پی ایس 114 کی پولنگ میں کوئی گڑبڑ نہیں ہوئی اعتزاز احسن
ایم کیو ایم کی اب وہ پوزیشن نہیں کہ کھمبے کو بھی ٹھپے پڑیں، رہنما پیپلز پارٹی
LONDON:
پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سینیٹر اعتزاز احسن کا سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 114 میں ہونے والے ضمنی انتخابات کے بارے میں کہنا ہے کہ پولنگ کے دوران کوئی گڑبڑ نہیں ہوئی انتخابات بالکل شفاف تھے۔
سینیٹر اعتزاز احسن نے کراچی کے حلقے پی ایس 114 میں ہونے والے ضمنی الیکشن کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے 5 پولنگ اسٹیشنوں پر اعتراض کیا جارہا ہے جبکہ پولنگ کے دوران کوئی گڑبڑ نہیں ہوئی ۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: ایم کیوایم پاکستان نے پی ایس 114 کے ضمنی انتخابات کوچیلنج کردیا
انہوں نے الیکشن کمیشن سے ایم کیو ایم پاکستان کی درخواست مسترد کرنے کی استدعا کرتے ہوئے نادرا سے ووٹوں کی تصدیق کرانے کی بھی مخالفت کردی اور ایم کیو ایم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم کی اب وہ پوزیشن نہیں کہ کھمبے کو بھی ٹھپے پڑیں۔
واضح رہے کہ کراچی کے حلقے پی ایس 114 میں 9 جولائی کو ہونے والے ضمنی انتخابات میں پاکستان پیپیلز پارٹی کے رہنما سعید غنی 23840ووٹ حاصل کرکے کامیاب ہوئے تھے جبکہ ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما کامران ٹیسوری 18106 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے تھے، ایم کیو ایم نے ضمنی انتخابات کے نتائج کو الیکشن کمیشن میں چیلنج کرتے ہوئے فیصلہ ماننے سے انکار کرتے ہوئے ووٹوں کی دوبارہ گنتی اور انگوٹھوں کی تصدیق کرائے جانے کی درخواست کی تھی۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: پی ایس 114 ضمنی انتخاب؛ سعید غنی کی کامیابی کا نوٹی فکیشن روکنے کا حکم
دوسری جانب ایم کیو ایم کی جانب سے دائرکی گئی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے الیکشن کمیشن نے پی ایس 114 میں دوبارہ گنتی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سینیٹر اعتزاز احسن کا سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 114 میں ہونے والے ضمنی انتخابات کے بارے میں کہنا ہے کہ پولنگ کے دوران کوئی گڑبڑ نہیں ہوئی انتخابات بالکل شفاف تھے۔
سینیٹر اعتزاز احسن نے کراچی کے حلقے پی ایس 114 میں ہونے والے ضمنی الیکشن کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے 5 پولنگ اسٹیشنوں پر اعتراض کیا جارہا ہے جبکہ پولنگ کے دوران کوئی گڑبڑ نہیں ہوئی ۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: ایم کیوایم پاکستان نے پی ایس 114 کے ضمنی انتخابات کوچیلنج کردیا
انہوں نے الیکشن کمیشن سے ایم کیو ایم پاکستان کی درخواست مسترد کرنے کی استدعا کرتے ہوئے نادرا سے ووٹوں کی تصدیق کرانے کی بھی مخالفت کردی اور ایم کیو ایم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم کی اب وہ پوزیشن نہیں کہ کھمبے کو بھی ٹھپے پڑیں۔
واضح رہے کہ کراچی کے حلقے پی ایس 114 میں 9 جولائی کو ہونے والے ضمنی انتخابات میں پاکستان پیپیلز پارٹی کے رہنما سعید غنی 23840ووٹ حاصل کرکے کامیاب ہوئے تھے جبکہ ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما کامران ٹیسوری 18106 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے تھے، ایم کیو ایم نے ضمنی انتخابات کے نتائج کو الیکشن کمیشن میں چیلنج کرتے ہوئے فیصلہ ماننے سے انکار کرتے ہوئے ووٹوں کی دوبارہ گنتی اور انگوٹھوں کی تصدیق کرائے جانے کی درخواست کی تھی۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: پی ایس 114 ضمنی انتخاب؛ سعید غنی کی کامیابی کا نوٹی فکیشن روکنے کا حکم
دوسری جانب ایم کیو ایم کی جانب سے دائرکی گئی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے الیکشن کمیشن نے پی ایس 114 میں دوبارہ گنتی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