نیک نیتی سے کام کرنے کی کوشش ہوگی فرحت خان
ہیڈ کوچ و منیجربننا اہم ذمہ داری ہے،کبھی کسی پوسٹ کا طلب گار نہیں رہا، اچھے نتائج سامنے نہ آئے تو عہدہ چھوڑ دوں گا
MADRID:
پاکستان ہاکی ٹیم کے نو منتخب ہیڈ کوچ و منیجر اولمپئن فرحت خان نے کہا ہے کہ نیک نیتی اور اخلاص کے ساتھ کام کرنے کی کوشش ہوگی۔
پاکستان ہاکی فیڈریشن کی تحلیل کی جانے والی سلیکشن کمیٹی کے رکن اولمپئن فرحت خان نے نئی ذمہ داریاں ملنے کے بعد نمائندہ ''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قومی ہاکی ٹیم کے ہیڈ کوچ اور منیجر کا عہدہ ملنا ایک اہم ذمہ داری ہے تاہم میں از خود کبھی بھی عہدے کا طلبگار نہیں رہا، پی ایچ ایف نے بد حالی کا شکار قومی ہاکی کی سمت درست کرنے کیلیے خدمات حاصل کی ہیں، قومی سلیکشن کمیٹی کا رکن ہونے کے ناطے قومی ٹیم کے تمام حالات و مسائل سے بخوبی آگاہ تھا۔
فرحت خان نے کہا کہ پی ایچ ایف کے صدر بریگیڈیئر (ر) خالد اور سیکریٹری اولمپئن شہباز شیخ نے بھر پور اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے مکمل اختیارات کے ساتھ کام کرنے کی ہدایت کی ہے اور اپنے بھر پور تعاون کا یقین بھی دلایا، میں نے ہمیشہ خلوص نیت کے ساتھ کام کرنے کی کوشش کی، قومی ٹیم کے پہلے میچ ہی سے نتائج کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کریں گے۔
ہیڈکوچ و منیجر نے کہا کہ اپنے ساتھ کوچز محمد شفقت اور محمد سرور کے ساتھ مل کر نئی تشکیل دی جانے والی نئی سلیکشن کمیٹی کے چیئرمین سابق قومی کپتان اولمپئن حسن سردار اور ان کے ساتھی ارکان اولمپئن ایاز محمود اور مصدق حسین سے ہم آہنگی میں قومی ہاکی کا کھویا ہوا مقام واپس لانے کیلیے کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی، خرابیوں کو دور کرے کرکے بہتری پیدا کی جائے گی۔
فرحت خان نے کہا کہ یورپ میں لیگ کھیلنے والوں کی خدمات سے فائدہ اٹھائیں گے،22 کھلاڑیوں کے گرد گھومنے والی پاکستان ہاکی کے پول میں 35 کھلاڑی شامل کریں گے، خلوص نیت کے ساتھ کام کیا جائے تو قومی ہاکی کو تباہی سے بچایا جاسکتا ہے، ایشیا کپ اور عالمی کپ میں بہتر نتائج حاصل کرنے کے لیے ابھی سے ہنگامی اور ترجیحی بنیادوں پر تیاری کریں گے۔
ایک سوال پر اولمپئن فرحت خان نے کہا کہ ہمارے کھلاڑی وسائل نہ ہونے کے باوجود خدادا صلاحیتوں سے مالا مال ہیں، ان کو اعتماد دینے کی ضرورت ہے، یورپی ٹیموں سے خوفزدہ ہونے کی کوئی ضرورت نہیں، ہمارا روایتی کھیل ان سے بہتر ہے، بس خوف کو نکال کر ہمت اور بہادری سے محنت اور جستجو کرنا ہوگی، نتائج سامنے نہ آئے تو عہد ے سے چمٹا نہیں رہوں گا۔
پاکستان ہاکی ٹیم کے نو منتخب ہیڈ کوچ و منیجر اولمپئن فرحت خان نے کہا ہے کہ نیک نیتی اور اخلاص کے ساتھ کام کرنے کی کوشش ہوگی۔
پاکستان ہاکی فیڈریشن کی تحلیل کی جانے والی سلیکشن کمیٹی کے رکن اولمپئن فرحت خان نے نئی ذمہ داریاں ملنے کے بعد نمائندہ ''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قومی ہاکی ٹیم کے ہیڈ کوچ اور منیجر کا عہدہ ملنا ایک اہم ذمہ داری ہے تاہم میں از خود کبھی بھی عہدے کا طلبگار نہیں رہا، پی ایچ ایف نے بد حالی کا شکار قومی ہاکی کی سمت درست کرنے کیلیے خدمات حاصل کی ہیں، قومی سلیکشن کمیٹی کا رکن ہونے کے ناطے قومی ٹیم کے تمام حالات و مسائل سے بخوبی آگاہ تھا۔
فرحت خان نے کہا کہ پی ایچ ایف کے صدر بریگیڈیئر (ر) خالد اور سیکریٹری اولمپئن شہباز شیخ نے بھر پور اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے مکمل اختیارات کے ساتھ کام کرنے کی ہدایت کی ہے اور اپنے بھر پور تعاون کا یقین بھی دلایا، میں نے ہمیشہ خلوص نیت کے ساتھ کام کرنے کی کوشش کی، قومی ٹیم کے پہلے میچ ہی سے نتائج کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کریں گے۔
ہیڈکوچ و منیجر نے کہا کہ اپنے ساتھ کوچز محمد شفقت اور محمد سرور کے ساتھ مل کر نئی تشکیل دی جانے والی نئی سلیکشن کمیٹی کے چیئرمین سابق قومی کپتان اولمپئن حسن سردار اور ان کے ساتھی ارکان اولمپئن ایاز محمود اور مصدق حسین سے ہم آہنگی میں قومی ہاکی کا کھویا ہوا مقام واپس لانے کیلیے کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی، خرابیوں کو دور کرے کرکے بہتری پیدا کی جائے گی۔
فرحت خان نے کہا کہ یورپ میں لیگ کھیلنے والوں کی خدمات سے فائدہ اٹھائیں گے،22 کھلاڑیوں کے گرد گھومنے والی پاکستان ہاکی کے پول میں 35 کھلاڑی شامل کریں گے، خلوص نیت کے ساتھ کام کیا جائے تو قومی ہاکی کو تباہی سے بچایا جاسکتا ہے، ایشیا کپ اور عالمی کپ میں بہتر نتائج حاصل کرنے کے لیے ابھی سے ہنگامی اور ترجیحی بنیادوں پر تیاری کریں گے۔
ایک سوال پر اولمپئن فرحت خان نے کہا کہ ہمارے کھلاڑی وسائل نہ ہونے کے باوجود خدادا صلاحیتوں سے مالا مال ہیں، ان کو اعتماد دینے کی ضرورت ہے، یورپی ٹیموں سے خوفزدہ ہونے کی کوئی ضرورت نہیں، ہمارا روایتی کھیل ان سے بہتر ہے، بس خوف کو نکال کر ہمت اور بہادری سے محنت اور جستجو کرنا ہوگی، نتائج سامنے نہ آئے تو عہد ے سے چمٹا نہیں رہوں گا۔