اسٹیٹ بینک نے روپے کی قدرمیں کمی کومثبت قراردے دیا
بیرونی کھاتے کا خسارہ بڑھنے سے ایکس چینج ریٹ میں تبدیلی آئی،عدم توازن دورہوگا
اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے کہا ہے کہ انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں بدھ کو 3.1 فیصد کی کمی ہوئی جس کے بعد ڈالر کی شرح مبادلہ گزشتہ روز کی سطح 104.90 روپے سے بڑھ کر 108.25 روپے ہوگئی۔
گزشتہ روز جاری بیان میں مرکزی بینک نے کہاکہ اگرچہ تمام معاشی اشاریے حوصلہ افزا تصویر پیش کررہے ہیں جیسے گزشتہ 10برسوں میں بلند ترین جی ڈی پی نمو، سرمایہ کاری میں اضافہ، نجی شعبے کو قرضے کی فراہمی میں اضافہ اور مہنگائی میں کمی تاہم کچھ عرصے سے بیرونی کھاتے کا خسارہ بڑھ رہا ہے چنانچہ مارکیٹ میں ایکس چینج ریٹ میں بھی تبدیلی ہوئی ہے اور اسٹیٹ بینک کا نقطہ نظر یہ ہے کہ ایکس چینج ریٹ میں یہ کمی بیرونی کھاتے میں ابھرتے ہوئے عدم توازن کا تدارک اور ملک میں ترقی کے امکانات کو مستحکم کرے گی۔
اسٹیٹ بینک سمجھتا ہے کہ موجودہ ایکس چینج ریٹ معاشی مبادیات (Fundamentals) سے بڑی حد تک ہم آہنگ ہے۔ اسٹیٹ بینک زرمبادلہ کی منڈیوں کے حالات کا بغور جائزہ لیتا رہے گا اور مالی منڈیوں میں استحکام کو یقینی بنانے کے لیے تیار ہے۔
گزشتہ روز جاری بیان میں مرکزی بینک نے کہاکہ اگرچہ تمام معاشی اشاریے حوصلہ افزا تصویر پیش کررہے ہیں جیسے گزشتہ 10برسوں میں بلند ترین جی ڈی پی نمو، سرمایہ کاری میں اضافہ، نجی شعبے کو قرضے کی فراہمی میں اضافہ اور مہنگائی میں کمی تاہم کچھ عرصے سے بیرونی کھاتے کا خسارہ بڑھ رہا ہے چنانچہ مارکیٹ میں ایکس چینج ریٹ میں بھی تبدیلی ہوئی ہے اور اسٹیٹ بینک کا نقطہ نظر یہ ہے کہ ایکس چینج ریٹ میں یہ کمی بیرونی کھاتے میں ابھرتے ہوئے عدم توازن کا تدارک اور ملک میں ترقی کے امکانات کو مستحکم کرے گی۔
اسٹیٹ بینک سمجھتا ہے کہ موجودہ ایکس چینج ریٹ معاشی مبادیات (Fundamentals) سے بڑی حد تک ہم آہنگ ہے۔ اسٹیٹ بینک زرمبادلہ کی منڈیوں کے حالات کا بغور جائزہ لیتا رہے گا اور مالی منڈیوں میں استحکام کو یقینی بنانے کے لیے تیار ہے۔