20 جولائی کو ڈرگ روڈ انڈر پاس کا افتتاح کروں گا وزیر اعلیٰ سندھ

صوبائی وزیر بلدیات انڈرپاس کے افتتاح کو مقررہ تاریخ تک کام کرنے والے افراد کی تعداد بڑھائیں، سید مراد علی شاہ

بارش کے فورا بعد انڈرپاس پر ہنگامی بنیاد پر کام کو شروع کرایا،وزیر بلدیات۔ فوٹو : فائل

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ وہ20 جولائی کو ڈرگ روڈ انڈرپاس کا افتتاح کریں گے تاہم اس سلسلے میں انھوں نے صوبائی وزیر بلدیات جام خان شورو کو ہدایت کی کہ وہ انڈرپاس کے افتتاح کو مقررہ تاریخ پر یقینی بنانے کے لیے کام کرنے والے افراد کی تعداد میں اضافہ کردیں۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ ڈرگ روڈ انڈرپاس 662.599 ملین روپے کی لاگت سے تعمیر کیا جا رہا ہے اور یہ شارع فیصل سے جناح ٹرمینل کی جانب جانے والی ٹریفک کی روانی کو برقرار رکھنے کے حوالے سے اہم منصوبہ ہے، ہم نے شارع فیصل کو توسیع دیتے ہوئے اور بلوچ کالونی فلائی اوورکی ری ماڈلنگ کر کے اس کو ایک نیا روپ دے دیا ہے، سڑک کی تعمیر کے ساتھ نئی اسٹریٹ لائٹس نصب کی گئی ہیں اور فٹ پاتھ بھی نئی تعمیر کی جا رہی ہیں جس سے شہر میں داخل ہونے والی شاہراہ کی خوبصورتی میں مزید اضافہ ہوگا۔

صوبائی وزیر بلدیات جام خان شورو نے وزیر اعلیٰ سندھ کو سڑک پر ہونے والے تعمیراتی کام کی پیش رفت سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ انھوں نے حالیہ بارش کے فورا بعد انڈرپاس پر ہنگامی بنیاد پر کام کو شروع کرایا اور اب دن رات تعمیراتی کام ہو رہا ہے یہ منصوبہ اس ماہ کے آخر تک مکمل ہوجائے گا۔


وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ وہ 20 جولائی کو انڈر پاس افتتاح کریں گے،کراچی پیکیج کے پروجیکٹ ڈائریکٹر نیاز سوومرو اور پروگرام منیجر خالد نے وزیراعلیٰ سندھ کو انڈرپاس کے فنی پہلوؤں کے متعلق بریفنگ دی انھوں نے وزیراعلیٰ سندھ کو انڈرپاس کے نکاسی آب کا نظام بھی دکھایا جس کے ذریعے بارش کے پانی کی فوری طور پر موثر طریقے سے نکاسی ہو سکے گی۔

قبل ازیں وزیراعلیٰ سندھ نے زیرتعمیر سب میرین چورنگی پر انڈرپاس کا دورہ کیا، یہ انڈر پاس 707 ملین روپے کی لاگت سے تعمیر کیا جا رہا ہے جس سے بوٹ بیس تا سن سیٹ بلیوارڈ سڑک سگنل فری ہوجائے گی، وزیراعلیٰ سندھ نے صوبائی وزیر بلدیات سے کہا کہ وہ اس انڈرپاس کا اگست کے آخر تک افتتاح کریں گے لہٰذا اس حوالے سے کام کی منصوبہ بندی کی جائے، انھوں نے اس منصوبے کے پروجیکٹ ڈائریکٹر کو ہدایت کی کہ وہ نارکوٹیکس آفس کے قریب فٹ پاتھ کی سائیڈ کم کر کے انڈرپاس کے ساتھ سڑک کو چوڑا کرے تاکہ بوٹ بیسن اور گذری سے آنے والی سڑک کو زیادہ سے زیادہ جگہ مل سکے اس سے ٹریفک کی روانی بھی بہتر ہوگی۔

مراد علی شاہ نے سن سیٹ بلیوارڈ کا بھی دورہ کیا اور وہاں پر ایک فلائی اوور جسے گذری تا سن سیٹ بلیوارڈ منسلک کیا جائے کے امکانات کا جائزہ لیا اس طرح سے گذری سے سن سیٹ بلیوارڈ سے آنے والی ٹریفک سگنل فری ہوجائے گی،انھوں نے کہا کہ میں انجینئر ہوں اور نقشے کے ذریعے ایک پل، فلائی اوور کس طریقے سے بنایا جاسکتا ہے اس پر کام ہوسکتا ہے انھوں نے کراچی پیکیج کے پروجیکٹ ڈائریکٹر سے کہاکہ وہ اس مقصد کے لیے ایک پلان ترتیب دیں۔
Load Next Story