سندھ اسمبلی سے منظور کردہ نیب آرڈیننس منسوخی کا بل غیر آئینی قرار
سندھ حکومت نیب قانون حذف کرنے کا بل واپس لے کر اس پر نظرثانی کرے، پارلیمانی کمیٹی برائے قومی احتساب قوانین کی سفارش
قومی احتساب قوانین سے متعلق پارلیمانی کمیٹی نے سندھ اسمبلی میں منظور کردہ انسداد بدعنوانی بل کو غیر آئینی قرار دے دیا۔
پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں قومی احتساب قوانین سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ہوا ، جس میں سندھ اسمبلی میں منظور کردہ انسداد بدعنوانی بل پر غور کیا گیا۔ کمیٹی نے سندھ حکومت کا انسداد بدعنوانی بل کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے نیب قانون حذف کرنےکا بل واپس لے کرنظرثانی کی سفارش کردی۔
اس خبر کو بھی پڑھیے: سندھ میں نیب آرڈیننس منسوخی کا بل منظور
اس سلسلے میں وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے کہا کہ سندھ حکومت کا نیب کا صوبہ میں اختیار ختم کرنے کا بل غیر آئینی اور غیر قانونی ہے، یہ بل جلد بازی میں منظور کیا گیا۔ آرٹیکل 142 اور 143 کے تحت سندھ حکومت کے بل کا اطلاق نہیں ہوسکتا۔ کمیٹی میں پیپلزپارٹی کے ارکان نے بھی سندھ سے نیب کے اختیارات ختم کرنے کے بل کی مخالفت اور نظر ثانی کا مطالبہ کیا۔
واضح رہے کہ سندھ اسمبلی میں گزشتہ روز بل منظور کیا گیا تھا جس کے تحت نیب صوبے کے ماتحت اداروں میں کارروائی کے استحقاق نہیں رکھے گا اور نیب کے تحت کی جانے والی کارروائیاں، تحقیقات اور تفتیش سندھ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کو منتقل ہوجائیں گی۔
پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں قومی احتساب قوانین سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ہوا ، جس میں سندھ اسمبلی میں منظور کردہ انسداد بدعنوانی بل پر غور کیا گیا۔ کمیٹی نے سندھ حکومت کا انسداد بدعنوانی بل کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے نیب قانون حذف کرنےکا بل واپس لے کرنظرثانی کی سفارش کردی۔
اس خبر کو بھی پڑھیے: سندھ میں نیب آرڈیننس منسوخی کا بل منظور
اس سلسلے میں وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے کہا کہ سندھ حکومت کا نیب کا صوبہ میں اختیار ختم کرنے کا بل غیر آئینی اور غیر قانونی ہے، یہ بل جلد بازی میں منظور کیا گیا۔ آرٹیکل 142 اور 143 کے تحت سندھ حکومت کے بل کا اطلاق نہیں ہوسکتا۔ کمیٹی میں پیپلزپارٹی کے ارکان نے بھی سندھ سے نیب کے اختیارات ختم کرنے کے بل کی مخالفت اور نظر ثانی کا مطالبہ کیا۔
واضح رہے کہ سندھ اسمبلی میں گزشتہ روز بل منظور کیا گیا تھا جس کے تحت نیب صوبے کے ماتحت اداروں میں کارروائی کے استحقاق نہیں رکھے گا اور نیب کے تحت کی جانے والی کارروائیاں، تحقیقات اور تفتیش سندھ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کو منتقل ہوجائیں گی۔