ایشیا کپ فٹبال کوالیفائنگ چین کو آغاز میں ہی ڈراؤنے خواب ستانے لگے

مسلسل ناکامیوں میں گھری ٹیم سعودی عرب سے مقابلہ کرے گی، گروپ آف ڈیتھ میں عراق اور انڈونیشیا بھی موجود۔

مسلسل ناکامیوں میں گھری ٹیم سعودی عرب سے مقابلہ کرے گی، گروپ آف ڈیتھ میں عراق اور انڈونیشیا بھی موجود۔ فوٹو: فائل

ایشیا کپ 2015 فٹبال کے کوالیفائنگ رائونڈ کا بدھ سے آغاز ہورہا ہے، چین کو آغاز میں ہی ڈرائونے خواب ستانے لگے۔

مسلسل ناکامیوں میں گھری چینی ٹیم دمام میں سعودی عرب سے مقابلہ کرے گی، اس کے ساتھ گروپ آف ڈیتھ میں عراق اور انڈونیشیا بھی موجود ہیں، صرف دو ٹیموں کو آسٹریلیا جانے کا پروانہ ملے گا۔ تفصیلات کے مطابق ایشیا کپ کوالیفائنگ رائونڈ میں شریک 16 ٹیموں کو 4 گروپس میں تقسیم کیا گیا ہے،اے میں اردن ، شام، اومان اور سنگاپور موجود ہیں، گروپ بی ایران، کویت، تھائی لینڈ اور لبنان پر مشتمل ہے، سی میں عراق، شین، سعودی عرب اور انڈونیشیا شامل ہیں، گروپ ڈی قطر، بحرین، یمن اور ملائیشیا سے مکمل ہورہا ہے۔

ای میں ازبکستان، متحدہ عرب امارات، ویتنام اور ہانگ کانگ آپس میں کھیلیں گے۔ ہر گروپ سے دو ٹاپ ٹیمیں ایشیائی شو پیس ایونٹ میں شریک ہوںگی، 2011 کے ٹورنامنٹ کی ٹاپ 3 سائیڈز جاپان، آسٹریلیا اور جنوبی کوریا خودکار طریقے سے پہلے ہی اگلے کپ میں جگہ پکی کرچکی ہیں، 2012 میں کھیلے گئے اے ایف سی چیلنج کپ کی فاتح شمالی کوریا اور آئندہ برس شیڈول چیلنج کپ کی فاتح سائیڈ کو بھی آسٹریلیا میں شیڈول ایشیا کپ کھیلنے کا اعزاز حاصل ہوجائے گا۔ کوالیفائنگ ایونٹ کے آغاز سے قبل ہی ناکامیوں میں گھری چین کی ٹیم پر گھبراہٹ طاری ہونے لگی۔




موجودہ کوچ جوز اینٹونیو کمیاچو کی رہنمائی میں گذشتہ 18 ماہ کے دوران چین نے بدترین نتائج دیے، اسپین سے تعلق رکھنے والے کیماچو سے چین کی اگست 2011 میں انتہائی مہنگی ڈیل ہوئی، مگر چند ماہ بعد ہی چین ورلڈ کپ 2014 کے کوالیفائنگ رائونڈ میں ہی باہر ہوگیا، گذشتہ برس جون سے اب تک ٹیم چار دوستانہ میچز ہار چکی، ان میں برازیل سے ملنے والی 0-8 کی شرمناک شکست بھی شامل ہے، اس عرصے کے دوران چینی ٹیم کو صرف ایک کامیابی ملی، ایک ہفتے قبل اسے قطر کے ہاتھوں بھی 0-1 سے شکست کا سامنا کرنا پڑا جس کی وجہ سے کوچ کیماچو پر بھی دبائو بڑھ گیا۔

اب ایشیا کپ کوالیفائنگ رائونڈ میں چین کو کم سے کم دو میچز جیتنا ضروری ہے، اگر وہ اس رائونڈ کو پار کرنے میں ناکام رہا تو یہ اس کے لیے بہت بڑا سانحہ ہوگا، کیونکہ وہ گذشتہ 10 ایشیا کپ ایونٹس کے فائنل رائونڈز تک مسلسل رسائی حاصل کرتا رہا ہے۔
Load Next Story