شریف فیملی کے وکلاء آج حتمی حکمت عملی طے کریں گے

جے آئی ٹی کوعرب امارات،برٹش آئی لینڈسے اہم شواہدملے،رپورٹ میں انکشاف

جے آئی ٹی کوعرب امارات،برٹش آئی لینڈسے اہم شواہدملے،رپورٹ میں انکشاف۔ فوٹو : فائل

پاناماکیس کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے باہمی قانوی معاونت کیلیے 6 ممالک سے رابطے کیے اور2ممالک نے کافی شواہد فراہم کیے جوسپریم کورٹ میں پیش کردہ اطلاعات میں بہت اہمیت کے حامل ہیں۔


جے آئی ٹی نے رپورٹ کی جلدایک میں بتایا کہ برٹش ورجن آئی لینڈکے اٹارنی جنرل کے دفتر،برطانوی وزارت داخلہ، سعودی عرب کی وزارت داخلہ،وزارت انصاف متحدہ عرب امارات، سنٹرل اتھارٹی سوئٹزر لینڈ اور لکسمبرگ کے پراسیکیوٹر جنرل شامل ہیں۔ برٹش ورجن آئی لینڈاوریواے ای نے جواب دینے میں کافی مستعدی دکھائی ۔ان کے جوابات شریف فیملی کے دعویٰ کی گئی منی ٹریل کوغلط ثابت کرنے کے لیے مضبوط شواہد ہیں۔ رپورٹ کے مطابق 4 ممالک کے جواب کا ابھی انتظار ہے۔

جے آئی ٹی کے 2 ارکان نے متحدہ عرب امارات کا دورہ کیا اور کیپیٹل ایف زیڈای کے معاملات کے حوالے سے شریف فیملی کے کاروباری معاملات سے متعلق شواہد اور متعلقہ ریکارڈ کی تحقیقات کی۔ تحقیقات کے لیے برٹش ورجن آئی لینڈکی قانونی فرم کی خدمات حاصل کی گئیں۔ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم پر اعتراضات جمع کرانے کے لیے شریف فیملی کی قانونی ٹیم آج حتمی حکمت عملی طے کرے گی۔
Load Next Story