نجی ٹرمینل کی غلط بیانی سے ڈیوٹی چوری کا انکشاف
پری فیبریکیٹڈ اسٹیل شیڈ کی غلط ٹیرف پر کلیئرنس، خزانے کو21 لاکھ کا نقصان
WASHINGTON:
کراچی ایئرپورٹ سے متصل قائم نجی ٹرمینل کی مس ڈیکلریشن کے ذریعے کنسائمنٹس کی کلیئرنس پرکسٹم ڈیوٹی کی مدمیں ریونیوکی چوری کاانکشاف ہوا ہے۔
ذرائع نے ''ایکسپریس'' کوبتایا کہ ڈائریکٹوریٹ آف کسٹمز انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن کے ڈائریکٹر جنرل کوخفیہ اطلاع موصول ہوئی کہ جیری ڈناٹا نامی نجی ٹرمینل کی جانب سے اسٹیل شیڈ کے کنسائمنٹس کو مس ڈیکلریشن کے ذریعے کلیئرنس حاصل کرکے کسٹم ڈیوٹی کی چوری کی گئی ہے جس پر ڈائریکٹر کسٹمز انٹیلی جنس ثمینہ تسنیم زہرہ نے ایڈیشنل ڈائریکٹر علی زمان گردیزی اور ڈپٹی ڈائریکٹر توصیف امان گورچانی کو ہدایات جاری کیں کہ وہ مذکورہ نجی ٹرمینل کی جانب سے کلیئر کرائے جانے والے درآمدی کنسائمنٹس کی جانچ پڑتال کریں جس کے بعد مذکورہ افسران پرمشتمل ٹیم نے جیری ڈناٹاکی جانب سے کلیئر شدہ اسٹیل شیڈ کے کنسائمنٹس کے ڈیٹا کی تفصیلی جانچ پڑتال کی تواس بات کاانکشاف ہوا کہ مذکورہ ٹرمینل کی جانب سے کسٹمز اپریزمنٹ ایسٹ کلکٹریٹ سے اسٹیل شیڈ کے4 کنسائمنٹس اور کسٹمز اپریزمنٹ ویسٹ کلکٹریٹ سے کنسائمنٹ کی کلیئرنس کرائی گئی ہے۔
دلچسپ امر یہ ہے کہ مذکورہ کنسائمنٹس کی کسٹمز کلیئرنس کے عمل میں پاکستان کسٹم ٹیرف (پی سی ٹی) نمبر 9931-0000کے تحت کسٹمز ڈیوٹی کی چھوٹ کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچایا گیا ہے۔
کسٹمز انٹیلی جنس ذرائع کا کہنا ہے کہ جیری ڈناٹا کی جانب سے درآمد کیے جانے والے پری فیبریکیٹڈ اسٹیل شیڈ پر کسٹم جنرل آرڈر نمبر 8/2009 کے تحت کسٹمز ڈیوٹی کی چھوٹ لاگو نہیں ہوتی لیکن اس نجی ٹرمینل نے غلط طریقہ کار اختیارکرتے ہوئے کسٹمز ڈیوٹی کی ادائیگی نہیں کی جس سے قومی خزانے کو مجموعی طورپر 20 لاکھ 93 ہزار روپے کا نقصان پہنچا۔
علاوہ ازیں ذرائع نے بتایا کہ کسٹمز انٹیلی جنس کے افسران کی جانب سے جیری ڈناٹاپر کنسائمنٹس کی جانچ پڑتال کی گئی۔ درآمد کیے جانے والے 694 میٹرک ٹن پری فیبریکیٹڈ اسٹیل شیڈ میں سے 380 میٹرک ٹن استعمال ہوچکا تھا جبکہ باقی ماندہ میٹریل کو کسٹمز انٹیلی جنس کی جانب سے ضبط کر لیا گیا ہے۔
کراچی ایئرپورٹ سے متصل قائم نجی ٹرمینل کی مس ڈیکلریشن کے ذریعے کنسائمنٹس کی کلیئرنس پرکسٹم ڈیوٹی کی مدمیں ریونیوکی چوری کاانکشاف ہوا ہے۔
ذرائع نے ''ایکسپریس'' کوبتایا کہ ڈائریکٹوریٹ آف کسٹمز انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن کے ڈائریکٹر جنرل کوخفیہ اطلاع موصول ہوئی کہ جیری ڈناٹا نامی نجی ٹرمینل کی جانب سے اسٹیل شیڈ کے کنسائمنٹس کو مس ڈیکلریشن کے ذریعے کلیئرنس حاصل کرکے کسٹم ڈیوٹی کی چوری کی گئی ہے جس پر ڈائریکٹر کسٹمز انٹیلی جنس ثمینہ تسنیم زہرہ نے ایڈیشنل ڈائریکٹر علی زمان گردیزی اور ڈپٹی ڈائریکٹر توصیف امان گورچانی کو ہدایات جاری کیں کہ وہ مذکورہ نجی ٹرمینل کی جانب سے کلیئر کرائے جانے والے درآمدی کنسائمنٹس کی جانچ پڑتال کریں جس کے بعد مذکورہ افسران پرمشتمل ٹیم نے جیری ڈناٹاکی جانب سے کلیئر شدہ اسٹیل شیڈ کے کنسائمنٹس کے ڈیٹا کی تفصیلی جانچ پڑتال کی تواس بات کاانکشاف ہوا کہ مذکورہ ٹرمینل کی جانب سے کسٹمز اپریزمنٹ ایسٹ کلکٹریٹ سے اسٹیل شیڈ کے4 کنسائمنٹس اور کسٹمز اپریزمنٹ ویسٹ کلکٹریٹ سے کنسائمنٹ کی کلیئرنس کرائی گئی ہے۔
دلچسپ امر یہ ہے کہ مذکورہ کنسائمنٹس کی کسٹمز کلیئرنس کے عمل میں پاکستان کسٹم ٹیرف (پی سی ٹی) نمبر 9931-0000کے تحت کسٹمز ڈیوٹی کی چھوٹ کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچایا گیا ہے۔
کسٹمز انٹیلی جنس ذرائع کا کہنا ہے کہ جیری ڈناٹا کی جانب سے درآمد کیے جانے والے پری فیبریکیٹڈ اسٹیل شیڈ پر کسٹم جنرل آرڈر نمبر 8/2009 کے تحت کسٹمز ڈیوٹی کی چھوٹ لاگو نہیں ہوتی لیکن اس نجی ٹرمینل نے غلط طریقہ کار اختیارکرتے ہوئے کسٹمز ڈیوٹی کی ادائیگی نہیں کی جس سے قومی خزانے کو مجموعی طورپر 20 لاکھ 93 ہزار روپے کا نقصان پہنچا۔
علاوہ ازیں ذرائع نے بتایا کہ کسٹمز انٹیلی جنس کے افسران کی جانب سے جیری ڈناٹاپر کنسائمنٹس کی جانچ پڑتال کی گئی۔ درآمد کیے جانے والے 694 میٹرک ٹن پری فیبریکیٹڈ اسٹیل شیڈ میں سے 380 میٹرک ٹن استعمال ہوچکا تھا جبکہ باقی ماندہ میٹریل کو کسٹمز انٹیلی جنس کی جانب سے ضبط کر لیا گیا ہے۔