20 کروڑ پاکستانی اور ایٹم بم کشمیریوں کے ساتھ ہے سراج الحق
پاناما کا فیصلہ آیا نہیں اور حکومت رو رہی ہے، جمہوریت کو احتساب سے خطرہ نہیں، خطاب
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ انڈیا سن لے 20 کروڑ پاکستانی اور ایٹم بم کشمیری عوام کے ساتھ ہے، بھارت 1965ء سے سبق سیکھے۔
جماعت اسلامی کے زیر اہتمام اسلام آباد میں یکجہتی کشمیر مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کیا پوری دنیا بھی اگر بھارت کیساتھ مل جائے تب بھی کشمیر آزاد ہو کر رہے گا، کشمیر کے معاملے میں اقوام متحدہ گونگا، بہرہ اور اندھا ہے اسے کشمیر میں بھارتی مظالم نظر نہیں آتے، اگر صلاح الدین دہشت گرد ہے تو پھر نیلسن منڈیلا اور جارج واشنگٹن بھی دہشتگرد ہیں، بدقسمتی سے حکومت مسئلہ کشمیر درست طریقے سے نہیں اٹھا رہی۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ آبپارہ سے امریکی سفارتخانے کی جانب مارچ کی قیادت نائب امیر میاں اسلم نے کی جس میں خواتین سمیت ہزاروں افراد شریک ہوئے، شرکا نے برہان مظفر وانی کی تصاویر اور پاکستانی پرچم اٹھا رکھے تھے جبکہ بھارت کی کشمیریوں پر بربریت کیخلاف بھی نعرے لگائے۔
سینیٹر سراج الحق نے مزید کہا کہ ٹرمپ اور مودی نے ہمارے قومی ہیرو سید صلاح الدین کیخلاف پابندی کا اعلان کیا ہے، عالم کفر مظلوموں کیخلاف متحد ہوا ہے،آزادی کشمیر کی جدوجہد کو دہلی اور واشنگٹن کا اتحاد ختم نہیں کر سکتا، آج مودی اپنے آقا ٹرمپ کے آگے سر بسجود ہے، یہ کشمیریوں کی جدوجہد کی کامیابی کی علامت ہے، انہوں نے کہا کہ سید صلاح الدین کشمیریوں کی نسل کشی بند کرنے، مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق حل کرنے کا مطالبہ کرتا ہے، اگر برطانیہ میں ریفرنڈم ہو سکتا ہے تو کشمیر میں کیوں نہیں ہو سکتا، حکمران آنکھیں بند کیے بیٹھے ہیں، وہاں ظلم وستم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں اور یہاں جندال کو ذاتی مہمان بنایا جا رہا ہے، اقوام متحدہ جنوبی سوڈان کی طرح کشمیر کو بھی آزاد ریاست قرار دے۔
سراج الحق نے کہا کہ پاناما اسکینڈل اللہ کی لاٹھی ہے، ابھی فیصلہ آیا نہیں اور پہلے سے رو رہے ہیں، موجودہ اور سابق حکومت کا احتساب ہونا چاہیے، اب احتساب کا عمل صرف نواز شریف پر نہیں رکے گا، سپریم کورٹ سے امید ہے کہ اب سب کا احتساب ہو گا۔
دوسری جانب نائب امیر میاں اسلم نے کہا کہ سید صلاح الدین کی جدوجہد اقوام متحدہ کے چارٹر کے عین مطابق ہے، ان کو دہشتگرد قرار دینا اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے۔
جماعت اسلامی کے زیر اہتمام اسلام آباد میں یکجہتی کشمیر مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کیا پوری دنیا بھی اگر بھارت کیساتھ مل جائے تب بھی کشمیر آزاد ہو کر رہے گا، کشمیر کے معاملے میں اقوام متحدہ گونگا، بہرہ اور اندھا ہے اسے کشمیر میں بھارتی مظالم نظر نہیں آتے، اگر صلاح الدین دہشت گرد ہے تو پھر نیلسن منڈیلا اور جارج واشنگٹن بھی دہشتگرد ہیں، بدقسمتی سے حکومت مسئلہ کشمیر درست طریقے سے نہیں اٹھا رہی۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ آبپارہ سے امریکی سفارتخانے کی جانب مارچ کی قیادت نائب امیر میاں اسلم نے کی جس میں خواتین سمیت ہزاروں افراد شریک ہوئے، شرکا نے برہان مظفر وانی کی تصاویر اور پاکستانی پرچم اٹھا رکھے تھے جبکہ بھارت کی کشمیریوں پر بربریت کیخلاف بھی نعرے لگائے۔
سینیٹر سراج الحق نے مزید کہا کہ ٹرمپ اور مودی نے ہمارے قومی ہیرو سید صلاح الدین کیخلاف پابندی کا اعلان کیا ہے، عالم کفر مظلوموں کیخلاف متحد ہوا ہے،آزادی کشمیر کی جدوجہد کو دہلی اور واشنگٹن کا اتحاد ختم نہیں کر سکتا، آج مودی اپنے آقا ٹرمپ کے آگے سر بسجود ہے، یہ کشمیریوں کی جدوجہد کی کامیابی کی علامت ہے، انہوں نے کہا کہ سید صلاح الدین کشمیریوں کی نسل کشی بند کرنے، مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق حل کرنے کا مطالبہ کرتا ہے، اگر برطانیہ میں ریفرنڈم ہو سکتا ہے تو کشمیر میں کیوں نہیں ہو سکتا، حکمران آنکھیں بند کیے بیٹھے ہیں، وہاں ظلم وستم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں اور یہاں جندال کو ذاتی مہمان بنایا جا رہا ہے، اقوام متحدہ جنوبی سوڈان کی طرح کشمیر کو بھی آزاد ریاست قرار دے۔
سراج الحق نے کہا کہ پاناما اسکینڈل اللہ کی لاٹھی ہے، ابھی فیصلہ آیا نہیں اور پہلے سے رو رہے ہیں، موجودہ اور سابق حکومت کا احتساب ہونا چاہیے، اب احتساب کا عمل صرف نواز شریف پر نہیں رکے گا، سپریم کورٹ سے امید ہے کہ اب سب کا احتساب ہو گا۔
دوسری جانب نائب امیر میاں اسلم نے کہا کہ سید صلاح الدین کی جدوجہد اقوام متحدہ کے چارٹر کے عین مطابق ہے، ان کو دہشتگرد قرار دینا اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے۔