حج کرپشن کیسعدم پیشرفت پرعدالت کااظہار برہمی

مسلسل تازہ شکایات موصول ہو رہی ہیں، ریکوری ہوئی نہ گرفتاری،چیف جسٹس

مسلسل تازہ شکایات موصول ہو رہی ہیں، ریکوری ہوئی نہ گرفتاری،چیف جسٹس فوٹو: فائل

عدالت عظمیٰ نے حج کرپشن کیس کی انکوائری میں پیش رفت نہ ہونے پر اظہار برہمی کر تے ہوئے آبزرویشن دی ہے کہ حج کرپشن کیس میں ابھی تک انکوائری مکمل نہیں ہو سکی جبکہ عدالت کو حج آپریشن کے بارے مسلسل تازہ شکایات موصول ہو رہی ہیں۔

گزشتہ روز حج کرپشن کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ حج کرپشن کیس میں کوئی ریکوری ہوئی اور نہ ہی کسی کو گرفتار کیا گیا۔ سماعت کے موقع پر عدالت کے استفسار پر ایف آئی اے حکام نے چیف جسٹس کی سربراہی میں سماعت کرنے والی 3 رکنی بینچ کو بتایا کہ تفتیشی افسر حسین اصغر کو انکی مرضی کی ٹیم دی گئی ہے اور تحقیقات جاری ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ 46 کروڑ کی کرپشن کی باتیں ہورہی ہیں، وزارت مذہبی امور اور سعودی عرب میں عملے کے لوگ بھی ملوث ہیں۔ اس موقع پر سابق وزیراعظم کے بیٹے عبدالقادر گیلانی کے وکیل نے عدالت میں تفتیشی افسر حسین اصغر کے رویے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ وہ مقدمے کے دیگر پہلوئوں پر توجہ دینے کی بجائے عبدالقادر گیلانی کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں۔




جسٹس گلزار نے ریمارکس دیے کہ عبدالقادر گیلانی کی گاڑی کا معاملہ بھی ہے کہ وہ کیسے اور کہاں سے آئی؟ چیف جسٹس نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی کہا ہے کہ کسی کو ہراساں کیاجائے اور نہ ہی غلط گواہی کو شامل کیا جائے۔ چیف جسٹس نے پوچھا کہ ملزم احمد فیض کی گرفتاری کیوں عمل میں نہیں آئی؟ سعودی عرب میں حاجیوں کی رہائش گاہوں کے کرائے میں کرپشن کا الزام انھی پر ہے، ان سے ریکوری کیسے ہوگی؟ عدالت کو بتایا گیا کہ تفتیشی افسر حسین اصغر چھٹی پر گئے ہیں اور انھوں نے عدالت سے مہلت طلب کی ہے جس پر سماعت 25 فروری تک ملتوی کردی گئی۔
Load Next Story