جے آئی ٹی نے بیان ریکارڈ کرنے کیلئے رابطہ نہیں کیا ذرائع قطری شہزادہ
جے آئی ٹی نے ملاقات کیلئے رابطہ کیا تو خوش آمدید کہیں گے، قریبی ذرائع شیخ حماد بن جاسم
قطری شہزادے شیخ حماد بن جاسم کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی کودفتریا گھر آنے کی پیشکش کررکھی ہے لیکن جے آئی ٹی نے بیان کیلئے تاحال کوئی رابطہ نہیں کیا۔
ذرائع قطری شیخ حماد بن جاسم کے مطابق شیخ حماد جاسم نے پاناما جے آئی ٹی کودفتریا گھر آنے کی پیشکش کررکھی ہے، جے آئی ٹی نے ملاقات کیلئے رابطہ کیا توخوش آمدید کہیں گے لیکن جے آئی ٹی نے بیان ریکارڈ کرنے کیلئے تاحال کوئی رابطہ نہیں کیا۔
اس سے قبل گزشتہ روزجے آئی ٹی میں شامل ایم آئی کے بریگیڈیئرکامران رشید اورنیب کے عرفان منگی اسلام آباد سے قطری شہزادے حمد بن جاسم کا بیان ریکارڈ کرنے قطر کے دارالحکومت دوحا روانہ ہوئے تھے۔
دوسری جانب جے آئی ٹی کے دوممبران عرفان نعیم منگی اوربریگیڈیئرکامران دبئی سے اسلام آباد پہنچ گئے، دونوں ممبران پرواز ای کے 612 پرساڑھے 7 بجے بینظیر ایئرپورٹ پہنچے جب کہ آج دونوں ہی ممبران کی جے آئی ٹی اجلاس میں شرکت متوقع ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: جے آئی ٹی کے 2 ارکان قطری شہزادے کا بیان ریکارڈ کرنے دوحا روانہ
واضح رہے کہ شہزادہ حمد بن جاسم کی جانب سے چند روز قبل بیان جاری ہوا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ وہ سپریم کورٹ میں ان کے پیش کردہ خط کے ہر لفظ کو ناقابل تنسیخ شہادتوں کے ذریعے درست ثابت کردیں گے۔
ذرائع قطری شیخ حماد بن جاسم کے مطابق شیخ حماد جاسم نے پاناما جے آئی ٹی کودفتریا گھر آنے کی پیشکش کررکھی ہے، جے آئی ٹی نے ملاقات کیلئے رابطہ کیا توخوش آمدید کہیں گے لیکن جے آئی ٹی نے بیان ریکارڈ کرنے کیلئے تاحال کوئی رابطہ نہیں کیا۔
اس سے قبل گزشتہ روزجے آئی ٹی میں شامل ایم آئی کے بریگیڈیئرکامران رشید اورنیب کے عرفان منگی اسلام آباد سے قطری شہزادے حمد بن جاسم کا بیان ریکارڈ کرنے قطر کے دارالحکومت دوحا روانہ ہوئے تھے۔
دوسری جانب جے آئی ٹی کے دوممبران عرفان نعیم منگی اوربریگیڈیئرکامران دبئی سے اسلام آباد پہنچ گئے، دونوں ممبران پرواز ای کے 612 پرساڑھے 7 بجے بینظیر ایئرپورٹ پہنچے جب کہ آج دونوں ہی ممبران کی جے آئی ٹی اجلاس میں شرکت متوقع ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: جے آئی ٹی کے 2 ارکان قطری شہزادے کا بیان ریکارڈ کرنے دوحا روانہ
واضح رہے کہ شہزادہ حمد بن جاسم کی جانب سے چند روز قبل بیان جاری ہوا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ وہ سپریم کورٹ میں ان کے پیش کردہ خط کے ہر لفظ کو ناقابل تنسیخ شہادتوں کے ذریعے درست ثابت کردیں گے۔