الیکشن کمیشن کی تشکیل نو سپریم کورٹ کا ہرفیصلہ تسلیم کریں گےطاہرالقادری
سپریم کورٹ کا تقدس اوراس کے فیصلوں کا احترام برقرارکھنے کےلئے قانونی اورعملی طورپراس کا ساتھ دینا چاہئے، جاوید ہاشمی
تحریک انصاف کے چاررکنی وفد جس میں جاوید ہاشمی، شاہ محمود قریشی، اعجاز چوہدری اور عارف علوی شامل تھے تحریک منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹرطاہرالقادری سے ملاقات کی جس میں الیکشن کمیشن کی تشکیل نو اور دیگراہم امورپر بات کی گئی۔
ملاقات کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹرطاہرالقادری نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی ازسرنوتشکیل کے حوالے سے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کررہے ہیں اور سپریم کورٹ اس حوالے سے جو بھی فیصلہ کرے گی اسے سرخم تسلیم کیا جائے گیا۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ اورافواج پاکستان آئین کی محافظ بن چکی ہیں لہٰذا سیاسی جماعتوں کو بھی چاہئے کہ وہ اپنے تدبرکا مظاہرہ کرتے ہوئے اسے مزید پروان چڑھائیں، تحریک انصاف اورہمارا نقطہ نظر بہت حدتک یکساں ہے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ جمہوریت کے نام پرکرپشن ہورہی ہے اور شفاف انتخاب کو بہت بڑا مسئلہ بنادیا گیا ہے،نگراں حکومت غیرجانبدارہونی چاہئے، انہوں نے کہا کہ آج تک عوام کو قانون کی حکمرانی نہیں ملی۔
اس موقع پر تحریک انصاف کے رہنما جاوید ہاشمی نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ لانگ مارچ میں شرکت کرنے والے تبدیلی کا نشان تھےاوراس ملاقات میں ہم نے جاننے کی کوشش کی ہے کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کا اگلا لائحہ عمل کیا ہے، ہماری جماعت الیکشن کمیشن کے معاملات سے مطمئن نہیں، انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا تقدس اوراس کے فیصلوں کا احترام برقرارکھنے کےلئے قانونی اورعملی طورپراس کا ساتھ دینا چاہئے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آئین سے ماورا کوئی قدم نہیں اٹھائیں گے اورنہ ہی جمہوریت کو ڈی ریل کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نےکہا کہ ملک کے موجود حالات اچھے نہیں،خود مختاری الیکشن کمیشن وقت کی ضرورت ہے۔
ملاقات کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹرطاہرالقادری نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی ازسرنوتشکیل کے حوالے سے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کررہے ہیں اور سپریم کورٹ اس حوالے سے جو بھی فیصلہ کرے گی اسے سرخم تسلیم کیا جائے گیا۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ اورافواج پاکستان آئین کی محافظ بن چکی ہیں لہٰذا سیاسی جماعتوں کو بھی چاہئے کہ وہ اپنے تدبرکا مظاہرہ کرتے ہوئے اسے مزید پروان چڑھائیں، تحریک انصاف اورہمارا نقطہ نظر بہت حدتک یکساں ہے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ جمہوریت کے نام پرکرپشن ہورہی ہے اور شفاف انتخاب کو بہت بڑا مسئلہ بنادیا گیا ہے،نگراں حکومت غیرجانبدارہونی چاہئے، انہوں نے کہا کہ آج تک عوام کو قانون کی حکمرانی نہیں ملی۔
اس موقع پر تحریک انصاف کے رہنما جاوید ہاشمی نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ لانگ مارچ میں شرکت کرنے والے تبدیلی کا نشان تھےاوراس ملاقات میں ہم نے جاننے کی کوشش کی ہے کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کا اگلا لائحہ عمل کیا ہے، ہماری جماعت الیکشن کمیشن کے معاملات سے مطمئن نہیں، انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا تقدس اوراس کے فیصلوں کا احترام برقرارکھنے کےلئے قانونی اورعملی طورپراس کا ساتھ دینا چاہئے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آئین سے ماورا کوئی قدم نہیں اٹھائیں گے اورنہ ہی جمہوریت کو ڈی ریل کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نےکہا کہ ملک کے موجود حالات اچھے نہیں،خود مختاری الیکشن کمیشن وقت کی ضرورت ہے۔