بزنس کمیونٹی کا کراچی میں فوج تعینات کرنیکا مطالبہ
سندھ حکومت اوراس کے ماتحت سیکیورٹی ادارے مکمل طور پر ناکام ہوچکے، تاجر اتحاد
OTTAWA, CANADA:
تاجربرادری نے حکومتِ سندھ اوراس کے ماتحت سیکیورٹی اداروں کو مکمل طور پر ناکام قرار دیتے ہوئے سندھ میں فوری طورگورنر راج نافذ کرنے یامحدود مدت کے لیے آرٹیکل 245 کے تحت کراچی میںفوج کی تعینات کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔
یہ فیصلہ آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر کی زیرِصدارت تاجربرادری کے جنرل باڈی اجلاس میں کیا گیا جس میں شہر بھر کے تاجرنمائندوں شرجیل گوپلانی، انصار بیگ قادری، عبدلغنی اخوند، اکرم رانا، زبیر علی خان،حنیف خان، حاجی غلام محمد، احمد شمسی، عارف قادری،طارق ممتاز، سید شرافت علی ، شاہد شمسی، سلیم الدین قریشی، بلال شیخ، عبدالقادر، شہیر اصغر قریشی، عمران پروانی، آفرین صدیقی، ،مقصود شیخ ، اصغر احمد، محمد علی قریشی، شاکر فینسی، لالہ اقبال، ایاز خان اخاخیل، صابر فینسی ودیگر نے شرکت ہوئے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ کراچی کی مفلوج معیشت کو بحران سے نکالنے کے فوری، ٹھوس اورموثراقدامات کیے جائیں۔
شہر کے مختلف حصوں میں نو گو ایریاز کا خاتمہ کرکے ناجائز اسلحہ بازیاب کیا جائے، رینجرز کو فعال اور بااختیار کیا جائے یا اسکی خدمات واپس کرکے مقامی سیکوریٹی اداروں کو مضبوط تر کیا جائے، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تاجربرادری جمعہ 8 فروری سہ پہر 4 بجے کراچی پریس کلب میں شہر میں قیام امن اورمعیشت کی موت پر علامتی فاتحہ خوانی کرینگے۔ مطالبات کے حق میں مارکیٹوں میں سیاہ احتجاجی بینرز بھی آویزاں کیے جائینگے، تاجروں نے شہر میں جاری ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شہریوں،تاجروں، سیاستدانوں اور علمائے دین کو دہشت گردی کا نشانہ بناکر شہر کی سیاسی، معاشی ، معاشرتی اور سماجی سرگرمیاں تباہ و برباد کردی گئی ہیں۔
بھتہ خور مضبوط سے مضبوط تر ہورہے ہیں، بھتہ مافیا کی طاقت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ مارکیٹوں کے اطراف باقائدہ بھتہ وصولی کیلیے دفاتر کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے، بھتے کی وصولی پولیس، رینجرز اور ایف سی کی موجودگی میں کی جارہی ہے، اجلاس میں وزیرِ داخلہ رحمان ملک کے بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے تاجروں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ دہشت گردی کے انکشافات کرنے کے بجائے روک تھام کے اقدامات کیے جائیں اور شہر سے مزید تاجروں و صنعتکاروں کو ہراساں کرکے بیرون شہر راہ فرار اختیار کرنے پر مجبور نہ کیا جائے۔
تاجربرادری نے حکومتِ سندھ اوراس کے ماتحت سیکیورٹی اداروں کو مکمل طور پر ناکام قرار دیتے ہوئے سندھ میں فوری طورگورنر راج نافذ کرنے یامحدود مدت کے لیے آرٹیکل 245 کے تحت کراچی میںفوج کی تعینات کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔
یہ فیصلہ آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر کی زیرِصدارت تاجربرادری کے جنرل باڈی اجلاس میں کیا گیا جس میں شہر بھر کے تاجرنمائندوں شرجیل گوپلانی، انصار بیگ قادری، عبدلغنی اخوند، اکرم رانا، زبیر علی خان،حنیف خان، حاجی غلام محمد، احمد شمسی، عارف قادری،طارق ممتاز، سید شرافت علی ، شاہد شمسی، سلیم الدین قریشی، بلال شیخ، عبدالقادر، شہیر اصغر قریشی، عمران پروانی، آفرین صدیقی، ،مقصود شیخ ، اصغر احمد، محمد علی قریشی، شاکر فینسی، لالہ اقبال، ایاز خان اخاخیل، صابر فینسی ودیگر نے شرکت ہوئے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ کراچی کی مفلوج معیشت کو بحران سے نکالنے کے فوری، ٹھوس اورموثراقدامات کیے جائیں۔
شہر کے مختلف حصوں میں نو گو ایریاز کا خاتمہ کرکے ناجائز اسلحہ بازیاب کیا جائے، رینجرز کو فعال اور بااختیار کیا جائے یا اسکی خدمات واپس کرکے مقامی سیکوریٹی اداروں کو مضبوط تر کیا جائے، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تاجربرادری جمعہ 8 فروری سہ پہر 4 بجے کراچی پریس کلب میں شہر میں قیام امن اورمعیشت کی موت پر علامتی فاتحہ خوانی کرینگے۔ مطالبات کے حق میں مارکیٹوں میں سیاہ احتجاجی بینرز بھی آویزاں کیے جائینگے، تاجروں نے شہر میں جاری ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شہریوں،تاجروں، سیاستدانوں اور علمائے دین کو دہشت گردی کا نشانہ بناکر شہر کی سیاسی، معاشی ، معاشرتی اور سماجی سرگرمیاں تباہ و برباد کردی گئی ہیں۔
بھتہ خور مضبوط سے مضبوط تر ہورہے ہیں، بھتہ مافیا کی طاقت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ مارکیٹوں کے اطراف باقائدہ بھتہ وصولی کیلیے دفاتر کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے، بھتے کی وصولی پولیس، رینجرز اور ایف سی کی موجودگی میں کی جارہی ہے، اجلاس میں وزیرِ داخلہ رحمان ملک کے بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے تاجروں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ دہشت گردی کے انکشافات کرنے کے بجائے روک تھام کے اقدامات کیے جائیں اور شہر سے مزید تاجروں و صنعتکاروں کو ہراساں کرکے بیرون شہر راہ فرار اختیار کرنے پر مجبور نہ کیا جائے۔