سرینگرمیں کرفیو بی جے پی ارکان مشتعل
ریاستی اسمبلی میں جی ایس ٹی پر بحث کے دوران انجینئر رشید نے نعرہ لگایا تو ہنگامہ برپا ہوگیا
مقبوضہ کشمیر میں شہید کمانڈر برہان وانی کی پہلی برسی کے سلسلے میں احتجاجی مظاہروں کے ڈر سے بھارتی قابض فورسز نے پہلے ہی کشمیری شہریوں پر پابندیاں نافذ کرنا شروع کردیں، حریت رہنمائوں اور نوجوانوں کی گرفتاریوں کا بھی فیصلہ کرلیا جبکہ گزشتہ روز سری نگر میں بھی کرفیو جیسی پابندیاں نافذکیے رکھیں اورسرکاری اہلکار شہریوں کو زیریں علاقے نوہٹہ جانے سے روکتے رہے۔
مقبوضہ کشمیر کی نام نہاد اسمبلی میں رکن اور عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ انجینئر عبدالرشید کی نام نہاد اسمبلی کے اجلاس کے دوران بی جے پی کے قانون سازوں کے ساتھ اس وقت شدید تلخ کلامی ہوئی جب انھوں نے نعرہ لگایا کہ وہ بھارتی شہری نہیں ہیں۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق نام نہاد اسمبلی کے دونوں ایوانوں میں متنازع گڈز اینڈ سروسز ٹیکس پر بحث کے دوران شدید ہنگامہ ہوا اورکئی بار کارروائی معطل کرنا پڑی، ایوان میں انجینئر رشید کو مارشل آئوٹ بھی کیا گیا جبکہ انتہائی شدت سے تلخ کلامی بھی ہوئی۔ انجینئر رشید نے بی جے پی کے قانون سازوں کا حوالہ دیتے ہوئے پھر کہاکہ 'وہ بھارتی شہری نہیں ہیں، کشمیری بھارت سے اپنا ناقابل تنسیخ حق، حق خودارادیت مانگ رہے ہیں' جس پر بی جے پی کے اراکین نے اشتعال میں آتے ہوئے جوابی نعرے لگاتے ہوئے کہاکہ اگر ہمارا بس چلے تو ہم تمہیں چوراہے پر پھانسی دیں گے۔
انجینئر رشید نے کہاکہ آپ مجھے پھانسی نہیں دے سکتے اور ہم اس کی صلاحیت رکھتے ہیں جیسا کہ شیاما پراساد مکھر جی کے ساتھ کیا گیا۔ انجینئر رشید نے بھرے ایوان میں انھیں قوم کا غدار قراردیتے ہوئے کہاکہ انھیں کشمیرمیں قبر بھی نصیب نہیں ہوگی۔ انھوں نے کہاکہ کشمیر ایک متنازع علاقہ ہے، یہ کسی کا اٹوٹ انگ نہیں اور حق خودارادیت کشمیری عوام کا ناقابل تنسیخ حق ہے۔ انجینئر رشید اور پی ڈی پی لیڈر جاوید بیگ کے درمیان شدیدتلخ کلامی کے بیچ اسپیکر کویندر گپتا نے مارشلز کو انجینئر رشید کو ایوان سے باہر نکال دینے کی ہدایت بھی کی۔ بھارت نواز نیشنل کانفرنس کے محمد شفیع اوڑی نے اس دوران علامہ اقبال کے شعر کا ایک مصرعہ پڑھا 'نہ سمجھو گے تو مٹ جائو گے' جس پر انجینئر رشید نے ان سے کہاکہ اگر جرات ہے تو پورا شعر پڑھیں۔ جاوید بیگ نے کہاکہ آپ ہی پورا کردیں۔ انجینئر رشید نے شعر پورا کرتے ہوئے کہاکہ 'نہ سمجھو گے تو مٹ جائو گے ہندوستان والو، تمہاری داستان تک نہ رہے گی داستانوں میں'۔ ایوان میں ہنگامے پر قابو پانے میں ناکامی پر ایوان کا اجلاس ملتوی کردیاگیا۔
دوسری طرف بھارتی پولیس نے برہان مظفر وانی کی شہادت کی پہلی برسی پر جاری کردہ احتجاجی پروگراموں کو ناکام بنانے کیلیے حریت رہنمائوں، کارکنوں اور عام کشمیری نوجوانوں کی گرفتاری کا سلسلہ تیز کرنے کا فیصلہ کرلیا، برہان مظفر وانی کے والد مظفر احمد وانی کو بھی ترال تھانے سے ٹیلی فون کرکے تھانے طلب کیا گیا۔ بھارتی فوجیوں نے سری نگر جموں ہائی وے پر بانیہال کے مقام پر فوجی قافلے کو اوورٹیک کرنے والے انجینئرنگ کے کشمیری طالب علم معظم بشیر وانی کو بھی بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔ سید علی گیلانی نے سری نگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ مقبوضہ علاقے میں اس وقت قابض بھارتی فورسز کا ظلم و ستم اپنی انتہا کو پہنچ چکا ہے جس کے باعث علاقے کی صورت حال روز بہ روز سنگین اور ابتر ہوتی جا رہی ہے ، بھارتی فورسز کی چیرہ دستیوں کے سبب کشمیری نوجوان سیاسی جدوجہد سے بددل ہو رہے ہیں، انھوں نے پلوامہ کے علاقے بمنو میں شہید ہونے والے نوجوانوں کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ عظیم قربانیاں ہرگز رائیگاں نہیں جائیں گی۔
