25واں روزتھرپارکراورسانگھڑمیں مزید 16 مور ہلاک

اب تک ہلاک شدہ موروںکی مجموعی تعداد 16 اور بیمار موروںکی22ہے،ترجمان محکمہ وائلڈلائف

تھر کے گائوں بوپھوہار میں ایک نوجوان رانی کھیت بیماری سے ہلاک ہونے والے موروں کو جمع کررہا ہے جبکہ وائرس سے متاثر ایک مور قریب کھڑا ہے۔ فوٹو ایکسپریس

PESHAWAR:
تھرپارکرمیں موروں کی ہلاکت کاسلسلہ نہ رک سکا، 25ویں رو بھی تھرپارکرمیں مزید 13جبکہ سانگھڑمیں3مور ہلاک ہوگئے۔مٹھی سے نمائندہ ایکسپریس کے مطابق محکمہ وائلڈلائف کے گیم وارڈن نے وسائل نہ ہونے کااعتراف کرتے ہوئے سندھ حکومت سے فنڈزاور گاڑیاں فراہم کرنے کامطالبہ کیاہے۔


گیم وارڈن شوکت ہنگورجہ نے کہااگرموروں کو بچانا ہے تو سندھ حکومت ہمیں فنڈزاورگاڑیاں فراہم کرے تاکہ ہم دور دراز علاقوں تک پہنچ سکیں،ہمیں ماہر ڈاکٹرزاورادویہ جلد فراہم کی جائیں۔ادھرمحکمہ وائلڈ لائف کے ترجمان نے کہاہے کہ سندھ میں موروں میں پیداہونے والی رانی کھیت کی بیماری پرکافی حدتک قابوپالیا گیاہے اورمحکمہ وائلڈلائف کے ماہرین اور ڈاکٹروں کی ٹیمیں سندھ کے صحرائی اضلاع کے مختلف علاقوں میں موروںکی ویکسینیشن کے علاوہ ان کے علاج معالجے میں مصروف ہیں۔محکمہ وائلڈلائف کے سروے کے مطابق سندھ میں موروں کی تعداد70ہزار سے زائد ہے ان میں اندازاً 10ہزار موروہ ہیں جومختلف گھروں میں پالتوہیں جبکہ8500 موروں کی ویکسینیشن کی گئی ہے۔ہلاک ہونے والے موروںکی تصدیق شدہ تعداد16اوربیمارموروںکی تعداد 22 ہے ۔

Recommended Stories

Load Next Story