سندھ یونیورسٹی امن کیلیے نجی گارڈ مقررکرنے کا فیصلہ
وائس چانسلر کی زیر صدارت اجلاس، ہائوسنگ سوسائٹی فیز 3 پر جلد کام شروع کرایا جائیگا
سندھ یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر نذیر اے مغل کی زیر صدارت ایک اجلاس میں ملازمین کی ہائوسنگ سوسائٹی فیز 3 پر جلد کام شروع کرانے اور کیمپس کے ماحول کو مزید پر امن بنانے کے لیے پرائیویٹ سیکیورٹی گارڈز کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں پروفیسر ڈاکٹر انور علی شاہ جی سید، ڈاکٹر امداد علی اسماعیلی، رجسٹرار محمد نواز ناریجو، پروفیسر محمد یوسف پردیسی، پروفیسر ڈاکٹر نعیم طارق ناریجو، ڈاکٹر سرفراز احمد سولنگی، محمد علی روشن پٹھان، ڈائریکٹر اسٹیٹ محمد عثمان منگی، بشیر احمد شیخ، معشوق احمد صدیقی اور احمد علی عباسی نے شرکت کی۔
اجلاس میں گورنر سندھ کی جانب سے ایمپلائز ہائوسنگ سوسائٹی فیز 3 کے لیے منظور کردہ 300 ایکڑ اراضی پر جلد کام شروع کرانے کا فیصلہ کیا گیا، جس کے لیے رجسٹرار کی سربراہی میں 10رکنی مینجمنٹ کمیٹی بھی تشکیل دی گئی، کمیٹی میں پروجیکٹ ڈائریکٹر احمد علی عباسی، ڈاکٹر نعیم طارق ناریجو، سینڈیکیٹ ممبران ڈاکٹر غلام مرتضیٰ مستوئی، عمران ہالیپوٹو، سوٹا کے سیکریٹری اظہرعلی شاہ، آفیسرس ایسوسیئشن کے محمد علی روشن پٹھان، عبدالمجید پنھور، سیوا کے صدر غلام نبی بھلائی اور اشتیاق علی ارباب کو شامل کیا گیا ہے، مذکورہ کمیٹی 300 ایکڑ زمین کے انتخاب، پلاٹوں کے سائز، ترقیاتی چارجز سمیت سوسائٹی کی رجسٹریشن کا کام کرے گی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کمیٹی جلد اپنی سفارشات سینڈیکیٹ میں منظوری کیلیے پیش کرے گی جس کے بعد قرعہ اندازی کے ذریعے پلاٹ تقسم کیے جائیں گے۔ اجلاس میں طے کیا گیا کہ فیز 3 کو شہید بینظیر بھٹو سندھ یونیورسٹی ایمپلائز ہائوسنگ سوسائٹی کے نام سے رجسٹرڈ کرایا جائے گا۔ اجلاس میں سندھ یونیورسٹی کے سکیورٹی نظام کو مزید بہتر بنانے کے لیے لیاقت میڈیکل یونیورسٹی کی طرز پر پرائیویٹ سکیورٹی گارڈز کی خدمات حاصل کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں 23 فروری کو ہونے والے کانووکیشن کو شہید بینظیر بھٹو ریسرچ چیئر و کنونشن سینٹر کے آڈیٹوریم ہال میں منعقد کرانے کی منظوری دی گئی۔ یونیورسٹی کے دونوں ناظم امتحانات نے اجلاس کو بتایا کہ کانووکیشن اور اسناد کی تیاری کا سلسلہ جاری ہے۔
اجلاس میں پروفیسر ڈاکٹر انور علی شاہ جی سید، ڈاکٹر امداد علی اسماعیلی، رجسٹرار محمد نواز ناریجو، پروفیسر محمد یوسف پردیسی، پروفیسر ڈاکٹر نعیم طارق ناریجو، ڈاکٹر سرفراز احمد سولنگی، محمد علی روشن پٹھان، ڈائریکٹر اسٹیٹ محمد عثمان منگی، بشیر احمد شیخ، معشوق احمد صدیقی اور احمد علی عباسی نے شرکت کی۔
اجلاس میں گورنر سندھ کی جانب سے ایمپلائز ہائوسنگ سوسائٹی فیز 3 کے لیے منظور کردہ 300 ایکڑ اراضی پر جلد کام شروع کرانے کا فیصلہ کیا گیا، جس کے لیے رجسٹرار کی سربراہی میں 10رکنی مینجمنٹ کمیٹی بھی تشکیل دی گئی، کمیٹی میں پروجیکٹ ڈائریکٹر احمد علی عباسی، ڈاکٹر نعیم طارق ناریجو، سینڈیکیٹ ممبران ڈاکٹر غلام مرتضیٰ مستوئی، عمران ہالیپوٹو، سوٹا کے سیکریٹری اظہرعلی شاہ، آفیسرس ایسوسیئشن کے محمد علی روشن پٹھان، عبدالمجید پنھور، سیوا کے صدر غلام نبی بھلائی اور اشتیاق علی ارباب کو شامل کیا گیا ہے، مذکورہ کمیٹی 300 ایکڑ زمین کے انتخاب، پلاٹوں کے سائز، ترقیاتی چارجز سمیت سوسائٹی کی رجسٹریشن کا کام کرے گی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کمیٹی جلد اپنی سفارشات سینڈیکیٹ میں منظوری کیلیے پیش کرے گی جس کے بعد قرعہ اندازی کے ذریعے پلاٹ تقسم کیے جائیں گے۔ اجلاس میں طے کیا گیا کہ فیز 3 کو شہید بینظیر بھٹو سندھ یونیورسٹی ایمپلائز ہائوسنگ سوسائٹی کے نام سے رجسٹرڈ کرایا جائے گا۔ اجلاس میں سندھ یونیورسٹی کے سکیورٹی نظام کو مزید بہتر بنانے کے لیے لیاقت میڈیکل یونیورسٹی کی طرز پر پرائیویٹ سکیورٹی گارڈز کی خدمات حاصل کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں 23 فروری کو ہونے والے کانووکیشن کو شہید بینظیر بھٹو ریسرچ چیئر و کنونشن سینٹر کے آڈیٹوریم ہال میں منعقد کرانے کی منظوری دی گئی۔ یونیورسٹی کے دونوں ناظم امتحانات نے اجلاس کو بتایا کہ کانووکیشن اور اسناد کی تیاری کا سلسلہ جاری ہے۔