں۔


ادھرآسٹریلوی بورڈ اور پلیئرز کے درمیان آمدنی میں شراکت کے حوالے سے تنازع ہرگزرتے دن کے ساتھ بڑھتا ہی جارہی ہے، اے سی اے کی جانب سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ بات چیت میں خود سی اے کے چیف ایگزیکٹیو جیمز سدرلینڈ شامل ہوں، وہ براہ راست پلیئرز یونین کے چیف الیسٹر نکولسن سے مذاکرات کرتے ہوئے اس معاملے کا حل نکالیں، سدرلینڈ کی انگلینڈ میں آئی سی سی میٹنگز میں شرکت کے بعد گزشتہ روز وطن واپسی ہوئی۔

مگر انھوں نے بورڈ اور پلیئرزباڈی کے درمیان مذاکرات کا حصہ بننے یا کسی بھی قسم کی مداخلت کرنے سے صاف انکار کردیا، جس سے صورتحال بہتر ہونے کے بجائے مزید خراب ہونے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ کھلاڑی پہلے ہی انٹرنیشنل ٹورز کے بائیکاٹ کی دھمکی دے چکے جبکہ اے ٹیم کا دورئہ جنوبی افریقہ بھی داؤ پر لگ چکا،اسے اے سی اے نے نئے ایم او یو سے مشروط کردیا ہے۔
Load Next Story