ومبلڈن ٹینس میں فیڈرر 43 برسوں میں عمررسیدہ فائنلسٹ بن گئے

سیمی فائنل میں ٹوماس برڈیچ کوشکست،مارن کلک نے سام کیورے کوزیرکرلیا

راجر فیڈرر سے قبل 1974 میں کین روزویل 39 برس کی عمر میں ومبلڈن فائنل کھیل کر رنر اپ رہے تھے۔ فوٹو: رائٹرز/فائل

ومبلڈن ٹینس کے سیمی فائنل میں 35 سالہ راجرفیڈرر نے ٹوماس برڈیچ کو 7-6(7/4)،7-6(7/4) اور6-4 سے ہرا دیا، وہ43 برس بعد ایونٹ کے فائنل میں پہنچنے والے عمررسیدہ کھلاڑی بن گئے۔

سوئس ماسٹر نے 11ویں بار ومبلڈن کے فائنل میں رسائی پائی،وہ آٹھویں ٹائٹل کیلیے کوشاں ہیں۔ قبل ازیں کروشیا کے مارن کلک 11ویں کوشش میں پہلی بار ایونٹ کے فائنل میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوگئے، انھوں نے امریکی حریف سام کیورے کیخلاف 6-7 (6/8)، 6-4 ، 7-6(7/3) ، 7-5 سے کامیابی حاصل کی۔


7 سیڈ مارن اس سے قبل 2014 میں یوایس اوپن چیمپئن بھی بن چکے ہیں، اب وہ اتوار کو کیریئر کے دوسرے گرینڈ سلم کی امید لگائے بیٹھے ہیں، مارن ومبلڈن فائنل تک پہنچنے والے دوسرے کروشین پلیئر بنے،اس سے قبل ان کے سابق کوچ گوران ایوانسیوک نے 2001 میں یہاں چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔

راجر فیڈرر سے قبل 1974 میں کین روزویل 39 برس کی عمر میں ومبلڈن فائنل کھیل کر رنر اپ رہے تھے، بریڈیچ سے باہمی 25ویں مقابلے میں یہ فیڈرر کی 19ویں فتح بنی۔
Load Next Story