حکومت طالبان کی پیشکش کامثبت جواب دےسمیع الحق
نواز،منوراورفضل الرحمن حکومت کاحصہ نہیں،یہ کیاضمانت دے سکتے ہیں؟ایکسپریس سے گفتگو
دفاع کونسل کے چیئرمین اور جمعیت علمائے اسلام(س) کے سربراہ مولاناسمیع الحق نے کہاہے کہ طالبان کی طرف سے مذاکرات کی پیشکش کوغنیمت جانتے ہوئے حکومت کومثبت جواب دینا چاہیے۔
اس موقع کوضائع نہ کیاجائے۔عسکری قیادت طالبان کی طرف سے مذاکرات کی پیشکش پرپیشرفت کویقینی بنانے کیلئے کرداراداکرے۔طالبان نے مذاکرات کیلیے 3سیاسی شخصیات میاں نواز شریف، منورحسن اورمولانا فضل الرحمن کی طرف سے ضمانت دینے کی شرط رکھی ہے۔یہ تینوں شخصیات حکومت کاحصہ نہیں ہیں،یہ شخصیات کیاضمانت دے سکتی ہیں،اصل معاملہ توطالبان اورحکومت کے درمیان ہے۔
وہ پیر کو ''ایکسپریس''کے ساتھ خصوصی گفتگوکررہے تھے۔ مولاناسمیع الحق نے کہاکہ اسمبلی میں3قراردادیں ڈرون حملوںکیخلاف منظورہوچکی ہیں،اہم مشاورتی اجلاس بلائے گئے مگران میں کیے گئے فیصلوں پر عملدرآمدنہ کرایاگیا۔مولانا سمیع الحق نے کہاکہ حکمرانوں نے کوئی وعدہ پورا نہیں کیا،حکومت بیرونی طاقتوں کوخوش کرتی رہی اورمعاملات بدترین ہوگئے۔اب وقت آگیا ہے کہ حکمران سنجیدگی کامظاہرہ کریں اوران مذاکرات کوکامیاب بنائیں۔مولانا سمیع الحق نے کہاکہ اگرحکومت سنجیدہ ہے تو کسی ضمانت کے بغیرطالبان کے ساتھ مذاکرات ہوسکتے ہیں ورنہ وقت ہاتھ سے نکل جائے گا۔
اس موقع کوضائع نہ کیاجائے۔عسکری قیادت طالبان کی طرف سے مذاکرات کی پیشکش پرپیشرفت کویقینی بنانے کیلئے کرداراداکرے۔طالبان نے مذاکرات کیلیے 3سیاسی شخصیات میاں نواز شریف، منورحسن اورمولانا فضل الرحمن کی طرف سے ضمانت دینے کی شرط رکھی ہے۔یہ تینوں شخصیات حکومت کاحصہ نہیں ہیں،یہ شخصیات کیاضمانت دے سکتی ہیں،اصل معاملہ توطالبان اورحکومت کے درمیان ہے۔
وہ پیر کو ''ایکسپریس''کے ساتھ خصوصی گفتگوکررہے تھے۔ مولاناسمیع الحق نے کہاکہ اسمبلی میں3قراردادیں ڈرون حملوںکیخلاف منظورہوچکی ہیں،اہم مشاورتی اجلاس بلائے گئے مگران میں کیے گئے فیصلوں پر عملدرآمدنہ کرایاگیا۔مولانا سمیع الحق نے کہاکہ حکمرانوں نے کوئی وعدہ پورا نہیں کیا،حکومت بیرونی طاقتوں کوخوش کرتی رہی اورمعاملات بدترین ہوگئے۔اب وقت آگیا ہے کہ حکمران سنجیدگی کامظاہرہ کریں اوران مذاکرات کوکامیاب بنائیں۔مولانا سمیع الحق نے کہاکہ اگرحکومت سنجیدہ ہے تو کسی ضمانت کے بغیرطالبان کے ساتھ مذاکرات ہوسکتے ہیں ورنہ وقت ہاتھ سے نکل جائے گا۔