ہمارے فنکار تربیتی ادارے نہ ہونے کے باوجود اپنی صلاحیتوں سے مقام بناتے ہیںحمائمہ ملک

نوجوان فنکاروں کے پاس سینئرفنکاروں کی شکل میں اکیڈمیاں موجود ہیں ہیں ،حمائمہ ملک

پاکستانی ڈرامے دیکھ دیکھ کراداکاری کا شوق پیدا ہوا اورفیشن انڈسٹری سے ہوتے ہوئے ٹی وی اور فلم انڈسٹری میں انٹری دی فوٹو : فائل

معروف اداکارہ و ماڈل حمائمہ ملک نے کہا ہے کہ پاکستان میں باصلاحیت فنکاروں کوجب بھی موقع ملتا ہے وہ اپنی بہترین فنی صلاحیتوں سے کامیابی کے نئے ریکارڈ بنا ڈالتے ہیں۔

ویسے تو فنون لطیفہ کے مختلف شعبوں سے وابستہ فنکاروں کے پاس تربیت حاصل کرنے کے لیے ادارے میسر نہیں ہیں لیکن خدادادفنی صلاحیتوںسے مالامال ہمارے فنکار ہمیشہ ہی اپنی منفرد اداکاری کی وجہ سے لوگوں کی توجہ کا مرکزرہتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے ''ایکسپریس'' سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ حمائمہ ملک نے کہا کہ ماضی میں عظیم فنکاروں کے نقش قدم پر چلتے ہوئے نوجوان فنکاربھی بہترین پرفارمنس سے اپنا منفرد مقام بناتے رہے ہیں۔


اس کی بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ ہمارے ہاں فنون لطیفہ کے مشکل ترین شعبے میں تعلیم وتربیت کے لیے کوئی مستند اکیڈمیاں نہ ماضی میں تھیں اور نہ ہی آج ہیں۔ اس لیے نوجوان فنکاروں کے پاس سینئر فنکاروںکی منجھی ہوئی اداکاری ہی سب سے بڑی اکیڈمی تھی جس کودیکھ کربہت سے فنکاروں نے اپنی صلاحیتوں میں نکھار پیدا کیا اور خوب نام کمایا۔ دوسری جانب اگرہم اپنے پڑوسی ملک بھارت کی بات کریں تووہاں ایکٹنگ سکھانے والی اکیڈمیوں میں پاکستانی ڈرامے دکھا کر ایکٹنگ کی تعلیم دی جاتی ہے جس کا نتیجہ ہمارے سامنے ہے۔

اوم پوری، نصیرالدین شاہ، شبانہ اعظمی، سمیتاپاٹیل، کونکنا سین شرما، عرفان خان، نواز الدین صدیقی اور بہت سے فنکار آج اپنی مثال آپ ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ مجھے بچپن سے ہی اداکاری کا شوق تھا ۔ اس لیے دوران تعلیم اسکول اورکالج میں ہونے والے پروگراموں میں حصہ بھی لیتی تھی۔

فنون لطیفہ سے لگاؤ کی بڑی وجہ پاکستانی ڈرامہ ہی تھا جس کودیکھ دیکھ کراداکاری کا شوق پیدا ہوا اور جب میں نے عملی زندگی میں قدم رکھا تو فیشن انڈسٹری میں سب سے پہلے ریمپ پر جلوہ گرہوئی اور بہترین رسپانس ملنے سے میری خوب حوصلہ افزائی ہوئی۔ پھر کیا تھا میں نے مزید محنت اور توجہ سے ماڈلنگ شروع کی۔ ٹی وی کمرشلز کیے اور اس کے ساتھ ساتھ ٹیلی فلموں اور سیریلز کی بھی آفرز کا سلسلہ جاری رہا۔ میں نے اس موقع پر ایک فیصلہ لے لیا تھا کہ میں اپنے فنی سفر میں جو بھی کام کروں گی وہ معیاری ہوگا۔
Load Next Story