ن لیگ نے ہمیشہ ایجنسیوں کے بل پر سیاست کی کائرہ
ضدی بچے نثارکا چند منٹ کا دھرنا اپنی موت آپ مرگیا،شریف برادران کاسیاست میں کردار انوکھاہےپنجاب حکومت لوٹوں کے سہارے ہے
وفاقی وزیراطلاعات ونشریات قمرزمان کائرہ نے کہا ہے کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کے دھرنے کے بعد قائدحزب اختلاف چوہدری نثارنے بھی ضدی بچے کی طرح دھرنے کی ضد پکڑلی ہے۔
شریف برادران کاسیاست میںکردارانوکھے لاڈلے والا ہے جوکھیلنے کوچاند مانگتا ہے، جنوبی پنجاب والوں نے (ن) لیگ کودیس نکالادے دیا ہے۔انھوں نے منگل کو واہ کینٹ میں(ن) لیگ کے رہنما سرداروقاص محمودکی پیپلزپارٹی میں شمولیت کے موقع پرپرہجوم پریس کانفرنس اورپارٹی ورکرزکنونشن سے خطاب میں کہاکہ ہماری نیت ماضی میں بھی ٹھیک تھی آج بھی ٹھیک ہے مگر ن لیگ والوںکی نیت میںکل بھی فتور اورآج بھی فتور ہے۔
حقیقت یہ ہے کہ ماضی میںجاگ پنجابی جاگ کانعرہ لگانے والے آج ایک بار پھر پنجاب پنجاب کھیلنا چاہتے ہیںمگرہم ن لیگ والوںکوبتا دینا چاہتے ہیں کہ ن لیگ صرف لاہور تک محدود ہو چکی ہے اور وہاں بھی عمران خان اورطاہرالقادری موجودہیں جبکہ باقی پنجاب میں پیپلزپارٹی اور اتحادی بھر پورکامیابی حا صل کرکے ن لیگ کوپنجاب سے بھگا دیں گے۔ن لیگ والوںکایہ کہناکہ ہمیں سیاسی گورنراورصدرقبول نہیں سمجھ سے بالاتر ہے جبکہ ہم یہ برملا کہتے ہیں کہ آج پاکستان میںصدرسیاسی ضرورمگرسازشی نہیں ہے جبکہ ماضی میں ایوان صدر سازشوں کا گڑھ ہوتاتھا ۔
مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق وزیراطلاعات نے کہا کہ (ن) لیگ نے ہمیشہ ایجنسیوںکے بل بوتے پرسیاست کی ہے اس دفعہ انھیںجنوبی پنجاب کے لوگ مستردکردیںگے۔پیپلزپارٹی کوجھوٹا کہنے والے خودکتنے ایماندارہیں اس کا ثبوت یہ ہے کہ پنجاب کی حکومت ق لیگ کے توڑے گئے ایم پی ایزکی مرہون منت ہے ورنہ2008ء کے الیکشن میں تو ن لیگ کو سادہ اکثریت بھی نہیںملی تھی۔ہم نے صدرزرداری سے کہا تھاکہ آزاد ارکان ملاکراپنی حکومت بنالیں۔ شہباز شریف مائیک پھینک کربھٹوبننے کے ڈرامے کرتے ہیں، بھٹو بنانہیں کرتے بلکہ بھٹو تو پیدا ہوتے ہیں اس کے کے لیے ڈرامے نہیں قربانیاں دینا پڑتی ہیں۔مخالفین ہماری پانچ سالہ کار کردگی پرسوال اٹھارہے ہیں۔
ہم نے اپنی لیڈرکا خون دے کرجمہوریت بحال کی۔آن لائن کے مطابق انھوں نے کہا کہ انوکھے لاڈلے چوہدری نثارکی حرکتیں عجیب ہیںان کا چند منٹوںکادھرنا اپنی موت آپ مر گیا۔اصولوںکی بات کرنے والے آج بھی پنجاب میں لوٹوں کے سہارے پرہیں۔ اے پی پی کے مطابق کشمیرکی آزادی کے بغیر پاکستان کی آزادی مکمل نہیں، انتخاب کا میدان لگ چکا،کارکردگی کی بنیاد پرعوام میں جائیں گے۔ تمام اداروں کااحترام کرتے ہیں۔ شہبازشریف ڈرامے کرکے بھٹونہیں بن سکتے،آج ملک میں سیاسی استحکام دوتہائی اکثریت سے منتخب صدر زرداری کی بدولت ہے، اسمبلیاں پہلی بار آئینی مدت پوری کررہی ہیں۔
