معاوضہ تنازع اسمتھ پلیئرز کے حقوق کیلیے ڈٹ گئے
مطالبات سے پیچھے نہ ہٹنے کاعزم، کپتان نے کرکٹ آسٹریلیا کو ’’دو ٹوک‘‘ پیغام دے دیا
آسٹریلوی کپتان اسٹیون اسمتھ کھلاڑیوں کے حقوق کے لئے ڈٹ گئے، انھوں نے اپنے مطالبات سے پیچھے نہ ہٹنے کا کرکٹ آسٹریلیا کو دو ٹوک پیغام دے دیا۔
اسٹیون اسمتھ نے فیلڈ کے ساتھ آف دی فیلڈ بھی کھلاڑیوں کے لیے قیادت کا فریضہ انجام دیتے ہوئے اپنے کرکٹ بورڈ کے سامنے ڈٹ گئے ہیں انھوں نے سی اے کے نام اپنے سخت پیغام میں واضح کیا ہے کہ وہ، ڈیوڈ وارنر، ویمنز کپتان میگ لیننگ اور نائب ویمنز کیپٹن الیکس بلیک ویل سب ہی تمام کھلاڑیوں کے حقوق کے لیے جدوجہد میں متحد ہیں۔
آسٹریلوی کپتان نے کرکٹ آسٹریلیا سے یہ بھی کہا کہ کھلاڑیوں نے جتنی لچک دکھانا تھی وہ پہلے ہی دکھاچکے ہیں، ان کا اشارہ کرکٹرز ایسوسی ایشن کی جانب سے پیش کی جانے والی تجویز کی جانب تھا جس میں اس نے 27 فیصد حصے میں از خود کٹوتی کرتے ہوئے ریونیو میں 22.5 فیصد حصہ حاصل کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی تاہم کرکٹ آسٹریلیا کھلاڑیوں کو ریونیو میں سے کوئی بھی حصہ دینے کو تیار نہیں ہے۔
انسٹا گرام پر اپنے پیغام میں اسمتھ نے کہا کہ میں ایک بار پھر وہی کہنا چاہتا ہوں جوکہ ہم کرکٹرز حالیہ کچھ عرصے سے کہہ رہے ہیں کہ ہم کسی بھی صورت میں ریونیو میں اپنے حصے سے دستبردار نہیں ہوں گے، ہم پہلے ہی اس حوالے سے لچک دکھاچکے ہیں، ریونیو معاہدے کو بھی نئے چیلنجز سے ہمکنار کرنے کیلیے جتنی گنجائش ہم چھوڑ سکتے تھے وہ چھوڑی ہے، ہم بھی گراس روٹ لیول پر سرمایہ کاری کی اہمیت سے واقف ہیں، ہمیں ساتھ میں ڈومیسٹک کرکٹرز کی بھی دیکھ بھال کرنا ہے کیونکہ ان کی وجہ سے ہی ڈومیسٹک کرکٹ کی رونق ہے۔
اسمتھ نے اپنی مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ 2011 میں جب مجھے ڈراپ کیا گیا تو میں نے ڈومیسٹک کرکٹ میں جاکر دوبارہ محنت کی اور پھر ٹیم میں واپس لوٹا اگر ہمارا ڈومیسٹک سسٹم مضبوط نہ ہوتا تو شاید آج میں اس مقام پر نہیں ہوتا جس پر ہوں، اس کے ساتھ ہمیں ویمنز کرکٹ کی اہمیت کو بھی تسلیم کرنا ہے جوکہ تیزی سے مقبول ہورہی ہے، ہم مردوں کی طرح خواتین کرکٹرز کیلیے بھی ایک ہی ڈیل چاہتے ہیں اور بورڈ کو ہمارے مطالبات پورے کرنا ہوں گے۔
اسٹیون اسمتھ نے فیلڈ کے ساتھ آف دی فیلڈ بھی کھلاڑیوں کے لیے قیادت کا فریضہ انجام دیتے ہوئے اپنے کرکٹ بورڈ کے سامنے ڈٹ گئے ہیں انھوں نے سی اے کے نام اپنے سخت پیغام میں واضح کیا ہے کہ وہ، ڈیوڈ وارنر، ویمنز کپتان میگ لیننگ اور نائب ویمنز کیپٹن الیکس بلیک ویل سب ہی تمام کھلاڑیوں کے حقوق کے لیے جدوجہد میں متحد ہیں۔
آسٹریلوی کپتان نے کرکٹ آسٹریلیا سے یہ بھی کہا کہ کھلاڑیوں نے جتنی لچک دکھانا تھی وہ پہلے ہی دکھاچکے ہیں، ان کا اشارہ کرکٹرز ایسوسی ایشن کی جانب سے پیش کی جانے والی تجویز کی جانب تھا جس میں اس نے 27 فیصد حصے میں از خود کٹوتی کرتے ہوئے ریونیو میں 22.5 فیصد حصہ حاصل کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی تاہم کرکٹ آسٹریلیا کھلاڑیوں کو ریونیو میں سے کوئی بھی حصہ دینے کو تیار نہیں ہے۔
انسٹا گرام پر اپنے پیغام میں اسمتھ نے کہا کہ میں ایک بار پھر وہی کہنا چاہتا ہوں جوکہ ہم کرکٹرز حالیہ کچھ عرصے سے کہہ رہے ہیں کہ ہم کسی بھی صورت میں ریونیو میں اپنے حصے سے دستبردار نہیں ہوں گے، ہم پہلے ہی اس حوالے سے لچک دکھاچکے ہیں، ریونیو معاہدے کو بھی نئے چیلنجز سے ہمکنار کرنے کیلیے جتنی گنجائش ہم چھوڑ سکتے تھے وہ چھوڑی ہے، ہم بھی گراس روٹ لیول پر سرمایہ کاری کی اہمیت سے واقف ہیں، ہمیں ساتھ میں ڈومیسٹک کرکٹرز کی بھی دیکھ بھال کرنا ہے کیونکہ ان کی وجہ سے ہی ڈومیسٹک کرکٹ کی رونق ہے۔
اسمتھ نے اپنی مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ 2011 میں جب مجھے ڈراپ کیا گیا تو میں نے ڈومیسٹک کرکٹ میں جاکر دوبارہ محنت کی اور پھر ٹیم میں واپس لوٹا اگر ہمارا ڈومیسٹک سسٹم مضبوط نہ ہوتا تو شاید آج میں اس مقام پر نہیں ہوتا جس پر ہوں، اس کے ساتھ ہمیں ویمنز کرکٹ کی اہمیت کو بھی تسلیم کرنا ہے جوکہ تیزی سے مقبول ہورہی ہے، ہم مردوں کی طرح خواتین کرکٹرز کیلیے بھی ایک ہی ڈیل چاہتے ہیں اور بورڈ کو ہمارے مطالبات پورے کرنا ہوں گے۔