بارش ہوتے ہی 300فیڈرز ٹرپ کر گئے بجلی کا بحران
بارش سے کے ای ایس سی کے 300سے زائد فیڈرز ٹرپ کرگئے، تقریباً شہر کا ایک چوتھائی حصہ بجلی سے محروم ہوگیا.
کراچی میں اتوار اور پیر کی رات شروع ہونے والی بارش کے سبب کے ای ایس سی کے 3سو سے زائد فیڈرز ٹرپ کرگئے۔
مختلف علاقوں میں آنے والے سیکڑوں فالٹس کی وجہ سے شہر کے تمام علاقے جزوی طور پر مسلسل کئی کئی گھنٹوں کیلیے بجلی کی فراہمی سے محروم رہے، تفصیلات کے مطابق اتوار اور پیر کی درمیانی شب شروع ہونے والا بارشوں کا سلسلہ پیر کو رات گئے تک وقفے وقفے سے جاری تھا ،درمیانی شب ہونے والی موسلادھار بارش کی وجہ سے کے ای ایس سی کے 300سے زائد فیڈرز ٹرپ کرگئے، تقریباً شہر کا ایک چوتھائی حصہ بجلی سے محروم ہوگیا ۔
ذرائع کے مطابق خوش قسمتی سے موسلادھار بارش میں جلد آجانے والے تعطل کی وجہ سے ڈیڑھ سے دو گھنٹے بعد بجلی کی فراہمی کا کام شروع کردیا گیا تھا تاہم تاریں ٹوٹنے، جمپر لوز ہوجانے اور سب اسٹیشن میں پانی میں بھرجانے کی شکایات پر کئی گھنٹوں بعد پیر کی صبح کام شروع کیا گیا ، مختلف علاقوں سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق بجلی سے متاثرہ علاقوں کے مکینوں نے جب کے ای ایس سی کے شکایتی مراکز سے رجوع کیا تو انھیں بتایا گیا کہ اسٹور روم بند ہونے کی وجہ سے رہائشی علاقے میں صبح نو بجے کے بعد بحالی کا کام شروع کیا جائے گا۔
محکمہ موسمیات کی جانب سے کراچی میں بارشوں کی پیش گوئی دو روز قبل کردی گئی تھی تاہم بارش کے بعد پیدا ہونے والی بجلی کے بحران سے ایسا لگتا تھا کہ کے ای ایس سی نے اس سلسلے میں پیشگی اقدامات نہیں کیے، جس کی وجہ سے شہریوں کو مسلسل کئی گھنٹوں تک بجلی کی بحالی کا انتظار کرنا پڑا، ذرائع نے بتایا کہ پیر کو دن اور رات کے وقت وقفے وقفے سے ہونے والی بارش کی وجہ سے متعدد علاقوںمیں بار بار بجلی کی فراہمی میں تعطل آتا رہا پیر کی رات گئے تک شہر کے مختلف علاقوںمیں سیکڑوں کی تعداد میں چھوٹے بڑے فالٹس رات گئے تک درست نہیں کیے جاسکے تھے جس کی وجہ سے شہر کے تقریبا تمام علاقوں میں جزوی طور پر بجلی کی فراہمی معطل تھی اور شہری شکایتی مراکز کے دھکے کھانے پر مجبور تھے۔
مختلف علاقوں میں آنے والے سیکڑوں فالٹس کی وجہ سے شہر کے تمام علاقے جزوی طور پر مسلسل کئی کئی گھنٹوں کیلیے بجلی کی فراہمی سے محروم رہے، تفصیلات کے مطابق اتوار اور پیر کی درمیانی شب شروع ہونے والا بارشوں کا سلسلہ پیر کو رات گئے تک وقفے وقفے سے جاری تھا ،درمیانی شب ہونے والی موسلادھار بارش کی وجہ سے کے ای ایس سی کے 300سے زائد فیڈرز ٹرپ کرگئے، تقریباً شہر کا ایک چوتھائی حصہ بجلی سے محروم ہوگیا ۔
ذرائع کے مطابق خوش قسمتی سے موسلادھار بارش میں جلد آجانے والے تعطل کی وجہ سے ڈیڑھ سے دو گھنٹے بعد بجلی کی فراہمی کا کام شروع کردیا گیا تھا تاہم تاریں ٹوٹنے، جمپر لوز ہوجانے اور سب اسٹیشن میں پانی میں بھرجانے کی شکایات پر کئی گھنٹوں بعد پیر کی صبح کام شروع کیا گیا ، مختلف علاقوں سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق بجلی سے متاثرہ علاقوں کے مکینوں نے جب کے ای ایس سی کے شکایتی مراکز سے رجوع کیا تو انھیں بتایا گیا کہ اسٹور روم بند ہونے کی وجہ سے رہائشی علاقے میں صبح نو بجے کے بعد بحالی کا کام شروع کیا جائے گا۔
محکمہ موسمیات کی جانب سے کراچی میں بارشوں کی پیش گوئی دو روز قبل کردی گئی تھی تاہم بارش کے بعد پیدا ہونے والی بجلی کے بحران سے ایسا لگتا تھا کہ کے ای ایس سی نے اس سلسلے میں پیشگی اقدامات نہیں کیے، جس کی وجہ سے شہریوں کو مسلسل کئی گھنٹوں تک بجلی کی بحالی کا انتظار کرنا پڑا، ذرائع نے بتایا کہ پیر کو دن اور رات کے وقت وقفے وقفے سے ہونے والی بارش کی وجہ سے متعدد علاقوںمیں بار بار بجلی کی فراہمی میں تعطل آتا رہا پیر کی رات گئے تک شہر کے مختلف علاقوںمیں سیکڑوں کی تعداد میں چھوٹے بڑے فالٹس رات گئے تک درست نہیں کیے جاسکے تھے جس کی وجہ سے شہر کے تقریبا تمام علاقوں میں جزوی طور پر بجلی کی فراہمی معطل تھی اور شہری شکایتی مراکز کے دھکے کھانے پر مجبور تھے۔