بے گناہی کی دہائی آصف نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا

کیس کی سماعت شروع، سلمان بٹ عالمی ثالثی کورٹ میں مقدمہ آج پیش کرینگے، فیصلہ آئندہ 3 ہفتے میں متوقع۔

لوزانے: گہری سوچ میں گم سابق پاکستانی فاسٹ بولر محمد آصف کاغذات اٹھائےعالمی ثالثی عدالت کی سماعت میں شرکت کیلیے جارہے ہیں۔ فوٹو : اے ایف پی

بے گناہی کی دہائی دیتے ہوئے سابق پاکستانی فاسٹ بولر محمد آصف نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا دیا۔

ان کے کیس کی سماعت جمعرات کو شروع ہو گئی، سابق کپتان سلمان بٹ عالمی ثالثی عدالت میں اپنا مقدمہ جمعے سے پیش کریں گے،فیصلہ آئندہ 3ہفتوں میں سامنے آنے کا امکان ہے جسے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کو بھی ماننا پڑے گا، آصف کے وکیل روی سکل کو پابندی ختم ہونے کا پورا یقین ہے، انھوں نے کہاکہ کرکٹ گورننگ باڈی کو پہلے کرمنل کیس کے نتیجے کا انتظار کرنا چاہیے تھا، مجھے پوری امید ہے کہ آصف پر جلد ہی کرکٹ کے بند دروازے کھل جائیں گے۔

ادھر سلمان بٹ کا کہنا ہے کہ اس پابندی سے میری نجی زندگی شدید متاثر ہوگئی،کرکٹ میری زندگی اور اس کے بغیر ایک دن گزارنا کسی عذاب سے کم نہیں، دوبارہ سے ملک کی خدمت کرنا چاہتا ہوں۔ تفصیلات کے مطابق کھیلوں کی عالمی ثالثی عدالت میں فاسٹ بولر محمد آصف کی آئی سی سی کی جانب سے عائد7 سالہ پابندی کے خلاف اپیل پر سماعت شروع ہوگئی، اپیل ٹربیونل کے سربراہ میتھیو ریب ہیں، جمعرات کو ابتدائی روز آصف بھی موجود رہے، وہ گذشتہ روز ہی سوئٹزرلینڈ کے شہر لوزانے پہنچ گئے تھے، سلمان بٹ جمعرات کو اپنے وکیل یاسین پٹیل کے ہمراہ پہنچے،ان کی اپیل کی سماعت جمعے کو ہوگی۔


ماہرین کا خیال ہے کہ ان اپیلز پر کوئی بھی فیصلہ آئندہ 3 ہفتوں میں متوقع ہے۔ کھیلوں کی عالمی ثالثی عدالت برطانوی کورٹ کی جانب سے کرمنل کیس پر سنائی جانے والی سزائوں کے بارے میں کوئی اختیار نہیں رکھتی، البتہ اسے آئی سی سی کی پابندی کو معطل یا پھرکمی کا مکمل اختیار حاصل ہے، کونسل کو اپنے کوڈ آف کنڈکٹ کے تحت اس فیصلے کو تسلیم کرنا پڑے گا،کسی جوابی اپیل کے داخل کیے جانے کا بھی امکان نہیں ہے۔ اگست 2010 میں انگلینڈ کیخلاف لارڈز ٹیسٹ میں سلمان بٹ، آصف اور عامر اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں الجھ گئے تھے، ان پر رقم کے عوض جان بوجھ کر نوبالز کرنے کا الزام تھا، بعد ازاں آئی سی سی نے طویل سماعت کے بعد سلمان بٹ کو 10 (پانچ سال معطل) آصف کو 7( دو سال معطل) اور عامر کو 5 برس پابندی کی سزا دیتے ہوئے تمام کرکٹ سرگرمیوں سے روک دیا تھا۔



بعد ازاں ان تینوں کو برطانوی عدالت میں کرپشن کا الزام بھی درست ثابت ہونے پر جیل کی ہواکھانا پڑی تھی۔ آصف کے وکیل روی سکل نے امید ظاہر کی کہ ان کے موکل کی سزا ختم ہوجائے گی، انھوں نے کہا کہ میں عدالت میں ایک ہی موقف اختیار کروں گا کہ آئی سی سی کو اپنی سزا سنانے سے قبل کرپشن کیس کے فیصلے کا انتظار کرنا چاہیے تھا، میں ثالثی عدالت کو پوری سزا ہی کالعدم قرار دینے کو کہوں گا اگر ایسا نہیں ہوا تو میرا موقف ہوگا کہ آصف کی پابندی میں کمی کی جائے کیونکہ وہ جیل کی سزا کاٹ چکا، مجھے امید ہے کہ وہ جلد کرکٹ کھیلنے لگے گا۔

دوسری جانب سلمان بٹ بھی اپنی پابندی ختم ہونے کے بارے میں پُر امید ہیں، انھوں نے اپنے وکیل یاسین پٹیل کے توسط سے جاری ہونے والے بیان میں کہاکہ ایک کھلاڑی ہونے کے ناطے سے یہ 5 سال بھی میرے لیے تاحیات پابندی کے مترادف ہیں میری نجی زندگی متاثر ہوئی ہے، کرکٹ میری زندگی اورہرگزرتا دن میرے لیے تکلیف دہ ہوتا ہے، میں ایک بار پھر کھیل میں واپسی کا موقع چاہتا ہوں، میں ابھی جوان اور اچھا پرفارم کرسکتا ہوں۔ واضح رہے کہ ثالثی عدالت میں آئی سی سی کی نمائندگی اس کی لیگل فرم برڈ اینڈ برڈ اور لیگل ڈپارٹمنٹ کے سربراہ کررہے ہیں۔
Load Next Story