افریقہ کپ برکینا فاسو نے گھانا کو بھی گھر کا راستہ دکھادیا
ریفری کے غلط فیصلوں کے باوجود پنالٹی شوٹ پر3-2 سے کامیاب، فائنل میں رسائی۔
افریقہ کپ آف نیشنز میں برکینا فاسو نے گھانا کو بھی گھر کا راستہ دکھادیا، ریفری کے غلط فیصلوں کے باوجود پنالٹی شوٹ پر 3-2 سے کامیابی حاصل کرکے فائنل میں جگہ بنالی، ٹرافی کیلیے نائیجیریا سے مقابلہ ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق برکینا فاسو کی جانب سے افریقہ کپ آف نیشنز میں حیران کرنے کا سلسلہ بدستور جاری ہے، آئوٹ سائیڈ رینکنڈ ٹیم ہونے کے باوجود اس نے بڑی بڑی ٹیموں کو ناکوں چنے چبوا کر سیمی فائنل میں جگہ بنائی جہاں ٹائٹل فیورٹ گھانا کو بھی اپنی جادوگری سے شکار کرلیا۔ گذشتہ افریقہ کپ ٹورنامنٹس میں برکینا فاسو کو مسلسل 17 ناکامیوں کا سامنا کرنا پڑا تھا مگر موجودہ ٹورنامنٹ میں کوئی بھی ٹیم اس کے سامنے نہیںٹک پائی۔
سنسنی خیز سیمی فائنل میں مقررہ اور اضافی وقت میں دونوں ٹیموں کے درمیان مقابلہ ایک، ایک گول سے برابر رہا، گھانا کے مبارک وقاصو نے پنالٹی پر گول کرکے اپنی ٹیم کو برتری دلائی جو زیادہ دیر تک برقرار نہیں رکھ سکی، دوسرے ہاف میں ایرسٹیڈا بانکے نے گیند کو جال کی راہ دکھا کر مقابلہ برابر کردیا۔ پنالٹی شوٹ پر گھانا کے اہم مڈ فیلڈر ایمانوئیل اگیمان بادو کی شوٹ کو گول کیپر ڈائوڈا ڈیکٹے روکنے میں کامیاب رہے۔
ان کے ساتھی فٹبالرز اساک وورسا اور ایمانوئیل کلوٹے بھی گیند کو گول پوسٹ میں نہیں ڈال پائے تھے،دوسری جانب برکینا فاسو کے باکیرے کون، ہنری ٹرورے اور ارسٹیڈا بانکے نے گول کیپر کو چکمہ دیا، پنالٹی شوٹ پر برتری 3-2 ہونے کے ساتھ ہی تیونس کے ریفری سلیم جدیدی کو مجبوراً برکینا فاسو کی فتح کا اعلان کرنا پڑا۔ پورے میچ کے دوران ان کا رویہ برکینا فاسو کی ٹیم کے ساتھ کافی سخت رہا، انھوں نے ان کے اہم ترین پلیئر جوناتھن پٹروپا کو دو مرتبہ یلو کارڈز دکھائے۔
جس کے بعد اب انھیں فائنل میں باہر بیٹھنا پڑے گا، ایک قانونی پنالٹی اپیل کو مسترد کردیا ایک گول بھی نہیں دیا۔ میچ کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے برکینا کے کوچ پال پٹ نے کہا کہ ریفری کے فیصلے کسی اسکینڈل سے کم نہیں، ہم فائنل کے لیے پٹروپا کو کھو چکے ہیں، وہ ہمارے لیے کافی اہم تھے مگر اب بھی ہمارے پاس 23 پلیئرز موجود اوراب یہ ٹیکنیکل اسٹاف پر منحصر ہے کہ وہ نائیجیریا کو شکست دینے کیلیے پٹروپا اور انجرڈ الین ٹرورے کے بغیر کیا حکمت عملی ترتیب دیتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق برکینا فاسو کی جانب سے افریقہ کپ آف نیشنز میں حیران کرنے کا سلسلہ بدستور جاری ہے، آئوٹ سائیڈ رینکنڈ ٹیم ہونے کے باوجود اس نے بڑی بڑی ٹیموں کو ناکوں چنے چبوا کر سیمی فائنل میں جگہ بنائی جہاں ٹائٹل فیورٹ گھانا کو بھی اپنی جادوگری سے شکار کرلیا۔ گذشتہ افریقہ کپ ٹورنامنٹس میں برکینا فاسو کو مسلسل 17 ناکامیوں کا سامنا کرنا پڑا تھا مگر موجودہ ٹورنامنٹ میں کوئی بھی ٹیم اس کے سامنے نہیںٹک پائی۔
سنسنی خیز سیمی فائنل میں مقررہ اور اضافی وقت میں دونوں ٹیموں کے درمیان مقابلہ ایک، ایک گول سے برابر رہا، گھانا کے مبارک وقاصو نے پنالٹی پر گول کرکے اپنی ٹیم کو برتری دلائی جو زیادہ دیر تک برقرار نہیں رکھ سکی، دوسرے ہاف میں ایرسٹیڈا بانکے نے گیند کو جال کی راہ دکھا کر مقابلہ برابر کردیا۔ پنالٹی شوٹ پر گھانا کے اہم مڈ فیلڈر ایمانوئیل اگیمان بادو کی شوٹ کو گول کیپر ڈائوڈا ڈیکٹے روکنے میں کامیاب رہے۔
ان کے ساتھی فٹبالرز اساک وورسا اور ایمانوئیل کلوٹے بھی گیند کو گول پوسٹ میں نہیں ڈال پائے تھے،دوسری جانب برکینا فاسو کے باکیرے کون، ہنری ٹرورے اور ارسٹیڈا بانکے نے گول کیپر کو چکمہ دیا، پنالٹی شوٹ پر برتری 3-2 ہونے کے ساتھ ہی تیونس کے ریفری سلیم جدیدی کو مجبوراً برکینا فاسو کی فتح کا اعلان کرنا پڑا۔ پورے میچ کے دوران ان کا رویہ برکینا فاسو کی ٹیم کے ساتھ کافی سخت رہا، انھوں نے ان کے اہم ترین پلیئر جوناتھن پٹروپا کو دو مرتبہ یلو کارڈز دکھائے۔
جس کے بعد اب انھیں فائنل میں باہر بیٹھنا پڑے گا، ایک قانونی پنالٹی اپیل کو مسترد کردیا ایک گول بھی نہیں دیا۔ میچ کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے برکینا کے کوچ پال پٹ نے کہا کہ ریفری کے فیصلے کسی اسکینڈل سے کم نہیں، ہم فائنل کے لیے پٹروپا کو کھو چکے ہیں، وہ ہمارے لیے کافی اہم تھے مگر اب بھی ہمارے پاس 23 پلیئرز موجود اوراب یہ ٹیکنیکل اسٹاف پر منحصر ہے کہ وہ نائیجیریا کو شکست دینے کیلیے پٹروپا اور انجرڈ الین ٹرورے کے بغیر کیا حکمت عملی ترتیب دیتا ہے۔