بچیوں کے اسکول گرانا اور گلے کاٹنا کون سا دین ہے کائرہ

ہم کو دنیا کی تقلید نہیں کرنی بلکہ ایک مثال بن کر دکھانا ہے ،تقریب سے خطاب

خاتون پولیوورکرز پر حملوں میں ملوث مسلمان کہلانے کے قابل نہیں ہیں، علامہ طاہر اشرفی۔ فوٹو: فائل

وفاقی وزیراطلاعات و نشریات قمر زماں کائرہ نے کہاہے کہ بچیوں کے اسکول گرانا اور گلے کاٹنا کون سی شریعت ہے۔

جمعرات کو پی ٹی وی و ریڈیو پاکستان کے اشتراک سے منعقد ہ کل پاکستان نعتیہ مقابلے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ اسلام رسومات کا نہیں بلکہ عمل کا نام ہے، مذہبی رہنمائوں کی ذمے داری ہے کہ وہ اسلام کی صحیح ترجمانی کریں۔ اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن حافظ علامہ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ ملک کو اسلامی تعلیمات سے ناواقفیت کی وجہ سے انتہا پسندی کا سامنا ہے انھوں نے کہا کہ جو لوگ پولیو پلانے والی عورتوں پر حملوں میں ملوث ہیں وہ مسلمان کہلانے کے قابل نہیں ہیں۔




اے پی پی کے مطابق قمرزمان کائرہ نے کہا کہ دین نے بچیوں کی تعلیم کا حکم دیا ہے، بچیوں کے اسکولوںگرانے اور گلے کاٹنے والے کس دین پر کاربند ہیں۔ ماضی میں زندہ رہنے والی قومیں آگے نہیں بڑھ سکتیں۔ ہم نے دنیا کی تقلید نہیں کرنی بلکہ ان کو ایک مثال بن کر دکھانا ہے۔ جب اللہ، نبی ؐ اور قرآن کے سب ماننے والے ہیں تو پھر بم کیوں چلائے جارہے ہیں، لوگوں کو قتل کیوں کیا جا رہا ہے۔
Load Next Story