ٹور ڈی فرانس ریس سائیکلسٹ کیلیے جان جوکھم کا کھیل
ٹور ڈی فرانس کے 16 مرحلوں کے بعد میں سمجھتا ہوں کہ میری ٹانگیں تھوڑی تھک گئی ہیں، پاﺅل پول جانسکی
KARACHI:
کہتے ہیں کہ ایک تصویر ہزار لفظوں سے بھی زیادہ اثر رکھتی ہے، یہ محاورہ پولش سائیکلسٹ پاﺅل پول جانسکی کی جانب سے سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی اس تصویر پرصادر آتا ہے جس میں انہوں نے ٹور ڈی فرانس ریس کے دوران اپنی ٹانگوں کی ابتر حالت کو دکھایا ہے۔
ٹور ڈی فرانس ریس میں شرکت کرنے والے پاﺅل پول جانسکی نے انسٹا گرام پر تصویر شیئر کی، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ طویل دورانیے تک مسلسل اور کئی روز تک سائیکل چلانے کی وجہ سے ان کی ٹانگوں کی حالت کس قدر مخدوش ہو چکی ہے، ٹانگوں کی رگیں خون کے دباﺅ کی وجہ سے خطرناک حد تک ابھری ہوئی ہیں اور لگتا ہے کہ پھٹ جائیں گی۔ سورج کی تپش کی وجہ سے گھٹنوں کے نزدیک جلد جلی ہوئی نظر آتی ہے اور خون کے دباﺅ کے باعث پاﺅں کی رنگت نیلگوں مائل ہو گئی ہے۔ تصویر کےساتھ انہوں نے تحریر کیا ہے کہ "ٹور ڈی فرانس کے 16 مرحلوں کے بعد میں سمجھتا ہوں کہ میری ٹانگیں تھوڑی تھک گئی ہیں۔"
[instagram-post url="https://www.instagram.com/p/BWshQ0FhGhY/"]
اپنے کیریئر کے پہلے ٹور کے دوران پول جانسکی 165 کلومیٹر پر مشتمل مرحلے میں 66 ویں نمبر پر آئے جبکہ 16 مرحلوں میں مجموعی طور پر 75 ویں نمبر پر ہیں اور ریس کے لیڈر کرس فروم سے ایک گھنٹہ اور 55 منٹ پیچھے ہیں۔ پول جانسکی ایسی تصاویر شیئر کرنے والے پہلے سائیکلسٹ نہیں ہیں، حالیہ ٹور میں ٹاپ پر موجود کرس فروم کی 2014 ٹور کے دوران ٹانگوں کی پھولی ہوئی رگوں والی تصویر سامنے آئی تھی۔
کوئنز لینڈ یونیورسٹی کے اسکول آف بائیو میڈیکل سائنس کے ڈاکٹر بریڈلے لوآنیکونس نے طویل مسافت تک سائیکل چلانے کے ٹانگوں پر اثرات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ جسم کے آرام کی حالت میں ایک منٹ میں عموما 5 لٹر خون ٹانگوں میں گردش کرتا ہے، ایک غیر تربیت یافتہ ایتھلیٹ اگر بھرپور ایکسرسائز کرے تو یہ شرح 20 لٹر فی منٹ ہو جاتی ہے جبکہ طویل وقت تک سائیکلنگ کرنے والے ان پروفیشنلز کی ٹانگوں میں خون کی گردش تقریبا دوگنا 40 لٹر فی منٹ ہو جاتی ہے، یہ خون کی گردش کی ایک بہت ہی بڑی مقدار ہے جس کی وجہ سے خون وہاں ٹھہر سکتا ہے اور یہی ایسے حالات میں ہوتا ہے، خون ٹھہرنے کی وجہ سے رگیں ابھر کر جسم سے باہر آتی ہیں۔
کہتے ہیں کہ ایک تصویر ہزار لفظوں سے بھی زیادہ اثر رکھتی ہے، یہ محاورہ پولش سائیکلسٹ پاﺅل پول جانسکی کی جانب سے سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی اس تصویر پرصادر آتا ہے جس میں انہوں نے ٹور ڈی فرانس ریس کے دوران اپنی ٹانگوں کی ابتر حالت کو دکھایا ہے۔
ٹور ڈی فرانس ریس میں شرکت کرنے والے پاﺅل پول جانسکی نے انسٹا گرام پر تصویر شیئر کی، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ طویل دورانیے تک مسلسل اور کئی روز تک سائیکل چلانے کی وجہ سے ان کی ٹانگوں کی حالت کس قدر مخدوش ہو چکی ہے، ٹانگوں کی رگیں خون کے دباﺅ کی وجہ سے خطرناک حد تک ابھری ہوئی ہیں اور لگتا ہے کہ پھٹ جائیں گی۔ سورج کی تپش کی وجہ سے گھٹنوں کے نزدیک جلد جلی ہوئی نظر آتی ہے اور خون کے دباﺅ کے باعث پاﺅں کی رنگت نیلگوں مائل ہو گئی ہے۔ تصویر کےساتھ انہوں نے تحریر کیا ہے کہ "ٹور ڈی فرانس کے 16 مرحلوں کے بعد میں سمجھتا ہوں کہ میری ٹانگیں تھوڑی تھک گئی ہیں۔"
[instagram-post url="https://www.instagram.com/p/BWshQ0FhGhY/"]
اپنے کیریئر کے پہلے ٹور کے دوران پول جانسکی 165 کلومیٹر پر مشتمل مرحلے میں 66 ویں نمبر پر آئے جبکہ 16 مرحلوں میں مجموعی طور پر 75 ویں نمبر پر ہیں اور ریس کے لیڈر کرس فروم سے ایک گھنٹہ اور 55 منٹ پیچھے ہیں۔ پول جانسکی ایسی تصاویر شیئر کرنے والے پہلے سائیکلسٹ نہیں ہیں، حالیہ ٹور میں ٹاپ پر موجود کرس فروم کی 2014 ٹور کے دوران ٹانگوں کی پھولی ہوئی رگوں والی تصویر سامنے آئی تھی۔
کوئنز لینڈ یونیورسٹی کے اسکول آف بائیو میڈیکل سائنس کے ڈاکٹر بریڈلے لوآنیکونس نے طویل مسافت تک سائیکل چلانے کے ٹانگوں پر اثرات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ جسم کے آرام کی حالت میں ایک منٹ میں عموما 5 لٹر خون ٹانگوں میں گردش کرتا ہے، ایک غیر تربیت یافتہ ایتھلیٹ اگر بھرپور ایکسرسائز کرے تو یہ شرح 20 لٹر فی منٹ ہو جاتی ہے جبکہ طویل وقت تک سائیکلنگ کرنے والے ان پروفیشنلز کی ٹانگوں میں خون کی گردش تقریبا دوگنا 40 لٹر فی منٹ ہو جاتی ہے، یہ خون کی گردش کی ایک بہت ہی بڑی مقدار ہے جس کی وجہ سے خون وہاں ٹھہر سکتا ہے اور یہی ایسے حالات میں ہوتا ہے، خون ٹھہرنے کی وجہ سے رگیں ابھر کر جسم سے باہر آتی ہیں۔