بل بہادر پولیس افسران کوریلیف دینے کیلیے ہےشرجیل میمن
اپوزیشن کا اعتراض مضحکہ خیز ہے،پڑھے بغیر کاپیاں پھاڑنا اور مخالفت افسوسناک ہے
KARACHI:
سندھ کے وزیراطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ اسمبلی سے منظور ہونے والا سندھ سول سرونٹس (ترمیمی) بل 2013 صرف پولیس کے ان افسران کوریلیف دینے کیلیے ہے جنھوں نے اپنی جانوں پرکھیل کرصوبے کی خدمت کی ہے۔
اپوزیشن کی جانب سے اس پراعتراض مضحکہ خیز ہے کیونکہ سابق صدر مشرف کے دور میں ان ہی لوگوں نے ایل ایف اوسمیت دیگرغیرآئینی قوانین کوتحفظ دیا تھا۔گواہوں کے تحفظ کا بل اسمبلی میں لانے کیلیے اس پر کام جاری ہے اور اس سے قبل ہی وزیراعلیٰ سندھ نے گواہوں کے تحفظ کیلیے10 کروڑ روپے کا فنڈز جاری کردیا ہے ۔ پولیس اور امن و امان کی بحالی کے اداروں کا کام مجرموں کو پکڑنا ہے سزا دینا عدالتوں کا کام ہے ۔ وہ جمعرات کو سندھ اسمبلی کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دے رہے تھے ۔
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ اپوزیشن کے ارکان نے پیش کردہ بل کو پڑھے بغیر مخالفت کی ہے اوربل کی کاپیاں پھاڑی ہیں، یہ رویہ مخالفت برائے مخالفت کا اورافسوسناک ہے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ آمروں کے دور میں تمام غیرآئینی اقدامات کی حمایت انہی لوگوں نے کی تھی اور آج جب جمہوری طریقہ کار کے تحت افسران کو ترقیاں دی جا رہی ہیں تو انھیں اعتراض ہے ۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ جام صادق علی کے دور میں محکمہ پولیس میں براہ راست ڈی ایس پی بھرتی کیے گئے اس وقت تو وہ قوانین ان ارکان کی نظر میںٹھیک تھے اوراب میرٹ پر کیے گئے کام غلط ہوچکے ہیں۔انھوںنے کہا کہ گواہوں کے تحفظ کے لیے محکمہ داخلہ کو مزید رقم بھی فراہم کی جائے گی۔
سندھ کے وزیراطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ اسمبلی سے منظور ہونے والا سندھ سول سرونٹس (ترمیمی) بل 2013 صرف پولیس کے ان افسران کوریلیف دینے کیلیے ہے جنھوں نے اپنی جانوں پرکھیل کرصوبے کی خدمت کی ہے۔
اپوزیشن کی جانب سے اس پراعتراض مضحکہ خیز ہے کیونکہ سابق صدر مشرف کے دور میں ان ہی لوگوں نے ایل ایف اوسمیت دیگرغیرآئینی قوانین کوتحفظ دیا تھا۔گواہوں کے تحفظ کا بل اسمبلی میں لانے کیلیے اس پر کام جاری ہے اور اس سے قبل ہی وزیراعلیٰ سندھ نے گواہوں کے تحفظ کیلیے10 کروڑ روپے کا فنڈز جاری کردیا ہے ۔ پولیس اور امن و امان کی بحالی کے اداروں کا کام مجرموں کو پکڑنا ہے سزا دینا عدالتوں کا کام ہے ۔ وہ جمعرات کو سندھ اسمبلی کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دے رہے تھے ۔
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ اپوزیشن کے ارکان نے پیش کردہ بل کو پڑھے بغیر مخالفت کی ہے اوربل کی کاپیاں پھاڑی ہیں، یہ رویہ مخالفت برائے مخالفت کا اورافسوسناک ہے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ آمروں کے دور میں تمام غیرآئینی اقدامات کی حمایت انہی لوگوں نے کی تھی اور آج جب جمہوری طریقہ کار کے تحت افسران کو ترقیاں دی جا رہی ہیں تو انھیں اعتراض ہے ۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ جام صادق علی کے دور میں محکمہ پولیس میں براہ راست ڈی ایس پی بھرتی کیے گئے اس وقت تو وہ قوانین ان ارکان کی نظر میںٹھیک تھے اوراب میرٹ پر کیے گئے کام غلط ہوچکے ہیں۔انھوںنے کہا کہ گواہوں کے تحفظ کے لیے محکمہ داخلہ کو مزید رقم بھی فراہم کی جائے گی۔