پالتو طوطے نے مالکن کو مجرم قرار دلوا دیا

امریکی خاتون کے ہاتھوں شوہر کے قتل کا واقعہ پالتو طوطے نے دیکھا اوراس کے بعد وہ بار بار ڈونٹ شوٹ کے الفاظ دہراتا رہا

امریکی خاتون کے ہاتھوں شوہر کے قتل کا واقعہ پالتو طوطے نے دیکھا اوراس کے بعد وہ بار بار ڈونٹ شوٹ کے الفاظ دہراتا رہا۔ فوٹو: فائل

امریکی ریاست مشی گن میں بیوی کے ہاتھوں شوہر کے قتل کا واقعہ مقتول کے پالتو طوطے نے دیکھا جس پر عدالت نے خاتون کو مجرم قرار دے دیا۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی ریاست مشی گن میں 49 سالہ خاتون نے شوہر کو 5 گولیاں مار کر ہلاک کیا تو مقتول کا پالتو طوطا یہ سارہ منظر دیکھ رہا تھا۔

مارٹن کی سابقہ بیوی نے عدالت میں بیان ریکارڈ کروایا کہ طوطا قتل کے واقعے کی رات ہونے والی بات چیت کو دہراتا ہے اور میرے خیال میں اس دن آخری بات یہی ہوئی تھی، طوطا مقتول کی آواز میں یہ الفاظ دہراتا رہا کہ گولی مت چلاؤ۔ دوسری جانب مارٹن کے والدین بھی اس کی سابقہ بیوی کی رائے سے اتفاق کرتے ہیں کہ ممکن ہے طوطے نے دونوں میاں بیوی کے جھگڑے کو سنا ہو۔


بعد ازاں پراسیکیوٹر نے طوطے کو قتل کے مقدمے میں بطور ثبوت پیش کرنے کا مطالبہ کیا لیکن چند وجوہات کی بنا پر طوطے کو عدالت میں پیش نہیں کیا جا سکا۔



امریکی عدالت نے طوطے اور مقتول کی سابق اہلیہ کے بیان پر خاتون گلینہ ڈورم کو اپنے شوہر مارٹن کو قتل کا مجرم قرار دیا اور انہیں اگلے ماہ سزا سنائی جائے گی۔ اس سے قبل گلینہ ڈورم خودکشی کی ناکام کوشش بھی کرچکی ہیں جس سے ان کے سر پر شدید چوٹ آئی تھی۔

واضح رہے کہ گلینہ ڈورم نے اپنے شوہر مارٹن کو 2015 میں پالتو طوطے کے سامنے گولی ماری تھی جس کے بعد سے وہ بار بار یہ الفاظ دہراتا تھا کہ ''ڈونٹ شوٹ'' یعنی گولی مت چلاؤ۔
Load Next Story