ٹارگٹ کلنگ مذہبی جماعتوں کا کل ہڑتال کا اعلان
شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کی ناکامی پر گورنر سندھ اور وزیراعلیٰ مستعفی ہو جائیں، علما
RAHIM YAR KHAN:
مختلف مذہبی جماعتوں کے قائدین ،جید علما اور جامعات کے ذمے داروں نے جمعہ 8فروری کو کراچی میں علما ،طلباء ،مذہبی کارکنوں اور عام شہریوں کے قتل ،مساجد اور مدارس پر حملوں کے خلاف ہڑتال کا اعلان کیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ جان و مال کے تحفظ کی ناکامی پر گورنر سندھ اور وزیراعلیٰ سندھ خود مستعفی ہوں یا ان کو برطرف کیا جائے ۔
انھوں نے مرحلہ وار احتجاجی تحریک کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ دوسرے مرحلے پر بڑے پیمانے پر دھرنے ہوں گے اور تدریس کی کلاسیں دھرنوں کے مقام پر ہوں گی جو حکومت عوام کے جان و مال کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکا م رہے اسے حکمرانی کا شرعی اورکوئی قانونی حق نہیں ہم مظلوم ہیں اپنا دفاع قانون اور آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے کریں گے ،مولانا عبدالمجید دین پوری اور دیگر علماء کے قاتلوں کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے ،یہ مطالبہ جامعۃ العلوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن میں جید علما ،مختلف مذہبی جماعتوں کے قائدین اور جامعات کے منتظمین کے اہم اجلاس کے بعد جامعہ علامہ بنوری ٹاؤن کے رئیس مولانا ڈاکٹر عبدالرزاق اسکندر،جمعیت علمائے اسلام کراچی کے امیر قاری محمد عثمان اور اہلسنت والجماعت کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات مولانا اورنگزیب فاروقی نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
جاری کردہ متفقہ اعلامیے میں شہر میں قتل و غارت اور قاتلوں کی عدم گرفتاری کے خلاف جمعہ8فروری کو شہر بھر میں مکمل پہیہ جام ہڑتال کا اعلان کرتے ہوئے عوام ، تاجروں، ٹرانسپورٹرز سے اپیل کی گئی کہ وہ پرامن ہڑتال کو کامیاب بنائیں، پریس کانفرنس میں کہا گیا کہ حکومت نے اس کا بھی نوٹس نہیں لیا تو دوسرے مرحلے میں احتجاجی تحریک کے دوران مدارس کے علما اور طلبا چار دیواری سے باہر آکر سڑکوں پر ہی اپنی تدریس کا آغاز کریں گے اور یہ تحریک اپنے منطقی انجام تک جاری رہے گی ،علما نے کہا کہ ہم نے سپریم کورٹ سے ازخود نوٹس کی اپیل کی لیکن افسوس یہ کہ اس کو نظر اندازکیا گیا۔
مختلف مذہبی جماعتوں کے قائدین ،جید علما اور جامعات کے ذمے داروں نے جمعہ 8فروری کو کراچی میں علما ،طلباء ،مذہبی کارکنوں اور عام شہریوں کے قتل ،مساجد اور مدارس پر حملوں کے خلاف ہڑتال کا اعلان کیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ جان و مال کے تحفظ کی ناکامی پر گورنر سندھ اور وزیراعلیٰ سندھ خود مستعفی ہوں یا ان کو برطرف کیا جائے ۔
انھوں نے مرحلہ وار احتجاجی تحریک کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ دوسرے مرحلے پر بڑے پیمانے پر دھرنے ہوں گے اور تدریس کی کلاسیں دھرنوں کے مقام پر ہوں گی جو حکومت عوام کے جان و مال کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکا م رہے اسے حکمرانی کا شرعی اورکوئی قانونی حق نہیں ہم مظلوم ہیں اپنا دفاع قانون اور آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے کریں گے ،مولانا عبدالمجید دین پوری اور دیگر علماء کے قاتلوں کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے ،یہ مطالبہ جامعۃ العلوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن میں جید علما ،مختلف مذہبی جماعتوں کے قائدین اور جامعات کے منتظمین کے اہم اجلاس کے بعد جامعہ علامہ بنوری ٹاؤن کے رئیس مولانا ڈاکٹر عبدالرزاق اسکندر،جمعیت علمائے اسلام کراچی کے امیر قاری محمد عثمان اور اہلسنت والجماعت کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات مولانا اورنگزیب فاروقی نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
جاری کردہ متفقہ اعلامیے میں شہر میں قتل و غارت اور قاتلوں کی عدم گرفتاری کے خلاف جمعہ8فروری کو شہر بھر میں مکمل پہیہ جام ہڑتال کا اعلان کرتے ہوئے عوام ، تاجروں، ٹرانسپورٹرز سے اپیل کی گئی کہ وہ پرامن ہڑتال کو کامیاب بنائیں، پریس کانفرنس میں کہا گیا کہ حکومت نے اس کا بھی نوٹس نہیں لیا تو دوسرے مرحلے میں احتجاجی تحریک کے دوران مدارس کے علما اور طلبا چار دیواری سے باہر آکر سڑکوں پر ہی اپنی تدریس کا آغاز کریں گے اور یہ تحریک اپنے منطقی انجام تک جاری رہے گی ،علما نے کہا کہ ہم نے سپریم کورٹ سے ازخود نوٹس کی اپیل کی لیکن افسوس یہ کہ اس کو نظر اندازکیا گیا۔