سری نگر میں حریت رہنما میرواعظ عمر فاروق کو بھارتی قابض فورسز نے ہراساں کرنا شروع کردیا جس پر پاکستان نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے شدید مذمت کی ہے۔ بدھ کواپنے بیان میں دفترخارجہ کے ترجمان نفیس زکریا نے کہاہے کہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے سربراہ میرواعظ عمرفاروق کے رشتے داروں کو ہراساںکرنے کی شدیدمذمت کرتے ہیں۔ جھوٹے اور پرتشدد رویے سے کشمیری جدوجہدکوخاموش نہیں کرایا جاسکتا۔
مقبوضہ کشمیر کی نام نہاد اسمبلی میں رکن اور عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ انجینئر عبدالرشید کی نام نہاد اسمبلی کے اجلاس کے دوران بی جے پی کے قانون سازوں کے ساتھ اس وقت شدید تلخ کلامی ہوئی جب انھوں نے نعرہ لگایا کہ وہ بھارتی شہری نہیں ہیں۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق نام نہاد اسمبلی کے دونوں ایوانوں میں متنازع گڈز اینڈ سروسز ٹیکس پر بحث کے دوران شدید ہنگامہ ہوا اورکئی بار کارروائی معطل کرنا پڑی، ایوان میں انجینئر رشید کو مارشل آئوٹ بھی کیا گیا جبکہ انتہائی شدت سے تلخ کلامی بھی ہوئی۔ انجینئر رشید نے بی جے پی کے قانون سازوں کا حوالہ دیتے ہوئے پھر کہاکہ 'وہ بھارتی شہری نہیں ہیں، کشمیری بھارت سے اپنا ناقابل تنسیخ حق، حق خودارادیت مانگ رہے ہیں' جس پر بی جے پی کے اراکین نے اشتعال میں آتے ہوئے جوابی نعرے لگاتے ہوئے کہاکہ اگر ہمارا بس چلے تو ہم تمہیں چوراہے پر پھانسی دیں گے۔
انجینئر رشید نے کہاکہ آپ مجھے پھانسی نہیں دے سکتے اور ہم اس کی صلاحیت رکھتے ہیں جیسا کہ شیاما پراساد مکھر جی کے ساتھ کیا گیا۔ انجینئر رشید نے بھرے ایوان میں انھیں قوم کا غدار قراردیتے ہوئے کہاکہ انھیں کشمیرمیں قبر بھی نصیب نہیں ہوگی۔ انھوں نے کہاکہ کشمیر ایک متنازع علاقہ ہے، یہ کسی کا اٹوٹ انگ نہیں اور حق خودارادیت کشمیری عوام کا ناقابل تنسیخ حق ہے۔ انجینئر رشید اور پی ڈی پی لیڈر جاوید بیگ کے درمیان شدیدتلخ کلامی کے بیچ اسپیکر کویندر گپتا نے مارشلز کو انجینئر رشید کو ایوان سے باہر نکال دینے کی ہدایت بھی کی۔ بھارت نواز نیشنل کانفرنس کے محمد شفیع اوڑی نے اس دوران علامہ اقبال کے شعر کا ایک مصرعہ پڑھا 'نہ سمجھو گے تو مٹ جائو گے' جس پر انجینئر رشید نے ان سے کہاکہ اگر جرات ہے تو پورا شعر پڑھیں۔ جاوید بیگ نے کہاکہ آپ ہی پورا کردیں۔ انجینئر رشید نے شعر پورا کرتے ہوئے کہاکہ 'نہ سمجھو گے تو مٹ جائو گے ہندوستان والو، تمہاری داستان تک نہ رہے گی داستانوں میں'۔ ایوان میں ہنگامے پر قابو پانے میں ناکامی پر ایوان کا اجلاس ملتوی کردیاگیا۔
دوسری طرف بھارتی پولیس نے برہان مظفر وانی کی شہادت کی پہلی برسی پر جاری کردہ احتجاجی پروگراموں کو ناکام بنانے کیلیے حریت رہنمائوں، کارکنوں اور عام کشمیری نوجوانوں کی گرفتاری کا سلسلہ تیز کرنے کا فیصلہ کرلیا، برہان مظفر وانی کے والد مظفر احمد وانی کو بھی ترال تھانے سے ٹیلی فون کرکے تھانے طلب کیا گیا۔ بھارتی فوجیوں نے سری نگر جموں ہائی وے پر بانیہال کے مقام پر فوجی قافلے کو اوورٹیک کرنے والے انجینئرنگ کے کشمیری طالب علم معظم بشیر وانی کو بھی بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔ سید علی گیلانی نے سری نگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ مقبوضہ علاقے میں اس وقت قابض بھارتی فورسز کا ظلم و ستم اپنی انتہا کو پہنچ چکا ہے جس کے باعث علاقے کی صورت حال روز بہ روز سنگین اور ابتر ہوتی جا رہی ہے ، بھارتی فورسز کی چیرہ دستیوں کے سبب کشمیری نوجوان سیاسی جدوجہد سے بددل ہو رہے ہیں، انھوں نے پلوامہ کے علاقے بمنو میں شہید ہونے والے نوجوانوں کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ عظیم قربانیاں ہرگز رائیگاں نہیں جائیں گی۔
سری نگر میں حریت رہنما میرواعظ عمر فاروق کو بھارتی قابض فورسز نے ہراساں کرنا شروع کردیا جس پر پاکستان نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے شدید مذمت کی ہے۔ بدھ کواپنے بیان میں دفترخارجہ کے ترجمان نفیس زکریا نے کہاہے کہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے سربراہ میرواعظ عمرفاروق کے رشتے داروں کو ہراساںکرنے کی شدیدمذمت کرتے ہیں۔ جھوٹے اور پرتشدد رویے سے کشمیری جدوجہدکوخاموش نہیں کرایا جاسکتا۔