مریم نواز اپنے والد کے تماشے کی فرنٹ ویمن ہیں ترجمان تحریک انصاف
نواز شریف نے پورے پاکستان کو پیسہ کمانے کی فیکٹری کے طور پر چلایا، فواد چوہدری
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ مریم نواز اپنے والد کے تماشے کی فرنٹ ویمن ہیں تو کیا بیٹیوں کے نام پر چوری کا پیسہ رکھنا جائز ہے؟۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے (ن) لیگ سے سوال کیا کہ اس کے خلاف کون سازشیں کررہا ہے، کیا وہ حکومت میں نہیں اور ادارے اس کے کنٹرول میں نہیں۔ شریف خاندان نے اداروں کو تباہ و برباد کردیا، اپنے من پسند لوگوں کو اداروں کا سربراہ بنایا گیا اور پورے پاکستان کو پیسہ کمانے کی فیکٹری کے طور پر چلایا گیا، نواز شریف پر معمولی سا الزام ہے کہ انہوں نے پاکستان کے اربوں روپے چوری کرنے کے بعد منی لانڈرنگ کرکے باہر بھجوادیے اور بچوں کے نام پر جائیدادیں بنائیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ مریم نواز اپنے والد کے تماشے کی فرنٹ وومن ہیں، ان کے نام پر آف شور کمپنیوں میں پیسہ چھپایا گیا، وہ آف شور کمپنیوں کے ڈائریکٹرز کا انتخاب کرتی تھیں، ان کے نام پر چوری کا پیسا کیوں رکھا گیا، کیا بیٹیوں کے نام پر چوری کرنا جائز ہے، مریم نے پہلے جھوٹ بولا بعد میں جائیدادیں تسلیم کرلیں، پیسہ چھپانے ہوں تو بیٹیوں کے نام پر چھپائے جائیں لیکن حساب دینا ہو تو بیٹی کا رونا رویا جائے، ایسا نہیں ہوسکتا، معاملے پر سیاست کھیلنے کی کوشش ناکام ہورہی ہے۔
دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ میڈیا نے کہا تھا کہ وزیراعظم کے ان کےعہدے پر رہتے ہوئے آزادانہ تفتیش ممکن نہیں،اور آج مریم نواز کے پروٹوکول سے ثابت ہوگیا، وزیر اعظم کی بیٹی جے آئی ٹی کے سامنے اپنے اور اپنے خاندان پر لگے کرپشن کے الزامات کا دفاع کرنے پیش ہوئیں، قوم جاننا چاہتی ہے کہ کس قانون کے تحت حکومت نے اسلام آباد کے لاکھوں شہریوں کے بنیادی حقوق سلب کر کے ان کے راستے بند کئے، پاکستان کے قانون کے تحت صرف صدر وزیراعظم آرمی چیف اور دیگر چند عہدوں کے لیئے سیکیورٹی کی خاطر اس سہولت کی اجازت ہے، مریم نواز کے اس پروٹوکول پر سرکاری کروڑوں کا قانون کے تحت خرچ کئے گئے، بتایا جائے کہ اتظامیہ نے ہزاروں اہلکارکس قانون کے تحت تعینات کئے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے (ن) لیگ سے سوال کیا کہ اس کے خلاف کون سازشیں کررہا ہے، کیا وہ حکومت میں نہیں اور ادارے اس کے کنٹرول میں نہیں۔ شریف خاندان نے اداروں کو تباہ و برباد کردیا، اپنے من پسند لوگوں کو اداروں کا سربراہ بنایا گیا اور پورے پاکستان کو پیسہ کمانے کی فیکٹری کے طور پر چلایا گیا، نواز شریف پر معمولی سا الزام ہے کہ انہوں نے پاکستان کے اربوں روپے چوری کرنے کے بعد منی لانڈرنگ کرکے باہر بھجوادیے اور بچوں کے نام پر جائیدادیں بنائیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ مریم نواز اپنے والد کے تماشے کی فرنٹ وومن ہیں، ان کے نام پر آف شور کمپنیوں میں پیسہ چھپایا گیا، وہ آف شور کمپنیوں کے ڈائریکٹرز کا انتخاب کرتی تھیں، ان کے نام پر چوری کا پیسا کیوں رکھا گیا، کیا بیٹیوں کے نام پر چوری کرنا جائز ہے، مریم نے پہلے جھوٹ بولا بعد میں جائیدادیں تسلیم کرلیں، پیسہ چھپانے ہوں تو بیٹیوں کے نام پر چھپائے جائیں لیکن حساب دینا ہو تو بیٹی کا رونا رویا جائے، ایسا نہیں ہوسکتا، معاملے پر سیاست کھیلنے کی کوشش ناکام ہورہی ہے۔
دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ میڈیا نے کہا تھا کہ وزیراعظم کے ان کےعہدے پر رہتے ہوئے آزادانہ تفتیش ممکن نہیں،اور آج مریم نواز کے پروٹوکول سے ثابت ہوگیا، وزیر اعظم کی بیٹی جے آئی ٹی کے سامنے اپنے اور اپنے خاندان پر لگے کرپشن کے الزامات کا دفاع کرنے پیش ہوئیں، قوم جاننا چاہتی ہے کہ کس قانون کے تحت حکومت نے اسلام آباد کے لاکھوں شہریوں کے بنیادی حقوق سلب کر کے ان کے راستے بند کئے، پاکستان کے قانون کے تحت صرف صدر وزیراعظم آرمی چیف اور دیگر چند عہدوں کے لیئے سیکیورٹی کی خاطر اس سہولت کی اجازت ہے، مریم نواز کے اس پروٹوکول پر سرکاری کروڑوں کا قانون کے تحت خرچ کئے گئے، بتایا جائے کہ اتظامیہ نے ہزاروں اہلکارکس قانون کے تحت تعینات کئے۔