اسٹیٹ بینک کا شرح سود 95 فیصد پر برقراررکھنے کا فیصلہ

مقامی طور پر بینک ڈپازٹس میں 17 فیصد اضافہ جبکہ نجی شعبے کو دیئے گئے قرضوں میں صرف 4 فیصد اضافہ ہوا۔

گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ حکومت کی جانب سے بینکوں سے قرضہ لینے کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث مقامی قرضوں میں اضافہ ہوا۔ فوٹو: فائل

اسٹیٹ بینک نے آئندہ 2 ماہ کے لئے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے شرح سود9 اعشاریہ 5 فیصد پربرقرارکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔



گورنراسٹیٹ بینک نے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ نومبر 2012 کے مہینے میں ملک بھر میں مہنگائی کی شرح میں کمی واقع ہورہی تھی لیکن اب مہنگائی کی شرح میں دوبارہ اضافہ ہونا شروع ہوگیا ہے، یاسین انورکا کہنا تھا کہ ملک کے زرمبادلہ کے ذخائرمیں کمی جبکہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی جانے والی رقم یعنی ترسیلات زر میں اضافہ ہوا۔


گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ حکومت کی جانب سے بینکوں سے قرضہ لینے کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث مقامی قرضوں میں اضافہ ہوا، مقامی طور پر بینک ڈپازٹس میں 17 فیصد اضافہ جبکہ نجی شعبے کو دیئے گئے قرضوں میں صرف 4 فیصد اضافہ ہوا۔

Recommended Stories

Load Next Story