پاکستان میں روئی کی پیداوار 20 لاکھ ٹن تک پہنچنے کی امید

زیر کاشت رقبہ 8 فیصد، فی ہیکٹر پیداوار 11، کھپت 3 فیصدبڑھے گی،آئی سی اے سی

زیر کاشت رقبہ 8 فیصد، فی ہیکٹر پیداوار11، کھپت3 فیصدبڑھے گی، آئی سی اے سی۔ فوٹو: اے پی پی/فائل

انٹرنیشنل کاٹن ایڈوائزری کمیٹی (آئی سی اے سی) نے امید ظاہر کی ہے کہ سیزن 2017-18 میں پاکستان میں روئی کی پیداوار 2 ملین ٹن تک پہنچ جائے گی۔

واشنگٹن سے ای میل کی گئی رپورٹ میں آئی سی اے سی نے کہاکہ پاکستان میں رواں سیزن میں روئی کا زیر کاشت رقبہ 8 فیصد کے اضافے سے 27 لاکھ ہیکٹرز تک پہنچ جائے گا جو مسلسل 2سیزن سے کم ہو رہا تھا جبکہ روئی کی پیداوار 2 ملین ٹن رہے گی، فی ہیکٹر پیداوار 11 فیصد کے سال بہ سال اضافے سے741 کلو گرام رہنے کی امید ہے، پاکستان میں روئی کی کھپت بھی 3 فیصد بڑھ کر 23 لاکھ ٹن رہے گی۔


رپورٹ میں کہا گیا کہ روئی کی عالمی پیداوار مسلسل دوسرے سال 7 فیصد کے اضافے سے 24.6 ملین ٹن رہے گی، دنیا میں کپاس کے زیر کاشت رقبہ بھی 7 فیصد بڑھ کر 31.8 ملین ہیکٹر تک پہنچ جانے کی امید ہے، بھارت 6 فیصد اضافے سے 61 لاکھ ٹن پیداوار کے ساتھ مسلسل تیسرے سال روئی کا سب سے بڑا پیداواری ملک ہوگا، زیر کاشت رقبہ بھی 8 فیصد بڑھ کر 11.3 ملین ہیکٹر ہو جائے گا، چین میں کپاس کا زیرکاشت رقبہ 3 فیصد پھیل کر 32لاکھ ہیکٹر اور پیداوار 50 لاکھ ٹن رہنے کی امید ہے، اوسط پیداوار 1558 کلوگرام فی ہیکٹر رہ سکتی ہے۔

امریکی پیداوار 12 فیصد بڑھ کر 42لاکھ ٹن ہوگی، سیزن 2017-18 میں روئی کی عالمی کھپت 2 فیصد بڑھ کر 24.7 ملین ٹن رہنے کی امید ہے، چین دنیا میں روئی کا سب سے بڑا صارف ملک رہے گا جہاں مل استعمال77لاکھ ٹن کی سطح پر برقرار رہنے کی امید ہے۔

بھارت میں روئی کی کھپت 3 فیصد بڑھ کر 53لاکھ ٹن اور پاکستان میں 3 فیصد کے اضافے سے 23 لاکھ ٹن رہے گی، بنگلہ دیش میں5 فیصد بڑھ کر 15لاکھ ٹن اور ویتنام میں 7 فیصد کے اضافے سے 13لاکھ ٹن روئی کا استعمال متوقع ہے، امریکا 7 فیصد کمی کے باوجود 29لاکھ ٹن برآمد کے ساتھ دنیا کا سب سے بڑا کاٹن ایکسپورٹر رہے گا۔
Load Next Story