سینیٹ کمیٹی وفاقی تعلیمی اداروں میں لازمی قرآنی تعلیمات کا بل منظور

پانچویں تک ناظرہ اور بارہویں جماعت تک ترجمے کے ساتھ قرآن پاک پڑھایا جائے گا، غیرمسلم طلبا پر اطلاق نہیں ہو گا

پونچھ ہاؤس میں غیرقانونی مقیم افراد کی تفصیلات طلب، پل کی تعمیر کا معاملہ افہام وتفہیم سے حل کرنے کی سفارش۔ فوٹو: فائل

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے وفاقی تعلیم وپیشہ وارانہ تربیت نے وفاقی دارالحکومت کے تعلیمی اداروں میں لازمی قرآنی تعلیمات کا بل 2017 متفقہ طورپر منظور کرلیا ہے۔

قائمہ کمیٹی برائے وفاقی تعلیم وپیشہ وارانہ تربیت نے وفاقی دارالحکومت کے تعلیمی اداروں میں لازمی قرآنی تعلیمات کا بل 2017 متفقہ طورپر منظور کرلیا ہے جس کے بعد وفاق کے سرکاری ونجی تعلیمی اداروں میں پہلی سے پانچویں جماعت تک ناظرہ جبکہ چھٹی سے بارہویں جماعت تک آسان ترجمہ کے ساتھ قرآن پاک کی تعلیمات لازمی قرار دی جائیں گی، بل کا اطلاق غیر مسلم طلبہ و طالبات پرنہیں ہو گا۔


علاوہ ازیں کمیٹی نے ہائر ایجوکیشن کمیشن کی کارکردگی اورکیے جانے والے اقدامات کے معاشرے پراثرات کا جائزہ لینے کا حکم دیتے ہوئے اگلے اجلاس میں ایچ ای سی کی آوٹ پٹ کو ثبوتوں کے ساتھ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان نے وزارت امور کشمیرکو پونچھ ہاؤس میں غیر قانونی طور پر عرصہ دراز سے قیام پزیر افرادکی تفصیلات پیش کرنے کی ہدایت جاری کر دی، کمیٹی نے آزاد کشمیرمیں رٹھوا ہریام پل کی تعمیر میں غیر ضروری التوا اور اس کے نتیجے میں اس کی اخراجات میں پے پناہ اضافہ ہونے اور اس کے لیے حال ہی میں منظوری شدہ فنڈز کی فراہمی کے معاملہ پر آزاد کشمیرکی حکومت اور وزارت امور کشمیر کو افہام وتفہیم سے معاملہ حل کرنے کی سفارش کی ہے۔
Load Next Story