شریف برادران کاسیاست میںکردارانوکھے لاڈلے والا ہے جوکھیلنے کوچاند مانگتا ہے، جنوبی پنجاب والوں نے (ن) لیگ کودیس نکالادے دیا ہے۔انھوں نے منگل کو واہ کینٹ میں(ن) لیگ کے رہنما سرداروقاص محمودکی پیپلزپارٹی میں شمولیت کے موقع پرپرہجوم پریس کانفرنس اورپارٹی ورکرزکنونشن سے خطاب میں کہاکہ ہماری نیت ماضی میں بھی ٹھیک تھی آج بھی ٹھیک ہے مگر ن لیگ والوںکی نیت میںکل بھی فتور اورآج بھی فتور ہے۔
حقیقت یہ ہے کہ ماضی میںجاگ پنجابی جاگ کانعرہ لگانے والے آج ایک بار پھر پنجاب پنجاب کھیلنا چاہتے ہیںمگرہم ن لیگ والوںکوبتا دینا چاہتے ہیں کہ ن لیگ صرف لاہور تک محدود ہو چکی ہے اور وہاں بھی عمران خان اورطاہرالقادری موجودہیں جبکہ باقی پنجاب میں پیپلزپارٹی اور اتحادی بھر پورکامیابی حا صل کرکے ن لیگ کوپنجاب سے بھگا دیں گے۔ن لیگ والوںکایہ کہناکہ ہمیں سیاسی گورنراورصدرقبول نہیں سمجھ سے بالاتر ہے جبکہ ہم یہ برملا کہتے ہیں کہ آج پاکستان میںصدرسیاسی ضرورمگرسازشی نہیں ہے جبکہ ماضی میں ایوان صدر سازشوں کا گڑھ ہوتاتھا ۔
مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق وزیراطلاعات نے کہا کہ (ن) لیگ نے ہمیشہ ایجنسیوںکے بل بوتے پرسیاست کی ہے اس دفعہ انھیںجنوبی پنجاب کے لوگ مستردکردیںگے۔پیپلزپارٹی کوجھوٹا کہنے والے خودکتنے ایماندارہیں اس کا ثبوت یہ ہے کہ پنجاب کی حکومت ق لیگ کے توڑے گئے ایم پی ایزکی مرہون منت ہے ورنہ2008ء کے الیکشن میں تو ن لیگ کو سادہ اکثریت بھی نہیںملی تھی۔ہم نے صدرزرداری سے کہا تھاکہ آزاد ارکان ملاکراپنی حکومت بنالیں۔ شہباز شریف مائیک پھینک کربھٹوبننے کے ڈرامے کرتے ہیں، بھٹو بنانہیں کرتے بلکہ بھٹو تو پیدا ہوتے ہیں اس کے کے لیے ڈرامے نہیں قربانیاں دینا پڑتی ہیں۔مخالفین ہماری پانچ سالہ کار کردگی پرسوال اٹھارہے ہیں۔
ہم نے اپنی لیڈرکا خون دے کرجمہوریت بحال کی۔آن لائن کے مطابق انھوں نے کہا کہ انوکھے لاڈلے چوہدری نثارکی حرکتیں عجیب ہیںان کا چند منٹوںکادھرنا اپنی موت آپ مر گیا۔اصولوںکی بات کرنے والے آج بھی پنجاب میں لوٹوں کے سہارے پرہیں۔ اے پی پی کے مطابق کشمیرکی آزادی کے بغیر پاکستان کی آزادی مکمل نہیں، انتخاب کا میدان لگ چکا،کارکردگی کی بنیاد پرعوام میں جائیں گے۔ تمام اداروں کااحترام کرتے ہیں۔ شہبازشریف ڈرامے کرکے بھٹونہیں بن سکتے،آج ملک میں سیاسی استحکام دوتہائی اکثریت سے منتخب صدر زرداری کی بدولت ہے، اسمبلیاں پہلی بار آئینی مدت پوری کررہی ہیں۔