بھارتی ماہی گیرسالانہ8 ارب کی مچھلی لے جاتے ہیںپاک بحریہ

پاکستانی سمندری حدود کو دہشت گردی اور بحری قزاقی کا سامنا ہے،ریئرایڈمرل ظفرمحمود عباسی

پاکستانی سمندری حدود کو دہشت گردی اور بحری قزاقی کا سامنا ہے،ریئرایڈمرل ظفرمحمود عباسی فوٹو: اے ایف پی/فائل

پاک بحریہ کے کمانڈرکوسٹ ریئرایڈمرل ظفر محمود عباسی نے کہا ہے کہ بھارتی ماہی گیرپاکستان کے زرخیزڈیلٹا ریجن میں غیرقانونی طور پر داخل ہوکر سالانہ 8 ارب روپے کی مچھلی لے جاتے ہیں،سمندری حدود کودہشت گردی، بحری قزاقی، منشیات وانسانی اسمگلنگ اوردیگرخطرات کا سامنا ہے۔

وہ جمعرات کو پاکستان کی سمندری حدود میں کام کرنیوالے اداروں کے مابین موثر رابطے کیلیے قائم کردہ جدیدکوآرڈی نیشن سینٹرکی افتتاحی تقریب کے بعد صحافیوں سے گفتگو کررہے تھے، جوائنٹ میری ٹائم انفارمیشن اینڈ کوآرڈی نیشن سینٹرکا باقاعدہ افتتاح وزیردفاع نوید قمر نے کیااوراپنے افتتاحی خطاب میں کہاکہ ہمارا مقصد اپنی بحری حکمت عملی کامزید استحکام ہوناچاہیے تاکہ ہرقسم کے خطرات اور چیلنجز کا مقابلہ کیا جاسکے اور سمندر سے زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل کیے جاسکیں، بعد ازاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ریئر ایڈمرل ظفر محمود عباسی نے کہا کہ اگر پاکستان اپنی خصوصی اکنامک زون کا صحیح استعمال کرے تو ہم معاشی طور پر بے بہا فوائد حاصل کرسکتے ہیں۔




کوآرڈی نیشن سینٹر میں تمام اسٹیک ہولڈرز کے نمائندے موجود رہیں گے، پاکستانی سمندری حدود میں بھارتی ماہیگیروں کے مچھلی کے شکار کو روکنے کیلیے میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی اور دیگر اداروں کو مزید وسائل مہیا کرنے ہوں گے، جوائنٹ میری ٹائم انفارمیشن اینڈ کوآرڈینیشن سینٹرچوبیس گھنٹے کام کرے گا، قبل ازیں اپنے خطبہ استقبالیہ میں کمانڈرکوسٹ نے کہا کہ پاکستان نیوی نے جے ایم آئی سی سی کو قائم کرنے کیلیے کلیدی کردار ادا کیا تاکہ میری ٹائم سیکڑ سے متعلق متعدد اداروں کے درمیان متوازی رابطہ استوارکیا جاسکے۔
Load Next Story