ہمارے ہاں معیاری فلمیں نہ ہونے کے برابر عید پر ہی بزنس کرتی ہیں کرن تعبیر
فلم انڈسٹری کی بقا کے لیے زیادہ سے زیادہ معیاری فلمیں تخلیق کرنے کی ضرورت ہے، اداکارہ
اداکارہ و ماڈل کرن تعبیر نے کہا ہے کہ پاکستان میں فلمیں بن رہی ہیں لیکن معیاری فلمیں نہ ہونے کے برابر ہیں۔
کرن تعبیر نے ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ موثر اداکاری سے ڈراموں میں تیزی سے اپنی پہچان بنائی ہے، ان کی پہلی فلم ''جیون ساتھی'' میں ان کی اداکاری کو تو سراہا گیا تاہم فلم باکس آفس پر بری طرح فلاپ ہوئی۔ جس کے ڈائریکٹر فرجاد اور مینو تھے، بھارتی اداکار نصیرالدین شاہ بھی کاسٹ کا حصہ تھے جب کہ دیگر کاسٹ میں حنادلپزیر، نمرہ بچہ، سمعیہ ممتاز، سیفی اور عدنان جعفر شامل ہیں۔
اداکارہ نے کہا کہ پاکستان میں چند ہی فلمیں کامیاب ہورہی ہیں، سنجیدہ یا مزاح پر مبنی فلموں کی مارکیٹ شاید اب تک پاکستان میں نہیں بن سکی، پہلی فلم میں بالی وڈ اسٹار نصیرالدین شاہ کے ساتھ کام کا موقع ملا جو میرے کیریئر میں سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔
کرن نے کہا فلم کو بریک دیا ہے، جب کوئی ایسی اسکرپٹ آئے گی جو لگے زبردست ہے تو کرونگی، فی الوقت میری تمام تر توجہ ڈراموں پر ہے، مختلف سیریلیز کی ریکارڈنگ میں مسروف ہوں جب کہ میرا نیا ڈرامہ ''محبت مشکل ہے'' بہت جلد نجی چینل پر آنے والا ہے، یہ دو بہنوں اقصا اور عروسہ کی کہانی ہے جو صدیوں سے چلی آرہی وٹے سٹے کی رسم اور معاشرے پر پڑنے والے اس کے منفی اثرات کا احاطہ کرتی ہے۔
اداکارہ نے ڈرامہ کی کہانی سے متعلق بتایا کہ کہانی کے دو کردار عروسہ اور ثاقب ایک دوسرے سے محبت کرتے ہیں لیکن ثاقب کو اس کی کزن سے شادی کرنے پر مجبور کردیا جاتا ہے جس کے بھائی سے ثاقب کی بہن کی شادی طے ہوتی ہے۔ ثاقب کی ماں انتہائی چالاکی سے عروسہ کو یہ باور کراتی ہے کہ ثاقب کی بہن کی شادی کا اس کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں ہے کہ ثاقب کی شادی اس کی نند سے کرادی جائے۔ عروسہ اپنی محبت کی قربانی دینے کا فیصلہ کرتی ہے ' شادی کے دن جب ثاقب پر عروسہ کی قربانی کا راز کھلتا ہے تو جیسے ہر چیز بدل کر رہ جاتی ہے۔
کرن تعبیر نے بتایا کہ اس ڈرامہ کو حنا حمنی نفیس نے تحریر کیا ہے جب کہ اس کی ہدایات اشعر علی اصغر نے دی ہیں۔ اس کی کاسٹ میں انعم فیاض' انوشے عباسی' ہمایوں اشرف 'عمران اشرف 'کرن تعبیر' صباحمید' شاہین خان' نسرین قریشی و دیگر شامل ہیں۔
کرن تعبیر نے ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ موثر اداکاری سے ڈراموں میں تیزی سے اپنی پہچان بنائی ہے، ان کی پہلی فلم ''جیون ساتھی'' میں ان کی اداکاری کو تو سراہا گیا تاہم فلم باکس آفس پر بری طرح فلاپ ہوئی۔ جس کے ڈائریکٹر فرجاد اور مینو تھے، بھارتی اداکار نصیرالدین شاہ بھی کاسٹ کا حصہ تھے جب کہ دیگر کاسٹ میں حنادلپزیر، نمرہ بچہ، سمعیہ ممتاز، سیفی اور عدنان جعفر شامل ہیں۔
اداکارہ نے کہا کہ پاکستان میں چند ہی فلمیں کامیاب ہورہی ہیں، سنجیدہ یا مزاح پر مبنی فلموں کی مارکیٹ شاید اب تک پاکستان میں نہیں بن سکی، پہلی فلم میں بالی وڈ اسٹار نصیرالدین شاہ کے ساتھ کام کا موقع ملا جو میرے کیریئر میں سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔
کرن نے کہا فلم کو بریک دیا ہے، جب کوئی ایسی اسکرپٹ آئے گی جو لگے زبردست ہے تو کرونگی، فی الوقت میری تمام تر توجہ ڈراموں پر ہے، مختلف سیریلیز کی ریکارڈنگ میں مسروف ہوں جب کہ میرا نیا ڈرامہ ''محبت مشکل ہے'' بہت جلد نجی چینل پر آنے والا ہے، یہ دو بہنوں اقصا اور عروسہ کی کہانی ہے جو صدیوں سے چلی آرہی وٹے سٹے کی رسم اور معاشرے پر پڑنے والے اس کے منفی اثرات کا احاطہ کرتی ہے۔
اداکارہ نے ڈرامہ کی کہانی سے متعلق بتایا کہ کہانی کے دو کردار عروسہ اور ثاقب ایک دوسرے سے محبت کرتے ہیں لیکن ثاقب کو اس کی کزن سے شادی کرنے پر مجبور کردیا جاتا ہے جس کے بھائی سے ثاقب کی بہن کی شادی طے ہوتی ہے۔ ثاقب کی ماں انتہائی چالاکی سے عروسہ کو یہ باور کراتی ہے کہ ثاقب کی بہن کی شادی کا اس کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں ہے کہ ثاقب کی شادی اس کی نند سے کرادی جائے۔ عروسہ اپنی محبت کی قربانی دینے کا فیصلہ کرتی ہے ' شادی کے دن جب ثاقب پر عروسہ کی قربانی کا راز کھلتا ہے تو جیسے ہر چیز بدل کر رہ جاتی ہے۔
کرن تعبیر نے بتایا کہ اس ڈرامہ کو حنا حمنی نفیس نے تحریر کیا ہے جب کہ اس کی ہدایات اشعر علی اصغر نے دی ہیں۔ اس کی کاسٹ میں انعم فیاض' انوشے عباسی' ہمایوں اشرف 'عمران اشرف 'کرن تعبیر' صباحمید' شاہین خان' نسرین قریشی و دیگر شامل ہیں۔